ETV Bharat / state

لوک سبھا میں لاوئے پورہ 'مبینہ انکاؤنٹر' کی گونج

جموں و کشمیر کے پارلیمانی اراکین نے لوک سبھا کے باہر احتجاج کرتے ہوئے سرینگر کے نواحی علاقہ ہوکرسر میں ہوئے 'مبینہ تصادم' کی آزادانہ طور پر تحقیقات کا مطالبہ کیا۔

لوک سبھا میں لائے پورہ 'مبینہ فرضی انکاؤنٹر' کی گونج
لوک سبھا میں لائے پورہ 'مبینہ فرضی انکاؤنٹر' کی گونج
author img

By

Published : Feb 10, 2021, 6:14 PM IST

Updated : Feb 10, 2021, 6:20 PM IST

احتجاج میں سرینگر رُکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ اور اننت ناگ کے رُکن پارلیمان حسنین مسعودی شامل تھے۔ دونوں اراکین ہاتھوں میں بینر لیے ہوئے تھے جس پر لکھا تھا 'لاوئے پورہ ہوکرسر تصادم کی آزادانہ جانچ کروائی جائے اور ہلاک ہونے والے نوجوانوں کی لاشیں ان کے اہلخانہ کے سُپرد کی جائیں۔'

قبل ازیں حسنین مسعودی نے لوک سبھا میں اس 'مبینہ فرضی تصادم' کا تذکرہ کیا۔ حسنین مسعودی نے کہا کہ سرینگر کے نواحی علاقہ ہوکرسر میں ہوئے مبینہ فرضی تصادم کی آزادانہ طور پر جانچ کی جانی چاہیے۔

لوک سبھا میں لائے پورہ 'مبینہ فرضی انکاؤنٹر' کی گونج

انہوں نے کہا کہ گزشتہ برس ضلع شوپیاں کے امشی پورہ میں انکاؤنٹر ہوا اور پہلے بتایا گیا کہ تصادم میں 3 عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا گیا، تاہم تحقیقات کے بعد پتہ چلا کہ وہ تصادم فرضی تھا۔

حسنین مسعودی نے کہا کہ فوج اور پولیس کی جانب سے کی گئی انکوائری کے بعد لوگوں میں ایک اعتماد پیدا ہو گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ برس دسمبر میں سرینگر کے لاوئے پورہ ہوکرسر علاقے میں 'تین نوجوان' مارے گئے، تاہم اس میں شبہ ہے۔ پولیس اور سی آر پی ایف نے الگ الگ بیانات دیے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ اس کی تحقیقات کی جائے'۔

احتجاج میں سرینگر رُکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ اور اننت ناگ کے رُکن پارلیمان حسنین مسعودی شامل تھے۔ دونوں اراکین ہاتھوں میں بینر لیے ہوئے تھے جس پر لکھا تھا 'لاوئے پورہ ہوکرسر تصادم کی آزادانہ جانچ کروائی جائے اور ہلاک ہونے والے نوجوانوں کی لاشیں ان کے اہلخانہ کے سُپرد کی جائیں۔'

قبل ازیں حسنین مسعودی نے لوک سبھا میں اس 'مبینہ فرضی تصادم' کا تذکرہ کیا۔ حسنین مسعودی نے کہا کہ سرینگر کے نواحی علاقہ ہوکرسر میں ہوئے مبینہ فرضی تصادم کی آزادانہ طور پر جانچ کی جانی چاہیے۔

لوک سبھا میں لائے پورہ 'مبینہ فرضی انکاؤنٹر' کی گونج

انہوں نے کہا کہ گزشتہ برس ضلع شوپیاں کے امشی پورہ میں انکاؤنٹر ہوا اور پہلے بتایا گیا کہ تصادم میں 3 عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا گیا، تاہم تحقیقات کے بعد پتہ چلا کہ وہ تصادم فرضی تھا۔

حسنین مسعودی نے کہا کہ فوج اور پولیس کی جانب سے کی گئی انکوائری کے بعد لوگوں میں ایک اعتماد پیدا ہو گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ برس دسمبر میں سرینگر کے لاوئے پورہ ہوکرسر علاقے میں 'تین نوجوان' مارے گئے، تاہم اس میں شبہ ہے۔ پولیس اور سی آر پی ایف نے الگ الگ بیانات دیے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ اس کی تحقیقات کی جائے'۔

Last Updated : Feb 10, 2021, 6:20 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.