ETV Bharat / state

ریڈ زون علاقوں میں عدالتوں کے لیے احتیاطی ہدایت جاری

مرکزی علاقہ جموں و کشمیر میں ہفتے کے روز عالمی وبا کورونا وائرس کے معاملوں میں نمایاں اضافہ دیکھے جانے کے بعد جموں و کشمیرہائی کورٹ نے ریڈ زون علاقوں میں قائم عدالتوں کے لیے احتیاطی ہدایت جاری کی ہے۔ یہ ہدایت رواں مہینے کی 31 تاریخ تک نافذ العمل ہوں گی۔

فائل فوٹو
فائل فوٹو
author img

By

Published : Jul 11, 2020, 9:13 PM IST

چیف جسٹس گیتا متل کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق 'عدالت عالیہ کی سرینگر شاخ ریڈ زون کے علاقے میں واقع ہے، اس لیے تمام معاملات پر سماعت ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے کی جائے گی اور جج حضرات معاملوں کی سماعت اپنی رہائش گاہوں سے یا پھر دفتر سے کریں گے۔ وکیل حضرات بھی ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے سماعت کے دوران حاضر رہیں گے۔'

ریڈ زون علاقوں میں عدالتوں کے لیے احتیاطی ہدایت جاری
ریڈ زون علاقوں میں عدالتوں کے لیے احتیاطی ہدایت جاری
ان کا مزید کہنا تھا کہ 'عدالت کے رجسٹرار جوڈیشل ویڈیو کانفرنسنگ کے لیے ضروری تمام اقدامات کریں گے اور دونوں طرف کے وکیلوں کو کیس سے متعلق دستاویز قبل از وقت فراہم کریں گے۔ اس کے مزید وہ عدالت میں کام کرنے والے افراد کا روسٹر بھی تیار کریں گے اور اس بات کا خیال رکھیں گے کہ 50 فیصد ملازم احتیاطی تدابیر پر عمل کرتے ہوئے عدالت میں حاضر رہیں گے۔'

یہ بھی پڑھیں: کووڈ 19: کشمیر میں مزید 4 اموات



چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ 'جموں کشمیر اور لداخ میں واقع ضلع اور دیگر عدالتیں بھی ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ کام کریں گی اور ان پر بھی کورونا وائرس کے خلاف احتیاطی تدابیر پر عمل کرتے ہوئے روزمرہ کے معاملے کی سماعت کرنا لازمی ہوگا۔ جج اور وکیل اپنے گھروں سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے کیسز کی سماعت میں حصہ لیں گے۔ عدالت عالیہ کی یہ ہدایت رواں مہینے کی آخر تک نافذ رہیں گی اور عدالتوں سے منسلک تمام افراد کو ان پر عمل کرنا لازمی رہے گا۔'


یہ بھی پڑھیں: اننت ناگ جیل میں مقید ظہور بٹ کا کووڈ ٹیسٹ مثبت



قابل ذکر ہے کہ رواں مہینے کی چار تاریخ کو عدالت عالیہ کی سرینگر شاخ میں تعینات چار سی آر پی ایف اہلکار کورونا وائرس سے مثبت پائے جانے کے بعد عدالت کو دو دن کے لیے بند کر دیا گیا تھا۔ آج صبح عدالت کے دو جج اور ایک خاتون وکیل کورونا وائرس سے مثبت پائے گئے تھے جس کے بعد پورے جموں کشمیر کی عدالتوں میں خوف و ہراس کا ماحول پیدا ہو گیا تھا۔

چیف جسٹس گیتا متل کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق 'عدالت عالیہ کی سرینگر شاخ ریڈ زون کے علاقے میں واقع ہے، اس لیے تمام معاملات پر سماعت ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے کی جائے گی اور جج حضرات معاملوں کی سماعت اپنی رہائش گاہوں سے یا پھر دفتر سے کریں گے۔ وکیل حضرات بھی ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے سماعت کے دوران حاضر رہیں گے۔'

ریڈ زون علاقوں میں عدالتوں کے لیے احتیاطی ہدایت جاری
ریڈ زون علاقوں میں عدالتوں کے لیے احتیاطی ہدایت جاری
ان کا مزید کہنا تھا کہ 'عدالت کے رجسٹرار جوڈیشل ویڈیو کانفرنسنگ کے لیے ضروری تمام اقدامات کریں گے اور دونوں طرف کے وکیلوں کو کیس سے متعلق دستاویز قبل از وقت فراہم کریں گے۔ اس کے مزید وہ عدالت میں کام کرنے والے افراد کا روسٹر بھی تیار کریں گے اور اس بات کا خیال رکھیں گے کہ 50 فیصد ملازم احتیاطی تدابیر پر عمل کرتے ہوئے عدالت میں حاضر رہیں گے۔'

یہ بھی پڑھیں: کووڈ 19: کشمیر میں مزید 4 اموات



چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ 'جموں کشمیر اور لداخ میں واقع ضلع اور دیگر عدالتیں بھی ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ کام کریں گی اور ان پر بھی کورونا وائرس کے خلاف احتیاطی تدابیر پر عمل کرتے ہوئے روزمرہ کے معاملے کی سماعت کرنا لازمی ہوگا۔ جج اور وکیل اپنے گھروں سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے کیسز کی سماعت میں حصہ لیں گے۔ عدالت عالیہ کی یہ ہدایت رواں مہینے کی آخر تک نافذ رہیں گی اور عدالتوں سے منسلک تمام افراد کو ان پر عمل کرنا لازمی رہے گا۔'


یہ بھی پڑھیں: اننت ناگ جیل میں مقید ظہور بٹ کا کووڈ ٹیسٹ مثبت



قابل ذکر ہے کہ رواں مہینے کی چار تاریخ کو عدالت عالیہ کی سرینگر شاخ میں تعینات چار سی آر پی ایف اہلکار کورونا وائرس سے مثبت پائے جانے کے بعد عدالت کو دو دن کے لیے بند کر دیا گیا تھا۔ آج صبح عدالت کے دو جج اور ایک خاتون وکیل کورونا وائرس سے مثبت پائے گئے تھے جس کے بعد پورے جموں کشمیر کی عدالتوں میں خوف و ہراس کا ماحول پیدا ہو گیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.