محکمہ صحت نے ملک میں کورونا وائرس کی وبا کے کمیونٹی ٹرانسمیشن مرحلے میں داخل ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے اور انہوں نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ رہنما خطوط پر سختی سے عمل کریں۔
دارالحکومت سرینگر کے صورہ علاقے میں واقع شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے ڈائریکٹر ڈاکٹرعبد الغنی آہنگر نے کہا کشمیر میں کمیونٹی ٹرانسمیشن مرحلے میں پہنچ گئی اور لوگوں کو اسے قبول کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا ہے کہ لوگ احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔
قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر میں کورونا وائرس میں مثبت کیسز کی تعداد 3600 سے زائد ہوئی ہے اور اس مہلک وائرس سے مرنے والوں کی تعداد 40 تک پہنچ گئی ہے-
آئے روز مثبت کیسز کی تعداد میں شدید اضافے سے عوام میں تشویش اور اضطرابی صورتحال بنی ہوئی ہے۔
ڈاکٹر آہنگر کا مزید کہنا ہے لوگوں کو احتیاطی تدابیر پر مکمل طور پر عمل کرنا لازمی بن گیا ہے، اس کی زنجیر کو توڑنے کے لیے واحد ذریعہ ہے کہ وہ گھروں میں رہے اور ایڈوائزریوں پر عمل پیرا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر اور دیگر طبی عملے کووڈ 19 کی زد میں آنے کی وجہ یہ ہے کہ وہ مریضوں کے ساتھ رابطہ میں رہتے ہیں۔
بڑھتے کیسز کے بیچ انتظامیہ نے آج وادی میں آٹھ اضلاع کو ریڈ زون قرار دیا ہے، وہیں جموں خطے میں ضلع رامبن کو ریڈ زون میں رکھا گیا ہے۔
دیگر تمام اضلاع آرینج یا گرین زون میں رکھے گئے ہیں، دوسری جانب انتظامیہ نے سرکاری ملازمین کو دفاتر میں حاضر رہنے کے احکامات بھی جاری کیے ہیں جس سے ملازمین بھی پریشانی میں مبتلا ہے۔