سرینگر: جموں و کشمیر کے سرینگر مونسپل کارپوریشن (ایس ایم سی) کے میئر اور اپنی پارٹی کے لیڈر جنید متو نے اپنی پارٹی کے یوتھ صدر عہدے سے استعفی دے دیا ہے۔ جنید متو نے ٹویٹر پر اس بات کا خلاصہ کیا کہ انہوں نے یوتھ صدر عہدے سے استعفی دیا ہے۔ متو کو سنہ 2021 میں اپنی پارٹی نے یوتھ صدر منتخب کیا تھا۔ اپنی پارٹی کی بنیاد سابق پی ڈی پی وزیر الطاف بخاری نے مارچ سنہ 2020 میں ڈالی تھی۔ جنید متو نے ٹویٹ میں اپنی پارٹی کے صدر الطاف بخاری اور یوتھ ونگ کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے انکو اس ذمہ داری کے قابل سمجھا تھا۔ انہوں نے کہا کہ وہ منتخب کئے جانے والے نئے صدر کو مکمل تعاون دیں گے۔
جنید متو نے اس عہدے سے مستعفی دینے کی کوئی وجہ نہیں بتائی ہے۔ وہیں اپنی پارٹی کے لیڈران بھی اس معاملے پر خاموش ہے اور بات کرنے سے انکار کر رہے ہیں۔ جنید متو نے اپنا سیاسی کیریئر سنہ 2009 میں سجاد لون کی پیوپلز کانفرنس سے شروع کیا تھا اور بعد میں وہ سنہ 2013 میں نیشنل کانفرنس میں شامل ہوئے تھے اور اسکے ترجمان رہے۔ سنہ 2018 میں جنید متو نے نیشنل کانفرنس سے استعفی دے دیا تھا۔ اس وقت نیشنل کانفرنس نے بلدیاتی انتخابات کا بائیکاٹ کیا تھا۔ جنید متو نے کہا تھا کہ وہ نیشنل کانفرنس سے انتخابات بائیکاٹ کرنے سے اتفاق نہیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے یہ انتخابات لڑا تھا اور سرینگر کے میئر بنائے گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: Congress District Prez Pulwama Resigns: پلوامہ کانگریس ضلع صدر مستعفی
تاہم ان کے خلاف مونسپل کارپوریشن میں سنہ 2020 میں عدم اعتماد کرکے انکو عہدے سے ہٹایا گیا تھا۔ البتہ اس عہدے پر نومبر میں واپس بحال ہوئے جب کارپوریشن کے کونسلرز نے انکو حمایت کی تھی۔ سنہ 2021 میں انہوں نے الطاف بخاری کی سیاسی جماعت اپنی پارٹی میں شمولیت کی اور اس کے یوتھ صدر رہے۔ الطاف بخاری اور انتظامیہ کی حمایت سے ہی وہ سرینگر مونسپل کارپوریشن کے مئیر برقرار ہے اگرچہ متعدد کونسلرز انکے خلاف وقتا فوقتا مبینہ رشوت خوری پر آواز اٹھا رہے ہیں۔