مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں سنٹرل بورڈ آف اسکول ایجوکیشن (سی بی ایس ای) سے منسلک چند اسکولوں کی جانب سے لاک ڈاؤن کے دوران طلبا سے زیادہ فیس وصول کی گئی تھا جس پر جموں و کشمیر بورڈ آف اسکول ایجوکیشن (BOSE) نے کارروائی کی بات کہی تھی لیکن اتنا دن گزر جانے کے باوجود سی بی ایس ای سے منسلک اسکولز پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔
دراصل اس ہفتے کے آغاز میں حکومت نے کہا تھا کہ سی بی ایس ای اور BOSE دونوں سے وابستہ کشمیر ڈویژن کے کچھ نجی اسکول ناجائز فیس جمع کروا رہے ہیں جو رہنما خطوط کی خلاف ورزی ہے۔
تاہم BOSE نے صرف اس سے منسلک اسکولوں کے لئے اپنی خدمات منسوخ کر دی لیکن سی بی ایس ای سے منسلک اسکولوں کے خلاف کارروائی نہیں کی جا سکی۔
ہفتے کے روز جاری کردہ BOSE آرڈر کے مطابق اس نے سات اسکولوں میں بورڈ کی سہولیات منسوخ کر دی ہیں لیکن سی بی ایس ای سے وابستہ کشمیر ڈویژن کے ایسے چار اسکولوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
بوس نے ڈائریکٹوریٹ آف اسکول ایجوکیشن کشمیر (ڈی ایس ای کے) کو آگاہ کیا ہے کہ سی بی ایس ای کے چار اسکول سرکاری ہدایات کی خلاف ورزی کر رہے ہیں لیکن ان اسکولوں کا کوئی دائرہ اختیار نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ولر جھیل میں شکارہ چلانے کی اجازت
آرڈر میں بوس نے کہا ہے کہ 26 جون کو جاری کردہ حکم کے مطابق چار اسکولوں کا تعلق بوس سے نہیں تھا۔ ڈی ایس ای کے اس معاملے کو متعلقہ بورڈز کے سامنے اٹھا سکتے ہیں۔
اس سے قبل 26 جون کو حکومت نے کہا تھا کہ لاک ڈاؤن کے دوران طلبا سے کسی بھی قسم کی فیس وصول نہ کرنے کی ان ہدایات پر کئی نجی اسکولوں نے عمل درآمد نہیں کیا۔