ETV Bharat / state

JK Budget 2023-24 جموں وکشمیر کا بجٹ الفاظ کی ہیرا پھیر کے سوا کچھ اور نہیں، نیشنل کانفرنس - jk budget reaction

نیشنل کانفرنس کے ترجمان عمران نبی ڈار نے کہا کہ ایک جمہوری ملک کی ایک ریاست کا بجٹ مسلسل چوتھے برس مقامی اسمبلی کے بجائے پارلیمنٹ میں پیش کیا جارہا ہے اور یہ مشق خود ایک سوال کھڑا کرتی ہے، کہ تقریباً 1.40 کروڑ لوگوں کی پوری آبادی اتنے عرصے سے بغیر کسی نمائندہ اسمبلی کے بغیر کیون ہے؟

NC Spokesperson
نیشنل کانفرنس ترجمان عمران نبی ڈار
author img

By

Published : Mar 15, 2023, 10:29 PM IST

سرینگر: مالی سال 2023-24 کیلئے مرکزی حکومت کی طرف سے جموں و کشمیر کیلئے مختص بجٹ کو مایوس کُن قرار دیتے ہوئے نیشنل کانفرنس نے کہا کہ یہ بجٹ جموں و کشمیر کے لوگوں کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے ناکافی ہے اور اس میں یہاں کی تجارت، صنعت اور معیشت کی بحالی کیلئے کوئی خاص بات نہیں ہے۔

پارٹی کے ریاستی ترجمان عمران نبی ڈار نے بجٹ پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ سب سے بڑی بدقسمتی اور افسوسناک بات یہ ہے کہ ایک جمہوری ملک کی ایک ریاست کا بجٹ مسلسل چوتھے برس مقامی اسمبلی کے بجائے پارلیمنٹ میں پیش کیا جارہا ہے اور یہ مشق خود ایک سوال کھڑا کرتی ہے، کہ تقریباً 1.40 کروڑ لوگوں کی پوری آبادی اتنے عرصے سے بغیر کسی نمائندہ اسمبلی کے بغیر کیون ہے؟

ایک منتخب اسمبلی سالانہ بجٹ مختص کرنے اور تخمینہ لگانے سے پہلے جموں و کشمیر کے لوگوں کی ضروریات اور خواہشات پر تبادلہ خیال اور ان کا پتہ لگا سکتی تھی۔یہ چوتھی بار دہرایا گیا ہے کہ بجٹ پیش کرنے سے پہلے متعلقہ متعلقین سے مشاورت نہیں کی گئی۔رہی بات جموں وکشمیر کیلئے پیش کی گئی بجٹ تو امسال بھی یہ لفظوں کی ہیرا پھیری کے سوا کچھ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں لاکھوں بے روزگار نوجوان ہیں اور بجٹ میں ان نوجوانوں کے لئے کچھ نہیں ہے، ملازمتیں اور روزگار پیدا کرنے کا کوئی خاکہ نہیں پیش کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بجٹ میں عارضی اور یومیہ اجرت پر کام کرنے والے ملازمین کی مستقلی یا حالت زار سدھارنے کیلئے کچھ بھی نہیں کہا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: JK budget 2023-24 کئی شعبوں میں بجٹ میں رقم ہی نہیں مختص، بٹہ مالو ٹریڈرس ایسوسی ایشن

انہوں نے کہا کہ باغبانی اور دیگر متعلقہ شعبوں کو فروغ دینے کے دعوے صرف بیانات تک ہی محدود ہیں۔ بجٹ میں جموں و کشمیر کے باغبانی کے شعبے کے لئے کوئی خاص چیز نہیں ہے۔ ہمیں توقع تھی کہ وہ کے سی سی قرضوں پر معافی کا اعلان کریں گے اور پیکیجنگ اشیاء پر جی ایس ٹی کی شرحیں کم کی جائینگی جبکہ پھلوں کی پروسیسنگ کے بنیادی ڈھانچے کو بڑھانے کے لئے بھی کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا ہے۔

دستکاروں، کاریگروں، چھوٹے تاجروں، ٹرانسپورٹروں اور ہاکروں کو دست تعاون دینے کا کہیں ذکر نہیں کیا گیا ہے۔ نیز بجٹ جموں و کشمیر کے تمام اسٹیک ہولڈرز کی ضروریات اور خواہشات کو پورا کرنے میں ناکام رہا ہے۔

