جموں و کشمیر کی عدالت نے نیشنل کانفرنس کے جنرل سیکریٹری علی محمد ساگر اور کانگریس کے سینئر لیڈر اصغر علی کربلائی کے خلاف 2014 انتخابات میں بوگس ووٹنگ کی عرضیوں کو خارج کر دیا ہے۔
اپنی عرضی میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے خانیار اسمبلی نشست سے امیدوار خورشید عالم نے ساگر پر الزام عائد کیا تھا کہ انہوں نے جعلی ووٹنگ (bogus voting) سے جیت حاصل کی تھی۔
وہیں پی ڈی پی کے عنایت علی نے کانگریس امیدوار کربلائی کے انتخاب جیتنے پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے عدالت عالیہ میں عرضی دائر کی تھی۔
گزشتہ روز ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے دونوں عرضیوں پر سماعت کے دوران عدالت نے ساگر کے وکیل سے اتفاق رکھتے ہوئے دونوں عرضیوں کو خارج کرنے کا فیصلہ کیا۔
عدالت کا کہنا تھا کہ ’’چونکہ جموں کشمیر اب مرکز کے زیر انتظام ہیں اور جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کو تحلیل ہوئے بھی کافی عرصہ گزر چکا ہے۔ ایسے میں اگر درخواست گزار کے حق میں فیصلہ سنایا بھی جاتا ہے تب بھی کوئی خاص فرق نہیں پڑتا۔ اسی لئے ان دونوں عرضیوں کو خارج کرنا ہی بہتر ہے۔‘‘