ETV Bharat / state

JK Assembly Elections اسمبلی انتخابات کو التوا رکھنے پر مقامی سیاسی جماعتوں ناراض

author img

By

Published : Jan 19, 2023, 6:47 PM IST

جموں کشمیر میں آخری اسمبلی انتخابات نومبر سنہ 2014 میں ہوئے تھے،جب پی ڈی پی اور بی جی پی نے مخلوط سرکار بنائی تھی،لیکن چار شال گزر جانے کے بعد بی جے پی نے مخلوط سرکار سے 2018 میں حمایت واپس لی تھی جس کے بعد جموں و کشمیر میں گورنر رول نافذ ہوا۔

jk-political-parties-demand-elections-in-kashmir
jk-political-parties-demand-elections-in-kashmir
اسمبلی انتخابات کو التوا رکھنے پر مقامی سیاسی جماعتوں ناراض

سرینگر: گزشتہ روز الیکشن کمیشن آف انڈیا راجیو کمار نے کہا کہ جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات کو منعقد کرنے کے لئے تمام تیاریاں مکمل کر دی گئی ہے لیکن انتخابات کے انعقاد کے لئے تاریخ طے کرنا موسم، سکیورٹی صورتحال اور دیگر وجوہات پر منحصر کرے گا۔ راجیو کمار نے دیگر وجوہات کی تفصیل نہیں بتائی۔

اگرچہ الیکشن کمیشن آف انڈیا نے تین شمال مشرقی ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کا اعلان کیا ہے، لیکن جموں کشمیر میں انتخابات کے متعلق تذبذب برقرار رکھنے سے یہاں کی سیاسی جماعتوں نے برہمی کا اظہار کیا۔

مقامی سیاسی جماعتوں نے مرکزی حکمران جماعت بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان کے ائمہ پر جموں کشمیر میں انتخابات کو التوا میں رکھا جارہا ہے۔

نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے کہا کہ بی جے پی کی عوام کش پالیسیوں کی وجہ سے یہ پارٹی عوام کو منہ دکھانے کے قابل نہیں رہی ہے اس لیے یہ انتخابات سے بھاگ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا ایک طرف سے بی جے پی نے دعوے کیا ہے کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد جموں کشمیر میں سکیورٹی بہتر ہوئی ہے لیکن انتخابات کو سکیورٹی صورتحال کے بہانے پر التوا میں رکھے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ انتخابات کرانا ناگریز ہے کیونکہ لوگوں کو طرح طرح کے مشکلات کا سامنا ہے اور افسر شاہی نظام عوام کے حق میں نہیں ہوتا ہے۔

پی ڈی پی کے ترجمان رؤف بٹ نے کہا کہ یہ تعجب کی بات ہے کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا کو بی جے پی ایک آلہ کے طور جموں کشمیر میں استعمال کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی جموں کشمیر کو دہلی کے فرمانوں سے چلا رہی ہے اور اپنی مرضی کے مطابق یہاں راج کر رہی ہے اس لیے وہ انتخابات نہیں کرانا چاہتے ہیں کیونکہ لوگ ان کو ان کی کرتوت کے متعلق جواب دہ بنائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی جموں، کشمیر میں لوگوں کا سامنا کرنے سے ڈر رہی ہے جس کی وجہ سے وہ انتخابات لڑنے سے انحراف کر رہی ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ اگر جموں کشمیر میں لوگوں کا اعتماد بحال کرنا ہے تو سیاسی و انتخابی عمل کو بحال کیا جانا چاہیے، تاکہ جمہوری اداروں سے لوگوں کے مشکلات کا ازالہ ہو۔

ڈیموکریٹک آزاد پارٹی کے چیئرمین غلام نبی آزاد نے کہا کہ وہ گزشتہ چھ برسوں سے مرکزی سرکار پر زور دے رہے ہیں کہ جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات منعقد کرائے جائے تاکہ یہاں لوگوں کو راحت ملے۔انہوں نے کہا کہ مرکزی سرکار ہی اس بات کا جواب دے پائی گی کی جموں کشمیر میں انتخابات کو کیوں التوا میں رکھا جارہا ہے۔

مزید پڑھیں: JK Assembly Elections سکیورٹی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہی جموں و کشمیر میں الیکشن منعقد ہوں گے، چیف الیکشن کمشنر

واضح رہے کہ جموں کشمیر میں آخری اسمبلی انتخابات نومبر سنہ 2014 میں ہوئے تھے،جب پی ڈی پی اور بی جی پی نے مخلوط سرکار بنائی تھی۔تاہم اس مخلوط سرکار کو چار سال کے بعد ہی بی جے پی نے جولائی سنہ 2018 میں الوداع کہہ کر پی ڈی پی سے اپنی حمایت واپس لے کر یہاں گورنر راج نافذ کر دیا۔

