سرینگر: جموں و کشمیر سروس سلیکشن بورڈ (ایس ایس بی) نے گذشتہ رات ٹویٹ کرتے ہوئے اعلان کیا کہ 16 مارچ سے 5 اپریل تک منعقد کئے جانے والے کمپیوٹر بیسڈ امتحانات کو مؤخر کردیا گیا ہے، تاہم ایس ایس بی نے ٹویٹ میں امتحانات مؤخر کرنے کی کوئی وجہ نہیں بتائی ہے۔ غور طلب ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پارلیمان سبرامنیم سوامی نے گذشتہ روز ایس ایس بی اور اپٹک معاملے کے متعلق سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ گذشتہ ہفتے سے جموں اور سرینگر میں امیدوار ایس ایس بی کے خلاف احتجاج کررہے تھے اور مطالبہ کر رہے تھے کہ بورڈ کی جانب سے مشکوک کمپنی اپٹک جو امتحانات کے لئے پرچے مرتب کرتی ہے اس کے ساتھ کئے گئے معاہدے کو ختم کیا جائے اور اس کی جگہ کسی شفاف کمپنی کو ٹھیکہ دیا جائے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ اپٹک کو مختلف ریاستوں نے امتحانات کے پرچے نکالنے پر غیر شفافیت ہونے پر بلیک لسٹ کردیا ہے، وہیں سپریم کورٹ نے بھی اس پر جرمانہ عائد کیا ہوا ہے۔ تاہم جموں و کشمیر ایس ایس بی اس کمپنی کا دفاع کرتے ہوئے مظاہرین پر الزام عائد کر رہی تھی کہ وہ احتجاج ذاتی اغراض کے لیے کر رہے ہیں۔ گزشتہ دنوں بورڈ کے چیئرمن راجیش شرما نے جموں میں ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ بورڈ اپٹک کے ساتھ معاہدہ ختم نہیں کرے گی کیونکہ یہ معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے۔ انہوں یہ بھی کہا تھا کہ اگر کچھ برس قبل اپٹک کمپنی کو کئی ریاستوں نے بلیک لسٹ کر دیا تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ کمپنی سے اب کوئی معاہدہ نہیں کر سکتا ہے۔
- یہ بھی پڑھیں : Annual Exam in Kashmir Schools: ایک سے نویں جماعت کے امتحانات بیس مارچ تک مکمل کرنے کی ہدایت
وہیں گزشتہ روز جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے بھی اس بات کی طرف اشارہ کیا تھا کہ بورڈ امتحانات ملتوی نہیں کرے گا۔ منوج سنہا نے کہا تھا کہ جو سیاسی لیڈران مظاہرین کا ساتھ دے رہے ہیں، انہوں نے اپنے دور حکومت میں عسکریت پسندوں اور علیٰحدگی پسندوں کو سرکاری ملازمت دی ہوئی ہے۔ ایس ایس بی کے امتحانات مؤخر کرنے پر جموں کشمیر بی جے پی کے صدر رویندر رینہ نے ٹویٹ کرتے ہوئے امیدواروں کو مبارکباد پیش کی ہے۔ وہیں سوشل میڈیا پر بھی امیدوار اور سماجی کارکنوں نے بورڈ کا شکریہ ادا کیا ہے۔