ETV Bharat / state

JKCA to Cricketers: 'سلیکشن کے نام پر کھلاڑیوں سے روپے اینٹھنے والے شخص سے ہوشیار رہیں'

جموں و کشمیر کرکٹ ایسوسی ایشن (جے کے سی اے) نے نوجوان کھلاڑیوں کو ’’سلیکشن کے نام پر روپے اینٹھنے‘‘ والے راہل تیواری نام کے شخص سے ہوشیار رہنے اور اس کے جھانسے میں نہ آنے کی اپیل کی۔ Don’t Get Fooled by Conman, JKCA to Cricketers

author img

By

Published : Jul 7, 2022, 9:31 PM IST

سرینگر: جے کے سی اے کے ایک بیان میں ترجمان نے کہا ہے کہ کولکتہ کے ایک نوجوان کرکٹر کی جانب سے جے کے سی اے کو اطلاع دی گئی ہے کہ راہل تیواری نامی شخص کے پاس جے کے سی اے کی جانب سے جاری کردہ سلیکٹر کا شناختی کارڈ ہے اور وہ نوجوان کھلاڑیوں سے بھرتی/سلیکشن کے نام پر رقم وصول کر رہا ہے۔ JKCA Warns Players to not pay money in the name of selectionتیواری کھلاڑیوں کو یقین دلا رہا ہے کہ وہ انہیں ایسوسی ایشن میں انڈر 19/ انڈر 23 ٹیموں میں منتخب کروا لے گا۔  ایسوسی ایشن کے انتظامی منبر بریگیڈیئر انیل گپتا کا کہنا ہے کہ ’’اس حوالے سے مزید پوچھ گچھ کی جا رہی ہے شناختی کارڈ جعلی ہے اور اس پر جے کے سی اے کے سابق سی ای او اور بی سی سی آئی کے ایک اہلکار کے دستخط بھی ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ایسوسی ایشن ایسے شناختی کارڈ جاری نہیں کرتی ہے۔ JKCA Warns Young Cricket Playersجے کے سی اے نے رام منشی باغ پولیس اسٹیشن سرینگر اور سائبر کرائم برانچ سرینگر میں شکایت درج کروائی ہے کیونکہ ملزم راہل تیواری کے پاس کرکٹ ایسوسی ایشن سرینگر کے نام پر پلیئر رجسٹریشن فارم بھی تھا۔ اس کے علاوہ اس کے شناختی کارڈ میں دکھایا گیا پتہ موتی باغ، سرینگر ہے جبکہ سرینگر میں ایسا کوئی علاقہ موجود نہیں ہے۔‘‘  جے کے سی اے نے نوجوان اور ابھرتے ہوئے کرکٹرز کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ’’اس قسم کے بدمعاش اور دھوکہ باز عناصر کا شکار نہ ہوں۔ جبکہ جے کے سی اے میں انتخاب کا نظام مکمل طور پر شفاف ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ جے کے سی اے نے جموں و کشمیر سے باہر کے کھلاڑیوں کو منتخب کرنے یا تجویز کرنے کے لیے کسی کو تعینات نہیں کیا ہے۔
سرینگر: جے کے سی اے کے ایک بیان میں ترجمان نے کہا ہے کہ کولکتہ کے ایک نوجوان کرکٹر کی جانب سے جے کے سی اے کو اطلاع دی گئی ہے کہ راہل تیواری نامی شخص کے پاس جے کے سی اے کی جانب سے جاری کردہ سلیکٹر کا شناختی کارڈ ہے اور وہ نوجوان کھلاڑیوں سے بھرتی/سلیکشن کے نام پر رقم وصول کر رہا ہے۔ JKCA Warns Players to not pay money in the name of selectionتیواری کھلاڑیوں کو یقین دلا رہا ہے کہ وہ انہیں ایسوسی ایشن میں انڈر 19/ انڈر 23 ٹیموں میں منتخب کروا لے گا۔ ایسوسی ایشن کے انتظامی منبر بریگیڈیئر انیل گپتا کا کہنا ہے کہ ’’اس حوالے سے مزید پوچھ گچھ کی جا رہی ہے شناختی کارڈ جعلی ہے اور اس پر جے کے سی اے کے سابق سی ای او اور بی سی سی آئی کے ایک اہلکار کے دستخط بھی ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ایسوسی ایشن ایسے شناختی کارڈ جاری نہیں کرتی ہے۔ JKCA Warns Young Cricket Playersجے کے سی اے نے رام منشی باغ پولیس اسٹیشن سرینگر اور سائبر کرائم برانچ سرینگر میں شکایت درج کروائی ہے کیونکہ ملزم راہل تیواری کے پاس کرکٹ ایسوسی ایشن سرینگر کے نام پر پلیئر رجسٹریشن فارم بھی تھا۔ اس کے علاوہ اس کے شناختی کارڈ میں دکھایا گیا پتہ موتی باغ، سرینگر ہے جبکہ سرینگر میں ایسا کوئی علاقہ موجود نہیں ہے۔‘‘ جے کے سی اے نے نوجوان اور ابھرتے ہوئے کرکٹرز کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ’’اس قسم کے بدمعاش اور دھوکہ باز عناصر کا شکار نہ ہوں۔ جبکہ جے کے سی اے میں انتخاب کا نظام مکمل طور پر شفاف ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ جے کے سی اے نے جموں و کشمیر سے باہر کے کھلاڑیوں کو منتخب کرنے یا تجویز کرنے کے لیے کسی کو تعینات نہیں کیا ہے۔

