جموں و کشمیر کے ترجمان روہت کنسل نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ پورے جموں و کشمیر میں 4 جی انٹرنیٹ سروس بحال ہو رہی ہے۔
جموں و کشمیر میں 5 اگست 2019 یعنی تقریباً 18 مہینوں سے 4 جی انٹرنیٹ سروس معطل ہے۔
حکومت نے کہا ہے کہ 4 جی انٹرنیٹ سروس مرحلہ وار طریقے سے بحال کی جائے گی لیکن فی الحال کسی علاقے سے فور جی انٹرنیٹ بحال ہونے کی خبر نہیں ہے۔
ترجمان روہت کنسل کے اعلان سے چند گھنٹے قبل بی جے پی جموں و کشمیر یونٹ کے صدر رویندر رینہ نے دعویٰ کیا تھا کہ جموں و کشمیر میں تیز رفتار فور جی موبائل انٹرنیٹ خدمات اگلے دس دنوں کے اندر بحال کر دی جائیں گی۔ انہوں نے کہا تھا کہ وزیر داخلہ امت شاہ نے انہیں ٹیلیفونک بات چیت کے دوران جموں و کشمیر میں فور جی انٹرنیٹ کی جلد بحالی کا یقین دلایا ہے۔
ادھر انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ جموں و کشمیر میں 4 جی سروس پوسٹ پیڈ سم کے لیے ہی بحال کی گئی ہے۔ حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ پری پیڈ صارفین 'ویرفیکیشن' کے بعد ہی ان سہولیات سے مستفید ہو سکتے ہیں۔
جموں و کشمیر لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ''میں محترم وزیر اعظم اور وزیر داخلہ امت شاہ کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ ہماری درخواست پر عمل کرتے ہوئے پورے جموں و کشمیر یوٹی میں 4 جی خدمات کو بحال کرنے کے لیے اقدامات کیے۔ اس سے لوگوں خصوصاً نوجوانوں کی امنگیں پوری ہوں گی۔'
نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ '4 جی مبارک! اگست 2019 کے بعد پہلی بار جموں و کشمیر کے پاس 4G موبائل ڈیٹا ہوگا۔ دیر آئے درست آئے'
قبل ازیں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے 7 جنوری کو ایک نیوز کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو آنے والے دنوں میں فور جی انٹرنیٹ کی بحالی کے حوالے سے ایک اچھی خبر سننے کو ملے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ 'عدالت کی ہدایت پر ایک کمیٹی بنی ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ آنے والے دنوں میں اس حوالے سے بھی ایک اچھی خبر سننے کو ملے گی'۔
واضح رہے کہ مرکزی حکومت نے پانچ اگست 2019 کو دفعہ 370 منسوخ کر کے جموں و کشمیر کی نیم خود مختار ریاست کی حیثیت ختم کر دی تھی اور اسے مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں میں تقسیم کر دیا تھا۔ اس اقدام کے بعد احتجاجی مظاہروں کے خدشے کے پیش نظر جموں و کشمیر میں انٹرنیٹ خدمات کو بھی معطل کر دیا گیا تھا۔ تاہم 16 اگست 2020 کو جموں و کشمیر کے دو اضلاع گاندربل اور ادھم پور میں فور جی موبائل انٹرنیٹ خدمات زائد از ایک سال بعد تجرباتی طور پر بحال کر دی گئی تھیں۔گاندربل اور ادھمپور میں فور جی انٹرنیٹ بحال کرنے سے ایک ہفتہ قبل مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ کو بتایا تھا کہ جموں و کشمیر کے دو اضلاع میں 15 اگست کے بعد فور جی انٹرنیٹ تجرباتی طور پر بحال کی جائیں گی اور صورتحال بہتر رہنے کی صورت میں باقی اضلاع میں فور جی انٹرنیٹ مرحلہ وار طریقے سے بحال کیا جائے گا۔اٹارنی جنرل کے کے وینو گوپال نے سپریم کورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ جموں و کشمیر میں انٹرنیٹ پر پابندی سے نہ تو کورونا وائرس کے مریضوں کے علاج پر کوئی اثر پڑا ہے اور نہ ہی تعلیمی اور تجارتی سرگرمیاں متاثر ہوئی ہیں۔
عام لوگوں کا کہنا ہے کہ مواصلاتی کمپنیاں صارفین سے فور جی موبائل انٹرنیٹ کے چارجز تو وصولتے ہیں لیکن انہیں ٹو جی وبائل انٹرنیٹ ہی فراہم کیا جاتا ہے