جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر میں وسیع پیمانے پر تعمیر و ترقی دیکھی جا رہی ہے۔ منوج سنہا نے یہ باتیں ایک نجی ٹی وی چینل زی سلام کو دئے گئے ایک انٹرویو میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ عوام کی فلاح و بہبود کے لئے عوام دوست اور موثر نظام تشکیل دینے کی ضرورت ہے تاکہ جموں و کشمیر کی مجموعی ترقی ممکن ہو سکے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے متعدد اقدامات اُٹھائے ہیں جن سے خطہ کو ترقی کے ایک ماڈل کے طور پیش کیا جائے گا۔
سنہا نے کہا کہ تاریخ میں پہلی بار بجٹ کا 37 فیصد حصہ ترقیاتی منصوبوں پر خرچ کیا جائے گا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت کی اولین ترجیح جموں و کشمیر کی ترقی ہے۔
بجلی کے بحران پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا متعدد اقدامات اُٹھائے جا رہے ہیں جن سے خطہ میں بنا خلل بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ طبی شعبے کو بہتر بنانے کے لئے سات نئے میڈیکل کالجز، دو ایمز، دو کینسر ہسپتال، تعمیر کئے جا رہے ہیں۔ نئی انڈسٹریل پالیسی میں میڈی سٹی اور ایڈوسٹی قائم کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔
ایل جی نے کہا کہ ٹرانسپورٹ میں بہتری کے لئے میٹرو پروجیکٹ کو منظوری مل گئی ہے جس کو تین سال میں مکمل کیا جائے گا۔
سنہا نے کہا کہ حکومت اور عوام کے درمیان خلاء کو کم کرنے کے لئے ڈویژنل کمشنر، ڈی سیز، ایس ایس پیز کو عوامی دربار منعقد کرنے کو کہا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کشمیری زعفران کو فروغ دینے کے لئے جی آئی ٹیگنگ دی گئی ہے اور دیگر اہم زرعی چیزوں کو بھی اس زمرے میں لایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ شری امرناتھ یاترا کے پرامن انعقاد کے لئے سکیورٹی کے پختہ بندوبست کئے جائیں گے۔