سرینگر: جموں کشمیر پولیس میں رشوت خوری کے الزام پر اٹیچ کیے ہوئے سپرانٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) عاشق حسین ٹاک کے خلاف مزید تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے۔
محکمہ داخلہ کے ایڈیشنل چیف سیکرٹری راجیو کمار گوئل کے جانب سے جاری حکمنامے کے مطابق آئی پی ایس افسر بھیم سین تتی کو انکوائری آفیسر تعینات کیا گیا ہے۔مذکورہ افسر کو ایس پی عاشق حسین ٹاک کے خلاف الزامات کی تحقیقات کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔انکوائری افسر کو ایک ماہ کے اندر مکمل رپورٹ محکمہ داخلہ میں پیش کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
یاد رہے کہ عاشق ٹاک ضلع بانڈی پورہ میں بطور ایڈیشنل ایس پی تعینات تھے جب ان پر رشوت خوری کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ ان کو رواں برس نو مارچ کو پولیس ہیڈکواٹر میں اٹیچ کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: Police Officers Attached کشمیر میں ایک ہی دن دو پولیس افسران منسلک
عاشق ٹاک کے خلاف جموں کشمیر انتظامیہ کے محکمہ داخلہ کے ایڈیشنل چیف سیکریٹری آر کے گوئل کے حکمنامے کے مطابق پولیس کی سنٹرل انٹرنل ویجیلسن کی مشاورت کے بعد کارروائی کی گئی تھی اور پولیس ہیڈکوارٹر اٹیچ کیا گیا تھا۔
عاشق ٹاک ضلع پلوامہ کے قصبہ یار گاؤں کے رہنے والے ہیں۔ وہ پولیس کے ان افسران میں گنے جاتے ہیں جنہوں نے ملیٹنسی کے خلاف کاروائیاں انجام دیں ہے۔ انہوں نے مختلف اضلاع بالخصوص ضلع شوپیاں میں تعیناتی کے دوران کئی عسکریت مخالف کارروائیوں میں اہم کردار ادا کیا تھا۔شوپیان علاقے میں تعیناتی کے دوران، مبینہ عسکریت پسندوں نے ان کے ایک قریبی رشتہ دار کو ہلاک کردیا۔ اس سے قبل سوپور میں تعیناتی کے دوران ان پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ ان کی تحویل میں ایک مقامی نوجوان کو زیر حراست تشدد کی وجہ سے موت واقع ہوئی ہے۔