ETV Bharat / state

Property Tax in JK جموں کشمیر میں پراپرٹی ٹیکس کے نفاذ پر سیاسی جماعتیں برہم - جائیداد ٹیکس کا نفاذ کشمیر میں

محکمہ ہاؤسنگ اور شہری ترقی نے جموں کشمیر میں پراپرٹی ٹیکس (مونسپل کارپوریشن) اور مونسپلٹی ایکٹ 2023 میں ترمیم کرکے کہا ہے کہ شہروں و قصبوں میں رہنے والے لوگ 31 جولائی تک پراپرٹی اور ٹیکس کے متعلق جانکاری فارم 1 کے تحت دے۔ اس سے قبل یہ جانکاری مئی 30 تک فراہم کرنی تھی۔

jk-political-parties-opposed-to-property-tax
جموں کشمیر میں پراپرٹی ٹکس کے نفاذ پر سیاسی جماعتیں برہم
author img

By

Published : Jun 6, 2023, 7:58 PM IST

جموں کشمیر میں پراپرٹی ٹیکس کے نفاذ پر سیاسی جماعتیں برہم

سرینگر: جموں کشمیر انتظامیہ نے یونین ٹریٹری کے دو شہروں اور دیگر قصبوں میں پراپرٹی ٹیکس وصول کرنے کی شروعات کی ہے جس میں اس کے متعلق قوانین میں بھی تبدیلی کی گئی ہے۔ لیکن سیاسی جماعتوں نے انتظامیہ کے فیصلے کی مخالفت کی ہے۔محکمہ ہاؤسنگ اور شہری ترقی نے جموں کشمیر میں پراپرٹی ٹیکس (مونسپل کارپوریشن) اور مونسپلٹی ایکٹ 2023 میں ترمیم کرکے کہا ہے کہ شہروں و قصبوں میں رہنے والے لوگ 31 جولائی تک پراپرٹی اور ٹیکس کے متعلق جانکاری فارم 1 کے تحت دے۔ اس سے قبل یہ جانکاری مئی 30 تک فراہم کرنی تھی۔

سیاسی جماعتوں کا کہنا ہے کہ نامزد انتظامیہ جس کو لوگوں کا اعتماد حاصل نہیں ہے کو ایسے فیصلے لینے سے انحراف کرنا چاہیے۔ ان کا کہنا ہے کہ جموں کشمیر میں لوگوں کی اقتصادی حالت ابتر ہے جس سے وہ پراپرٹی ٹیکس ادا نہیں کر پائیں گے۔ واضح رہے کہ رواں سال فروری میں جموں کشمیر کے محکمہ دیہی ترقی نے جائیداد ٹیکس کے اطلاق کے متعلق نوٹیفکیشن جاری کی جس کے مطابق سرینگر اور جموں شہروں کے مونسپل کارپوریشنز اور 18 اضلاع کی 78 مونسپل کونسلز میں رہائشی مکانوں، دکانوں اور زمین پر ٹیکس لاگو ہوگا۔ البتہ عبادت گاہوں کو اس ٹیکس سے مستثنٰی رکھا گیا ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق رہائشی مکانوں پر پانچ فیصد اور غیر رہائشی جائداد پر 6 فیصد ٹیکس لاگو ہوگا۔ محکمہ نے کہا ہے کہ جس شہری کا مکان ایک ہزار سوکیر فیٹ اور دکان ایک سو سوکیر فٹ ہر بنا ہوا ہے اس کو ٹیکس سے مستثنٰی کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: Property Tax in JK لوگوں کے مفادات کو مدنظر رکھا گیا، منوج سنہا

واضح رہے کہ یہ قوانین اس سے قبل بھی جموں کشمیر میں موجود تھے تاہم منتخب سرکاریں اس ٹیکس کو عائد نہیں کرتی تھیں۔ لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا کے مطابق جموں کشمیر کے مونسپل علاقوں میں پانچ لاکھ میں سے دو لاکھ ایسے مکان ہیں جن پر کوئی پراپرٹی ٹیکس عائد نہیں ہوگا۔ منوج سنہا کا کہنا ہے کہ دو لاکھ سے زائد ایسے مکان ہیں جو ایک ہزار سوکیر فیٹ سے کم زمین پر تعمیر ہے اور انکو انتظامیہ نے ٹیکس سے مستثنٰی رکھا ہے۔ منوج سنہا کے مطابق شہروں و قصبوں میں ایک لاکھ سے زائد دکانیں ہیں جن میں 70 فیصد دکانوں پر انتہائی کم ٹیکس عائد ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: Jammu Commissioner on Tax جموں میں پراپرٹی ٹیکس کا نفاذ عوام کے مفاد میں ہے

