ضلع افسران کے ساتھ ایک جائیزہ میٹنگ کی صدارت کے دوران بصیر خان نے ریڈ زون علاقوں میں نمونے لینے میں سرعت لانے پر زور دیتے ہوئے سماج کے حساس طبقوں بشمول دائمی امراض جیسے سرطان، ذیابیطس اور نظام تنفس کے دائمی امراض میں مبتلا اور عمر رسیدہ افراد پر توجہ مرکوز کرنے کی ہدایت دی۔
انہوں نے کہا کہ ''نمونے لینے میں سرعت لانے اور لاک ڈاون پر سختی سے کاربند رہنے سے ہی ضلع میں اس مہلک وبا کی روکتھام ممکن ہو سکے گی۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کو ریڈ زون علاقوں میں رہنے والوں کی جائیز ضروریات کا خیال رکھنا ہوگا اور ان علاقوں میں عوام کی سہولت کے لئے ایک فعال نظام مرتب کیا جانا چاہیے۔''
مشیر نے صحت حکام کو نمونے لئے بغیر مریضوں کو تیسرے درجے کے طبی اداروں کو بھیجنا نہیں چاہیے۔ اس مقصد کے لئے انہوں نے پرنسپل جی ایم سی اننت ناگ اور سی ایم او کو حاملہ خواتین اور دائمی امراض میں مبتلا افراد کے نمونے ترجیحاً لینے کی ہدایت دی ۔ انہوں نے سی ایم او کو مقامی لوگوں کی جانکاری کے لئے طبی ہدایات کا ترجمہ مقامی زبان میں کرنے کے لئے کہا تا کہ طبی پروٹوکول پر ہر ایک عمل پیرا رہ سکے اور گرین زونوں میں زرعی، باغبانی اور اُن صنعتی سرگرمیوں، جن کی اجازت حکومت دے چکی ہے، کے دوران کووڈ پروٹوکول پر من و عن عمل یقینی بنایا جا سکے۔
مشیر نے کووڈ 19 وبا کی روکتھام کے اقدام کے طور پر تمام ملازمین اور طبی عملے کے ٹیسٹ کرنے کی ضرورت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ کسی کے بھی غیر پیشہ وارانہ رویہ کے سبب کوئی قیمتی انسانی جان کے زیاں کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
اس سے قبل ڈپٹی کمشنر اننت ناگ نے پاور پوائنٹ پریذنٹیشن کے ذریعے ضلع میں کووڈ 19 وبا کی روکتھام کے لئے اٹھائے جا رہے اقدامات کا خلاصہ پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ ریڈ زون علاقوں میں لاک ڈاون پر سختی سے عمل پیرا رہنے کے لئے موثر اقدامات اٹھائے گئے ہیں اور اس کے علاوہ اضافی کورنٹینی اور ہسپتال آئسولیشن سہولیات کو بھی توسیع دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضلع انتظامیہ نے نمونے لینے میں سرعت لانے کے لئے متعدد اقدام اٹھائے ہیں۔
میٹنگ میں پرنسپل جی ایم سی اننت ناگ، ایس ایس پی، اے ڈی سی، سی ای او پی ڈی اے، ہائیڈرالک، بجلی اور تعمیرات عامہ کے سپرنٹینڈنگ انجیئنران اور دیگر سینئر افسران موجود تھے۔