ETV Bharat / state

کشمیر: مرکزی عبادت گاہوں میں نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی

لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ کی جانب سے جاری کیے گئے ایک حکمنامے کے سبب وادیٔ کشمیر کی مرکزی عبادت گاہوں میں نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔

کشمیر: مرکزی عبادت گاہوں میں نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی
کشمیر: مرکزی عبادت گاہوں میں نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی
author img

By

Published : Aug 13, 2021, 5:13 PM IST

وادیٔ کشمیر میں خانقاہوں، درگاہوں اور جامع مساجد میں نماز جمعہ ادا نہیں کی گئی۔ اگرچہ وادیٔ کشمیر میں محلہ جات کی مقامی مساجد میں نماز جمعہ ادا کی گئی تاہم مرکزی جامع مسجد سرینگر سمیت آثار شریف درگاہ حضرت بل، روحانی مرکز خانقاہ معلیٰ سرینگر، آستانۂ عالیہ حضرت شیخ حمزہ مخدوم صاحبؒ سمیت دیگر مرکزی عبادت گاہیں نماز جمعہ کے لیے بند رہیں۔

انتظامیہ کی جانب سے مرکزی عبادت گاہوں میں نماز جمعہ کا اجتماع منعقد کرنے کی اجازت نہ دینے پر انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے سخت برہمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے حکام کی جانب سے ’’کووڈ 19 کی آڑ میں آج ایک بار پھر کشمیر کی سب سے بڑی عبادت گاہ اور دیگر مرکزی عبادت گاہوں میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے لئے بند کرنے کی کارروائی‘‘ پر حیرت اور تعجب کا اظہار کرتے ہوئے انتظامیہ کے اس رویے کو ’’افسوسناک‘‘ قرار دیا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’ایک طویل عرصے کے بعد گزشتہ جمعہ ہی مرکزی جامع مسجد سرینگر کو نماز جمعہ سمیت پنجگانہ نمازوں کے لیے کھول دیا گیا تھا لیکن انتظامیہ نے آج اچانک نہ صرف جامع مسجد سمیت دیگر مرکزی اور اہم مقامات کو بھی نماز جمعہ کے لیے بند کردیا بلکہ ان مقامات پر بھاری فورسز اہلکاروں کی تعیناتی عمل میں لاکر خوف و ہراس کا ماحول پیدا کیا۔‘‘

مزید پڑھیں: یوم آزادی کے پیش نظر ہر جگہ سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں: آئی جی پی کشمیر

بیان میں انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ’’سرکاری تقریبات میں عوامی شرکت کے لیے کووڈ کو نظر انداز کیا جارہا ہے جب کہ جمعہ کی نماز اور عبادت کے لیے مرکزی مساجد، خانقاہوں، آستانۂ عالیہ اور امام بارگاہوں میں کورونا کے رہنما خطوط کا پاس ولحاظ رکھنے کے باوجود بھی پابندیاں عائد کی جارہی ہیں، جو کہ قابلِ مذمت ہے۔‘‘

وادیٔ کشمیر میں خانقاہوں، درگاہوں اور جامع مساجد میں نماز جمعہ ادا نہیں کی گئی۔ اگرچہ وادیٔ کشمیر میں محلہ جات کی مقامی مساجد میں نماز جمعہ ادا کی گئی تاہم مرکزی جامع مسجد سرینگر سمیت آثار شریف درگاہ حضرت بل، روحانی مرکز خانقاہ معلیٰ سرینگر، آستانۂ عالیہ حضرت شیخ حمزہ مخدوم صاحبؒ سمیت دیگر مرکزی عبادت گاہیں نماز جمعہ کے لیے بند رہیں۔

انتظامیہ کی جانب سے مرکزی عبادت گاہوں میں نماز جمعہ کا اجتماع منعقد کرنے کی اجازت نہ دینے پر انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے سخت برہمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے حکام کی جانب سے ’’کووڈ 19 کی آڑ میں آج ایک بار پھر کشمیر کی سب سے بڑی عبادت گاہ اور دیگر مرکزی عبادت گاہوں میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے لئے بند کرنے کی کارروائی‘‘ پر حیرت اور تعجب کا اظہار کرتے ہوئے انتظامیہ کے اس رویے کو ’’افسوسناک‘‘ قرار دیا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’ایک طویل عرصے کے بعد گزشتہ جمعہ ہی مرکزی جامع مسجد سرینگر کو نماز جمعہ سمیت پنجگانہ نمازوں کے لیے کھول دیا گیا تھا لیکن انتظامیہ نے آج اچانک نہ صرف جامع مسجد سمیت دیگر مرکزی اور اہم مقامات کو بھی نماز جمعہ کے لیے بند کردیا بلکہ ان مقامات پر بھاری فورسز اہلکاروں کی تعیناتی عمل میں لاکر خوف و ہراس کا ماحول پیدا کیا۔‘‘

مزید پڑھیں: یوم آزادی کے پیش نظر ہر جگہ سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں: آئی جی پی کشمیر

بیان میں انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ’’سرکاری تقریبات میں عوامی شرکت کے لیے کووڈ کو نظر انداز کیا جارہا ہے جب کہ جمعہ کی نماز اور عبادت کے لیے مرکزی مساجد، خانقاہوں، آستانۂ عالیہ اور امام بارگاہوں میں کورونا کے رہنما خطوط کا پاس ولحاظ رکھنے کے باوجود بھی پابندیاں عائد کی جارہی ہیں، جو کہ قابلِ مذمت ہے۔‘‘

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.