جموں و کشمیر اردو کونسل نے سرکردہ ادیب، شاعر، دانشور، اور ماہر اقبالیات پروفیسر مرغوب بانہالی کے انتقال پر دکھ اور صدمے کا اظہار کیا ہے۔
اپنے بیان میں اردو کونسل نے مرغوب بانہالی کی وفات کو ادبی دنیا کے لئے ایک بڑا نقصان قرار دیتے ہوئے کہا کہ 'مرحوم ایک عہد ساز شخصیت کے مالک تھے۔ کشمیری، اردو اور فارسی زبان پر مرحوم کو زبردست دسترس حاصل تھی۔'
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ 'مرحوم ایک سرکردہ ماہر اقبالیات بھی تھے جنہوں نے اقبالیات کے موضوع پر کئی گراں قدر کتابیں بھی تحریر کیں۔ وہیں مرحوم نے سچے عاشق رسول(ص) کا مظاہرہ کرتے ہوئے کشمیری اور اردو زبان میں چند عمدہ نعتیں بھی تحریر کی ہیں، جو کافی مقبول بھی ہوئیں۔'
اردو کونسل کے جملہ اراکین نے اپنے تعزیتی بیان میں پروفیسر مرغوب بانہالی کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ 'قوم ایک ہمہ جہت شخصیت سے محروم ہوئی، مرحوم کی وفات ادبی دنیا بالخصوص اردو زبان وادب کے لئے ناقابل تلافی نقصان ہے۔'
قابل ذکر ہے کہ معروف شاعر و ادیب ڈاکٹر مرغوب بانہالی نے 82 سال کی عمر میں مختصر علالت کے بعد سرینگر کے لال بازار علاقے میں واقع اپنی رہائش گاہ میں منگل کی صبح آخری سانس لی۔