سرینگر (نیوز ڈیسک) : جموں و کشمیر کے آخری ڈوگرہ مہاراجہ ہری سنگھ کے فرزند اور سابق صدر ریاست ڈاکٹر کرن سنگھ کا ماننا ہے کہ ’’دفعہ 370کے حوالہ سے سپریم کورٹ کے فیصلہ پر جموں و کشمیر کی اکثر آبادی خوش نہیں ہے۔‘‘ تاہم انہوں نے جموں و کشمیر کے باشندوں نے سپریم کورٹ کا فیصلہ تسلیم کرنے اور اپنی توانائی جموں و کشمیر کی تعمیر و ترقی اور آئندہ انتخابات پر خرچ کرنے کا مشورہ دیا۔
نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کرن سنگھ نے کہا: ’’لوگوں سے میری مخلصانہ اپیل ہے کہ انہیں اب (سپریم کورٹ کے) ناگزیر فیصلہ کو قبول کرنا چاہئے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو اب یہ بات تسلیم کرنی چاہئے کہ اب جد و جہد کرنے یا دیوار کے ساتھ سر ٹکرانے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ سپریم کورٹ نے دفعہ 370کی منسوخی کے فیصلے کو برقرار رکھا ہے۔ انہوں نے سیاسی رہنماؤں کو بھی ’’عوام کو الیکشن کے لیے تیار کرنے اور منفی رویہ کے بجائے اپنی توانائی کو مثبت کاموں خاص کر الیکشن کی تیاری میں خرچ کرنے‘‘ کا مشورہ دیا۔
مزید پڑھیں: دفعہ 370 کی تنسیخ پر سپریم کورٹ کی مہر تصدیق
قابل ذکر ہے کہ سپریم کورٹ نے پیر کو دفعہ 370کی منسوخی کے مرکزی اور صدر ہند کے فیصلے کی توثیق کرتے ہوئے آرٹیکل 370کی تنسیخ کو برقرار رکھا۔ اس حوالہ سے جموں و کشمیر کے مین اسٹریم سیاسی جماعتوں کے رہنما خاص کر سابق وزراء اعلیٰ نے اعتراض ظاہر کرتے ہوئے عدالتی فیصلے کو ’’افسوس کن‘‘ قرار دیا ہے۔ تاہم بی جے پی نے سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ الطاف بخاری سمیت دیگر سیاسی جماعتوں نے بھی ’’با دل نخواستہ‘‘ عدالتی فیصلہ کو قبول کرتے ہوئے اب اسمبلی الیکشن کو ہی اپنا اگلا ہدف مقرر کیا ہے۔