ملک کے باقی حصوں کے ساتھ کشمیر کے رابطے کو اپ گریڈ کرنے میں حکومت کی ناکامی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ بجٹ میں مغل روڈ، کشتواڑ-سنتھن روڈ، سدھنا ٹاپ اور دیگر سڑکوں کے پروجیکٹوں کو اپ گریڈ کرنے اور بڑھانے کے لئے کچھ بھی خاطر خواہ نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Jammu and Kashmir Budget Highlights جموں و کشمیر بجٹ 2023۔24 ہائی لائٹس

(یو این آئی)

سرینگر: مالی سال 2023-24 کیلئے مرکزی حکومت کی طرف سے جموں و کشمیر کیلئے مختص بجٹ کو مایوس کُن قرار دیتے ہوئے نیشنل کانفرنس نے کہا کہ یہ بجٹ جموں و کشمیر کے لوگوں کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے ناکافی ہے اور اس میں یہاں کی تجارت، صنعت اور معیشت کی بحالی کیلئے کوئی خاص بات نہیں ہے۔

پارٹی کے ریاستی ترجمان عمران نبی ڈار نے بجٹ پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ سب سے بڑی بدقسمتی اور افسوسناک بات یہ ہے کہ ایک جمہوری ملک کی ایک ریاست کا بجٹ مسلسل چوتھے برس مقامی اسمبلی کے بجائے پارلیمنٹ میں پیش کیا جارہا ہے اور یہ مشق خود ایک سوال کھڑا کرتی ہے، کہ تقریباً 1.40 کروڑ لوگوں کی پوری آبادی اتنے عرصے سے بغیر کسی نمائندہ اسمبلی کے بغیر کیون ہے؟

ایک منتخب اسمبلی سالانہ بجٹ مختص کرنے اور تخمینہ لگانے سے پہلے جموں و کشمیر کے لوگوں کی ضروریات اور خواہشات پر تبادلہ خیال اور ان کا پتہ لگا سکتی تھی۔یہ چوتھی بار دہرایا گیا ہے کہ بجٹ پیش کرنے سے پہلے متعلقہ متعلقین سے مشاورت نہیں کی گئی۔رہی بات جموں وکشمیر کیلئے پیش کی گئی بجٹ تو امسال بھی یہ لفظوں کی ہیرا پھیری کے سوا کچھ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں لاکھوں بے روزگار نوجوان ہیں اور بجٹ میں ان نوجوانوں کے لئے کچھ نہیں ہے، ملازمتیں اور روزگار پیدا کرنے کا کوئی خاکہ نہیں پیش کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بجٹ میں عارضی اور یومیہ اجرت پر کام کرنے والے ملازمین کی مستقلی یا حالت زار سدھارنے کیلئے کچھ بھی نہیں کہا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: JK budget 2023-24 کئی شعبوں میں بجٹ میں رقم ہی نہیں مختص، بٹہ مالو ٹریڈرس ایسوسی ایشن

انہوں نے کہا کہ باغبانی اور دیگر متعلقہ شعبوں کو فروغ دینے کے دعوے صرف بیانات تک ہی محدود ہیں۔ بجٹ میں جموں و کشمیر کے باغبانی کے شعبے کے لئے کوئی خاص چیز نہیں ہے۔ ہمیں توقع تھی کہ وہ کے سی سی قرضوں پر معافی کا اعلان کریں گے اور پیکیجنگ اشیاء پر جی ایس ٹی کی شرحیں کم کی جائینگی جبکہ پھلوں کی پروسیسنگ کے بنیادی ڈھانچے کو بڑھانے کے لئے بھی کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا ہے۔

دستکاروں، کاریگروں، چھوٹے تاجروں، ٹرانسپورٹروں اور ہاکروں کو دست تعاون دینے کا کہیں ذکر نہیں کیا گیا ہے۔ نیز بجٹ جموں و کشمیر کے تمام اسٹیک ہولڈرز کی ضروریات اور خواہشات کو پورا کرنے میں ناکام رہا ہے۔

ملک کے باقی حصوں کے ساتھ کشمیر کے رابطے کو اپ گریڈ کرنے میں حکومت کی ناکامی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ بجٹ میں مغل روڈ، کشتواڑ-سنتھن روڈ، سدھنا ٹاپ اور دیگر سڑکوں کے پروجیکٹوں کو اپ گریڈ کرنے اور بڑھانے کے لئے کچھ بھی خاطر خواہ نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Jammu and Kashmir Budget Highlights جموں و کشمیر بجٹ 2023۔24 ہائی لائٹس

(یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.