چند روز قبل ایم ایل اے ہوسٹل میں بند کئی سیاسی لیڈران اور کارکنان کی رہائی عمل میں لائی گئی تھی جن میں نیشنل کانفرنس کے عبدالمجید لارمی، غلام نبی بٹ، ڈاکڑ محمد شفیع اور محمد یوسف بٹ شامل ہیں۔
دوسر جانب کانگریس، نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کے علاوہ دیگر سیاسی جماعتوں سے وابستہ متعدد رہنماؤں اور کارکنان کو بھی ابھی تک رہا کیا جا چکا ہے. گزشتہ روز پیپلز کانفرنس کے سربراہ سجاد لون اور پی ڈی پی کے وحید الرحمان پرہ کو رہا کیا گیا تھا۔
اگرچہ وادی کشمیر میں سیاسی سرگرمیوں کی بحالی کے لیے مرحلہ وار طریقے سے رہنماؤں اور کارکنان کی رہائی کو ممکن بنایا جا رہا لیکن جموں و کشمیر کے تین سابق وزرائے اعلی عمر عبدالللہ، محبوبہ مفتی اور فاروق عبداللہ ہنوز نظربند ہیں۔
سابق وزیراعلی اور رکن پارلیمان فاروق عبداللہ جہاں گزشتہ سال 5 اگست سے اپنے ہی گھر میں پی اس اے کے تحت بند ہیں۔ وہیں نیشنل کانفرنس کے عمر عبداللہ اور پی ڈی پی کی محبوبہ مفتی بھی گزشتہ تقریباً 6 ماہ کے زائد عرصے سے نظربند ہیں۔
واضح رہے انتظامیہ کی جانب سے مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں اور کارکنان کی مرحلہ وار طریقے سے رہائی کو ممکن بنایا جا رہا ہے۔ نیشنل کانفرنس کے سینیئر رہنما علی محمد ساگر کی رہائی کی خبریں گشت کر رہی ہے، تاہم انتظامیہ کی جانب سے ان خبروں کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