جموں کشمیر میں پراپرٹی ٹیکس کے نفاذ پر سیاسی جماعتیں برہم

سرینگر: جموں کشمیر انتظامیہ نے یونین ٹریٹری کے دو شہروں اور دیگر قصبوں میں پراپرٹی ٹیکس وصول کرنے کی شروعات کی ہے جس میں اس کے متعلق قوانین میں بھی تبدیلی کی گئی ہے۔ لیکن سیاسی جماعتوں نے انتظامیہ کے فیصلے کی مخالفت کی ہے۔محکمہ ہاؤسنگ اور شہری ترقی نے جموں کشمیر میں پراپرٹی ٹیکس (مونسپل کارپوریشن) اور مونسپلٹی ایکٹ 2023 میں ترمیم کرکے کہا ہے کہ شہروں و قصبوں میں رہنے والے لوگ 31 جولائی تک پراپرٹی اور ٹیکس کے متعلق جانکاری فارم 1 کے تحت دے۔ اس سے قبل یہ جانکاری مئی 30 تک فراہم کرنی تھی۔

سیاسی جماعتوں کا کہنا ہے کہ نامزد انتظامیہ جس کو لوگوں کا اعتماد حاصل نہیں ہے کو ایسے فیصلے لینے سے انحراف کرنا چاہیے۔ ان کا کہنا ہے کہ جموں کشمیر میں لوگوں کی اقتصادی حالت ابتر ہے جس سے وہ پراپرٹی ٹیکس ادا نہیں کر پائیں گے۔ واضح رہے کہ رواں سال فروری میں جموں کشمیر کے محکمہ دیہی ترقی نے جائیداد ٹیکس کے اطلاق کے متعلق نوٹیفکیشن جاری کی جس کے مطابق سرینگر اور جموں شہروں کے مونسپل کارپوریشنز اور 18 اضلاع کی 78 مونسپل کونسلز میں رہائشی مکانوں، دکانوں اور زمین پر ٹیکس لاگو ہوگا۔ البتہ عبادت گاہوں کو اس ٹیکس سے مستثنٰی رکھا گیا ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق رہائشی مکانوں پر پانچ فیصد اور غیر رہائشی جائداد پر 6 فیصد ٹیکس لاگو ہوگا۔ محکمہ نے کہا ہے کہ جس شہری کا مکان ایک ہزار سوکیر فیٹ اور دکان ایک سو سوکیر فٹ ہر بنا ہوا ہے اس کو ٹیکس سے مستثنٰی کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: Property Tax in JK لوگوں کے مفادات کو مدنظر رکھا گیا، منوج سنہا

واضح رہے کہ یہ قوانین اس سے قبل بھی جموں کشمیر میں موجود تھے تاہم منتخب سرکاریں اس ٹیکس کو عائد نہیں کرتی تھیں۔ لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا کے مطابق جموں کشمیر کے مونسپل علاقوں میں پانچ لاکھ میں سے دو لاکھ ایسے مکان ہیں جن پر کوئی پراپرٹی ٹیکس عائد نہیں ہوگا۔ منوج سنہا کا کہنا ہے کہ دو لاکھ سے زائد ایسے مکان ہیں جو ایک ہزار سوکیر فیٹ سے کم زمین پر تعمیر ہے اور انکو انتظامیہ نے ٹیکس سے مستثنٰی رکھا ہے۔ منوج سنہا کے مطابق شہروں و قصبوں میں ایک لاکھ سے زائد دکانیں ہیں جن میں 70 فیصد دکانوں پر انتہائی کم ٹیکس عائد ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: Jammu Commissioner on Tax جموں میں پراپرٹی ٹیکس کا نفاذ عوام کے مفاد میں ہے

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.