سرینگر: جے کے سی اے کے ایک بیان میں ترجمان نے کہا ہے کہ کولکتہ کے ایک نوجوان کرکٹر کی جانب سے جے کے سی اے کو اطلاع دی گئی ہے کہ راہل تیواری نام کے شخص کے پاس جے کے سی اے کی جانب سے جاری کردہ سلیکٹر کا شناختی کارڈ ہے اور وہ نوجوان کھلاڑیوں سے بھرتی/سلیکشن کے نام پر رقم وصول کر رہا ہے۔ JKCA Warns Players to not pay money in the name of selection تیواری کھلاڑیوں کو یقین دلا رہا ہے کہ وہ انہیں ایسوسی ایشن میں انڈر 19/ انڈر 23 ٹیموں میں منتخب کروا لے گا۔

ایسوسی ایشن کے انتظامی منبر بریگیڈیئر انیل گپتا کا کہنا ہے کہ ’’اس حوالے سے مزید پوچھ گچھ کی جا رہی ہے شناختی کارڈ جعلی ہے اور اس پر جے کے سی اے کے سابق سی ای او اور بی سی سی آئی کے ایک اہلکار کے دستخط بھی ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ایسوسی ایشن ایسے شناختی کارڈ جاری نہیں کرتی ہے۔ JKCA Warns Young Cricket Players جے کے سی اے نے رام منشی باغ پولیس اسٹیشن سرینگر اور سائبر کرائم برانچ سرینگر میں شکایت درج کروائی ہے کیونکہ ملزم راہل تیواری کے پاس کرکٹ ایسوسی ایشن سرینگر کے نام پر پلیئر رجسٹریشن فارم بھی تھا۔ اس کے علاوہ اس کے شناختی کارڈ میں دکھایا گیا پتہ موتی باغ، سرینگر ہے جبکہ سرینگر میں ایسا کوئی علاقہ موجود نہیں ہے۔‘‘

جے کے سی اے نے نوجوان اور ابھرتے ہوئے کرکٹرز کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ’’اس قسم کے بدمعاش اور دھوکہ باز عناصر کا شکار نہ ہوں۔ جبکہ جے کے سی اے میں انتخاب کا نظام مکمل طور پر شفاف ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ جے کے سی اے نے جموں و کشمیر سے باہر کے کھلاڑیوں کو منتخب کرنے یا تجویز کرنے کے لیے کسی کو تعینات نہیں کیا ہے۔

سرینگر: جے کے سی اے کے ایک بیان میں ترجمان نے کہا ہے کہ کولکتہ کے ایک نوجوان کرکٹر کی جانب سے جے کے سی اے کو اطلاع دی گئی ہے کہ راہل تیواری نام کے شخص کے پاس جے کے سی اے کی جانب سے جاری کردہ سلیکٹر کا شناختی کارڈ ہے اور وہ نوجوان کھلاڑیوں سے بھرتی/سلیکشن کے نام پر رقم وصول کر رہا ہے۔ JKCA Warns Players to not pay money in the name of selection تیواری کھلاڑیوں کو یقین دلا رہا ہے کہ وہ انہیں ایسوسی ایشن میں انڈر 19/ انڈر 23 ٹیموں میں منتخب کروا لے گا۔

ایسوسی ایشن کے انتظامی منبر بریگیڈیئر انیل گپتا کا کہنا ہے کہ ’’اس حوالے سے مزید پوچھ گچھ کی جا رہی ہے شناختی کارڈ جعلی ہے اور اس پر جے کے سی اے کے سابق سی ای او اور بی سی سی آئی کے ایک اہلکار کے دستخط بھی ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ایسوسی ایشن ایسے شناختی کارڈ جاری نہیں کرتی ہے۔ JKCA Warns Young Cricket Players جے کے سی اے نے رام منشی باغ پولیس اسٹیشن سرینگر اور سائبر کرائم برانچ سرینگر میں شکایت درج کروائی ہے کیونکہ ملزم راہل تیواری کے پاس کرکٹ ایسوسی ایشن سرینگر کے نام پر پلیئر رجسٹریشن فارم بھی تھا۔ اس کے علاوہ اس کے شناختی کارڈ میں دکھایا گیا پتہ موتی باغ، سرینگر ہے جبکہ سرینگر میں ایسا کوئی علاقہ موجود نہیں ہے۔‘‘

جے کے سی اے نے نوجوان اور ابھرتے ہوئے کرکٹرز کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ’’اس قسم کے بدمعاش اور دھوکہ باز عناصر کا شکار نہ ہوں۔ جبکہ جے کے سی اے میں انتخاب کا نظام مکمل طور پر شفاف ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ جے کے سی اے نے جموں و کشمیر سے باہر کے کھلاڑیوں کو منتخب کرنے یا تجویز کرنے کے لیے کسی کو تعینات نہیں کیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.