ETV Bharat / state

'وائرس کے خوف سے امراض قلب کی بیماریوں کا خطرہ'

author img

By

Published : Apr 21, 2020, 11:27 AM IST

ڈاکٹر ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر نثار الحسن نے کہا کہ تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ دباؤ اور خوف سے امراض قلب کی بیماریوں کا خطرہ بڑھنے کا احتمال زیادہ رہتا ہے۔

ڈاکٹر ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر نثار الحسن
ڈاکٹر ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر نثار الحسن

ڈاکٹر نثار الحسن نے کہا ہے کہ وادی کشمیر میں کورونا وائرس کے معاملات میں اضافے کے ساتھ ہی لوگوں کے اندر مزید خوف بڑھ رہا ہے۔جو اس وائرس سے زیادہ نقصادہ ثابت ہوسکتا ہے۔

وہیں یہ ڈر نہ صرف جسمانی بلکہ زہنی صحت پر بھی ناکارہ اور مضر اثرات ڈال سکتا یے۔انہوں نے کہا کہ خوف اور ڈر سے دل و دماغ پر دباؤ بڑھ جاتا ہے جس کے باعث ہارمون کو نقصان پہنچنے کے ساتھ ساتھ انسان میں قوت مدافعت کمزور ہوسکتی ہے۔

نتیجے میں انفیکشن سمیت کئی بیماریاں انسانی جسم پر حاوی ہوسکتی ہے۔ڈاکٹر نثار الحسن کا مزید کہنا ہے کہ اگر انسان کا جسم تندرست اور توانا ہوگا تو وہ وائرس سے لڑنے کا اہل ہوتا ہے لیکن ڈر سے جسمانی اور دماغی قوت کمزرو ہونے کی وجہ سے کرناوائرس بہت جلد انسان کو جکڑ سکتا ہے۔

انہوں نے کہا تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ دباؤ اور خوف سے امراض قلب کی بیماریوں کا خطرہ بڑھنے کا احتمال زیادہ رہتا ہے۔

سٹرس سے ہارمون کی نلیاں سکڑتی ہیں جس کے باعث خون کے دباؤ میں اضافہ ہوجاتا ہے اور ہارٹ اٹیک آنے کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے،جبکہ ہائی بلڈ پریشر ،زہنی تناؤ اور دیگر امراض بھی انسان کو اپنی زد میں لاسکتے ہیں۔

ڈاکٹر ایسوسی ایشن کے صدر نے کہا کہ لوگوں کو چائیے کہ وہ اس عالمی وبا کے مہلک مرض سے بچنے کے لیے زیادہ سے زیادہ احتاطی تدابیر اپنا کر اپنے دل ودماغ پر وائرس کے خوف کو طاری ہونے نہ دیں، تاکہ حاوی ہونے والی دوسری بیماریوں سے اپنے آپ کو بچایا جاسکے۔

ڈاکٹر نثار الحسن نے کہا ہے کہ وادی کشمیر میں کورونا وائرس کے معاملات میں اضافے کے ساتھ ہی لوگوں کے اندر مزید خوف بڑھ رہا ہے۔جو اس وائرس سے زیادہ نقصادہ ثابت ہوسکتا ہے۔

وہیں یہ ڈر نہ صرف جسمانی بلکہ زہنی صحت پر بھی ناکارہ اور مضر اثرات ڈال سکتا یے۔انہوں نے کہا کہ خوف اور ڈر سے دل و دماغ پر دباؤ بڑھ جاتا ہے جس کے باعث ہارمون کو نقصان پہنچنے کے ساتھ ساتھ انسان میں قوت مدافعت کمزور ہوسکتی ہے۔

نتیجے میں انفیکشن سمیت کئی بیماریاں انسانی جسم پر حاوی ہوسکتی ہے۔ڈاکٹر نثار الحسن کا مزید کہنا ہے کہ اگر انسان کا جسم تندرست اور توانا ہوگا تو وہ وائرس سے لڑنے کا اہل ہوتا ہے لیکن ڈر سے جسمانی اور دماغی قوت کمزرو ہونے کی وجہ سے کرناوائرس بہت جلد انسان کو جکڑ سکتا ہے۔

انہوں نے کہا تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ دباؤ اور خوف سے امراض قلب کی بیماریوں کا خطرہ بڑھنے کا احتمال زیادہ رہتا ہے۔

سٹرس سے ہارمون کی نلیاں سکڑتی ہیں جس کے باعث خون کے دباؤ میں اضافہ ہوجاتا ہے اور ہارٹ اٹیک آنے کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے،جبکہ ہائی بلڈ پریشر ،زہنی تناؤ اور دیگر امراض بھی انسان کو اپنی زد میں لاسکتے ہیں۔

ڈاکٹر ایسوسی ایشن کے صدر نے کہا کہ لوگوں کو چائیے کہ وہ اس عالمی وبا کے مہلک مرض سے بچنے کے لیے زیادہ سے زیادہ احتاطی تدابیر اپنا کر اپنے دل ودماغ پر وائرس کے خوف کو طاری ہونے نہ دیں، تاکہ حاوی ہونے والی دوسری بیماریوں سے اپنے آپ کو بچایا جاسکے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.