چیف جسٹس گیتا متل کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق 'عدالت عالیہ کی سرینگر شاخ ریڈ زون کے علاقے میں واقع ہے، اس لیے تمام معاملات پر سماعت ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے کی جائے گی اور جج حضرات معاملوں کی سماعت اپنی رہائش گاہوں سے یا پھر دفتر سے کریں گے۔ وکیل حضرات بھی ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے سماعت کے دوران حاضر رہیں گے۔'
یہ بھی پڑھیں: کووڈ 19: کشمیر میں مزید 4 اموات
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ 'جموں کشمیر اور لداخ میں واقع ضلع اور دیگر عدالتیں بھی ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ کام کریں گی اور ان پر بھی کورونا وائرس کے خلاف احتیاطی تدابیر پر عمل کرتے ہوئے روزمرہ کے معاملے کی سماعت کرنا لازمی ہوگا۔ جج اور وکیل اپنے گھروں سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے کیسز کی سماعت میں حصہ لیں گے۔ عدالت عالیہ کی یہ ہدایت رواں مہینے کی آخر تک نافذ رہیں گی اور عدالتوں سے منسلک تمام افراد کو ان پر عمل کرنا لازمی رہے گا۔'
یہ بھی پڑھیں: اننت ناگ جیل میں مقید ظہور بٹ کا کووڈ ٹیسٹ مثبت
قابل ذکر ہے کہ رواں مہینے کی چار تاریخ کو عدالت عالیہ کی سرینگر شاخ میں تعینات چار سی آر پی ایف اہلکار کورونا وائرس سے مثبت پائے جانے کے بعد عدالت کو دو دن کے لیے بند کر دیا گیا تھا۔ آج صبح عدالت کے دو جج اور ایک خاتون وکیل کورونا وائرس سے مثبت پائے گئے تھے جس کے بعد پورے جموں کشمیر کی عدالتوں میں خوف و ہراس کا ماحول پیدا ہو گیا تھا۔