جموں سرینگر قومی شاہراہ پر نقل و حرکت کو مسلسل سات دنوں کے بعد آج شام بحال کر دیا گیا، جس کے بعد ترجیحاتی بنیادوں پر درماندہ مسافروں و مالبردار گاڑیوں کو ان کے منازل کی جانب روانہ کر دیا گیا۔
واضح رہے کہ ضلع رامبن کے قریب کیلا موڑ کے مقام پر پل کا ایک بڑا حصہ منہدم ہونے کی وجہ سے قومی شاہراہ پانچ روز سے بند تھی، لیکن شاہراہ کو جلد از جلد بحال کرنے کے لیے بیکن نے 120 فٹ متبادل جھولا پل کی تعمیر کر کے قومی شاہراہ کو بحال کر دیا ہے۔
بیکن کی جانب سے جھولا پل کی تعمیر 72 گھنٹوں کے اندر کرنے کی بات کی گئی تھی تاہم پل کو 60 گھنٹوں میں ہی تعمیر کر کے شاہراہ کو بحال کر دیا گیا۔
درماندہ مسافروں نے بیکن کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ دن رات کام کرکے کشمیر کو ملک کی دوسری ریاستوں کے ساتھ جوڑنے میں اہم رول ادا کیا ہے۔
بارڈر روڈس آرگنائزیشن (بی آر او) کے چیف انجینئر بریگیڈیئر آئی کے جگی اور دیگر سینئر افسران کی نگرانی میں متبادل پل کی تعمیری کام کو مکمل کیا گیا ہے۔
کمانڈنٹ ورون کھرے کے مطابق جھولا پل کو نقل و حرکت کے قابل بنانے کے لیے انجینئرنگ عملہ اور دیگر انجینئرز کی ٹیموں نے دن رات کام کیا ہے، جس کی وجہ سے سنیچر کی شام سات بجے کے قریب ٹریفک کو بحال کیا جا سکا، تاہم انہوں نے متبادل پل پر نقل وحرکت کرنے والے ڈرائیوروں کو 40 ٹن سے زیادہ لوڈ نہ کرکے گزرنے کی اپیل کی ہے۔