سرینگر (جموں و کشمیر): ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے جموں و کشمیر کی گرمائی دارلحکومت سرینگر میں ’’جگنو کیبس‘‘ اور ’’نووو کیبس‘‘ کے دفاتر کو بغیر رجسٹریشن کے کام کرنے کی پاداش میں سیل کر دیا ہے۔ کشمیر کے ریجنل ٹرانسپورٹ آفیسر (آر ٹی او) سید شاہنواز بخاری کا کہنا ہے کہ ’’ہم نے دو کیب سروسز - جگنو اور نووو - کو سیل کر دیا ہے، کیونکہ وہ فی الحال لائسنس کے بغیر کام کر رہی ہیں۔ ہمیں ان دونوں کیب سروسز کو بند کرنے کے لیے عدالتی ہدایات موصول ہوئی ہیں اور ہم نے ان کی تعمیل کی ہے۔‘‘
جگنو اور نووو دونوں ایپ پر مبنی رائیڈ ہیلنگ سروسز ہیں جو سرینگر میں کام کر رہی تھیں۔ یہ سروسز صارفین کو اسمارٹ فون ایپلی کیشن کے ذریعے ٹیکسی بک کرنے کی سہولیات فراہم کر رہی تھی۔ واضح رہے کہ امسال اپریل کے مہینے میں جموں و کشمیر ہائی کورٹ نے ایک دلچسپ اور اہم پیش رفت میں، کیب ایگریگیٹر کمپنیز کو وادی کشمیر میں کام کرنے کے لیے عبوری ریلیف دیا تھا جبکہ جموں و کشمیر انتظامیہ کو ہدایت دی ہے کہ وہ ’’کسی بھی غیر لائسنس یافتہ ایگریگیٹر کمپنی کو خطے میں کام کرنے کی اجازت نہ دیں۔‘‘
جسٹس ایم اے چودھری (کے کورم) نے کیب ایگریگیٹر کمپنیز کو ریلیف دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’’ہم نے عرضی کی سماعت کر لی ہے۔ درخواست کے ساتھ ساتھ عبوری ریلیف کی درخواست میں بھی چار ہفتے کے اندر نوٹس جاری کی جا سکتی ہے۔‘‘ عدالت نے 19 اپریل 2023 کو سنائے گئے ایک حکم میں کہا تھا: ’’دریں اثنا، سرکاری جواب دہندگان اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ کسی بھی غیر لائسنس یافتہ ایگریگیٹر کمپنی کو جموں اور کشمیر یونین ٹیریٹری میں کام کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔‘‘ عدالت نے یہ فیصلہ آل کیبس اینڈ ٹیکنالوجیز پرائیویٹ لمیٹڈ نامی ایک کیب ایگریگیٹر کمپنی کی جانب سے دائر کی گئی عرضی کی سماعت کے دوران سنایا تھا۔ آل کیب نے 6 اپریل 2023 کو عدالت سے رجوع کیا اور یہ دعویٰ کیا کہ جموں و کشمیر انتظامیہ ان کی ایگریگیٹر لائسنسن دینے کی درخواست پر غور کرنے میں ناکام رہی ہے۔‘‘
مزید پڑھیں: Cab aggregation service in Kashmir کیب ایگریگیٹر کمپنیز کو ہائی کورٹ سے ملی راحت
کمپنی نے اپنے وکلاء - انیس اسلام اور عادل منیر اندرابی - کے ذریعے درخواست میں دعویٰ کیا تھا کہ وہ ’’202 کے ایس او 322 میں وضع کردہ ضوابط کی تعمیل میں ’ایگریگیٹر لائسنس‘ دینے کے لیے درخواست گزار کی عرضی پر غور کرنے میں ناکام ہونے سے بھی ناراض ہیں۔ نووو کیبس پرائیویٹ لمیٹڈ، جگنو کیبس، ہالہ کیبس، آن ٹائم کیبز اینڈ ٹیکنالوجیز پرائیویٹ لمیٹڈ، مذکورہ ایگریگیٹر لائسنس کی عدم موجودگی میں غیر قانونی طور پر کام کر رہی ہیں۔‘‘