پانچ اگست سنہ 2019 کو مرکزی سرکار نے جموں کشمیر کو یونین ٹریٹری بنا کر یہاں لیفٹینٹ گورنر منتخب کرکے صدر راج کے تحت نظام چلایا جو آج بھی چل رہا ہے۔مقامی سیاسی جماعتوں گزشتہ برسوں سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ جموں کشمیر کا ریاستی درجہ بحال کیا جائے اور یہاں انتخابات منعقد کیے جائے تاکہ منتخب سرکار ہی عوام پر حکومت کرے۔

اسمبلی انتخابات کو التوا رکھنے پر مقامی سیاسی جماعتوں ناراض

سرینگر: گزشتہ روز الیکشن کمیشن آف انڈیا راجیو کمار نے کہا کہ جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات کو منعقد کرنے کے لئے تمام تیاریاں مکمل کر دی گئی ہے لیکن انتخابات کے انعقاد کے لئے تاریخ طے کرنا موسم، سکیورٹی صورتحال اور دیگر وجوہات پر منحصر کرے گا۔ راجیو کمار نے دیگر وجوہات کی تفصیل نہیں بتائی۔

اگرچہ الیکشن کمیشن آف انڈیا نے تین شمال مشرقی ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کا اعلان کیا ہے، لیکن جموں کشمیر میں انتخابات کے متعلق تذبذب برقرار رکھنے سے یہاں کی سیاسی جماعتوں نے برہمی کا اظہار کیا۔

مقامی سیاسی جماعتوں نے مرکزی حکمران جماعت بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان کے ائمہ پر جموں کشمیر میں انتخابات کو التوا میں رکھا جارہا ہے۔

نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے کہا کہ بی جے پی کی عوام کش پالیسیوں کی وجہ سے یہ پارٹی عوام کو منہ دکھانے کے قابل نہیں رہی ہے اس لیے یہ انتخابات سے بھاگ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا ایک طرف سے بی جے پی نے دعوے کیا ہے کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد جموں کشمیر میں سکیورٹی بہتر ہوئی ہے لیکن انتخابات کو سکیورٹی صورتحال کے بہانے پر التوا میں رکھے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ انتخابات کرانا ناگریز ہے کیونکہ لوگوں کو طرح طرح کے مشکلات کا سامنا ہے اور افسر شاہی نظام عوام کے حق میں نہیں ہوتا ہے۔

پی ڈی پی کے ترجمان رؤف بٹ نے کہا کہ یہ تعجب کی بات ہے کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا کو بی جے پی ایک آلہ کے طور جموں کشمیر میں استعمال کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی جموں کشمیر کو دہلی کے فرمانوں سے چلا رہی ہے اور اپنی مرضی کے مطابق یہاں راج کر رہی ہے اس لیے وہ انتخابات نہیں کرانا چاہتے ہیں کیونکہ لوگ ان کو ان کی کرتوت کے متعلق جواب دہ بنائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی جموں، کشمیر میں لوگوں کا سامنا کرنے سے ڈر رہی ہے جس کی وجہ سے وہ انتخابات لڑنے سے انحراف کر رہی ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ اگر جموں کشمیر میں لوگوں کا اعتماد بحال کرنا ہے تو سیاسی و انتخابی عمل کو بحال کیا جانا چاہیے، تاکہ جمہوری اداروں سے لوگوں کے مشکلات کا ازالہ ہو۔

ڈیموکریٹک آزاد پارٹی کے چیئرمین غلام نبی آزاد نے کہا کہ وہ گزشتہ چھ برسوں سے مرکزی سرکار پر زور دے رہے ہیں کہ جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات منعقد کرائے جائے تاکہ یہاں لوگوں کو راحت ملے۔انہوں نے کہا کہ مرکزی سرکار ہی اس بات کا جواب دے پائی گی کی جموں کشمیر میں انتخابات کو کیوں التوا میں رکھا جارہا ہے۔

مزید پڑھیں: JK Assembly Elections سکیورٹی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہی جموں و کشمیر میں الیکشن منعقد ہوں گے، چیف الیکشن کمشنر

واضح رہے کہ جموں کشمیر میں آخری اسمبلی انتخابات نومبر سنہ 2014 میں ہوئے تھے،جب پی ڈی پی اور بی جی پی نے مخلوط سرکار بنائی تھی۔تاہم اس مخلوط سرکار کو چار سال کے بعد ہی بی جے پی نے جولائی سنہ 2018 میں الوداع کہہ کر پی ڈی پی سے اپنی حمایت واپس لے کر یہاں گورنر راج نافذ کر دیا۔

پانچ اگست سنہ 2019 کو مرکزی سرکار نے جموں کشمیر کو یونین ٹریٹری بنا کر یہاں لیفٹینٹ گورنر منتخب کرکے صدر راج کے تحت نظام چلایا جو آج بھی چل رہا ہے۔مقامی سیاسی جماعتوں گزشتہ برسوں سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ جموں کشمیر کا ریاستی درجہ بحال کیا جائے اور یہاں انتخابات منعقد کیے جائے تاکہ منتخب سرکار ہی عوام پر حکومت کرے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.