ETV Bharat / state

آبی وسائل سے مالا مال کشمیر کے لوگ پانی سے محروم کیوں؟

author img

By

Published : Mar 22, 2021, 9:28 PM IST

گلیشیئرز کے باعث وادی کے دریاؤں، ندی نالوں اور چشموں میں سال بھر پانی جمع رہتا ہے لیکن انتظامیہ، لوگوں کے گھروں تک پینے کا صاف پانی پہنچانے میں ناکام ہی رہی ہے۔

آبی وسائل سے مالا مال کشمیر کے لوگ پانی سے محروم کیوں؟
آبی وسائل سے مالا مال کشمیر کے لوگ پانی سے محروم کیوں؟

بائیس مارچ کو ہر سال 'ورلڈ واٹر ڈے' یعنی پانی کی حفاظت کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔ آج کے دن پانی کے استعمال اور تحفظ سے متعلق عوام کو بیدار کرنے کے لیے کئی طرح کے پروگرامز منعقد کیے جاتے ہیں۔ جموں و کشمیر میں بھی آج اس اہم ترین دن کی مناسبت سے پروگرامز کا انعقاد کیا گیا۔

خطے میں متعدد آبی زخائر موجود ہیں۔ تاہم قابل افسوس یہ ہے کہ وادی کشمیر میں کئی علاقے ایسے ہیں جہاں آج بھی لوگوں کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں ہے جس کی وجہ سے آئے روز یہاں کے لوگ پانی کی قلت کی وجہ سے انتظامیہ کے خلاف احتجاج کرتے رہتے ہیں۔

اگرچہ گلیشیئرز کے باعث یہاں کے دریاؤں، ندی نالوں اور چشموں میں سال بھر پانی جمع رہتا ہے لیکن انتظامیہ، لوگوں کے گھروں تک پینے کا صاف پانی پہنچانے میں ناکام ہی رہی ہے۔

رواں سال ورلڈ واٹر ڈے 'ویلیونگ واٹر' یعنی ’پانی کی قدر‘ کے تھیم پر منایا جا رہا ہے۔

آبی وسائل سے مالا مال کشمیر کے لوگ پانی سے محروم کیوں؟

جموں و کشمیر میں بھی مختلف محکموں کی جانب سے اس تھیم کے متعلق درجنوں تقریبات کا اہتمام کیا گیا۔ لیکن مقامی لوگوں کے مطابق ان تقریبات میں کئے جانے والے دعوے حقیقت سے بعید ہیں۔

وہیں ماہرین ماحولیات کے مطابق وادی میں ماحولیاتی آلودگی سے پانی کے ذخائر ختم ہو رہے ہیں۔ ماحولیاتی کارکن سید مجتبٰی نے بتایا کہ جموں و کشمیر میں آج بھی 40 فیصد آبادی تک نل کا پانی نہیں پہنچا ہے۔

سید مجتبٰی کا ماننا ہے کہ 'انتظامیہ کی جانب سے لوگوں کو پانی دستیاب نہ کرا پانا انسانی حقوق کی پامالی کے مترادف ہے'۔

یہ بھی پڑھیے
شوپیان انکاؤنٹرختم، لشکر مصطفیٰ کے چار عسکریت پسند ہلاک

ماحولیاتی آلودگی سے ہمالیہ کی چوٹیوں پر گلیشیئرز تیزی سے پگھل رہے ہیں اور ان کا رقبہ تیزی سے سکڑ رہا ہے جس میں عام لوگ اور انتطامیہ برابر کی ذمہ دار ہے۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کے لئے اگر جلد اقدامات نہیں اُٹھائے گئے تو ورلڈ واٹر ڈے یا ماحولیات پر منعقد کئے جانے والے پروگرامز بے سود ثابت ہوں گے۔

بائیس مارچ کو ہر سال 'ورلڈ واٹر ڈے' یعنی پانی کی حفاظت کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔ آج کے دن پانی کے استعمال اور تحفظ سے متعلق عوام کو بیدار کرنے کے لیے کئی طرح کے پروگرامز منعقد کیے جاتے ہیں۔ جموں و کشمیر میں بھی آج اس اہم ترین دن کی مناسبت سے پروگرامز کا انعقاد کیا گیا۔

خطے میں متعدد آبی زخائر موجود ہیں۔ تاہم قابل افسوس یہ ہے کہ وادی کشمیر میں کئی علاقے ایسے ہیں جہاں آج بھی لوگوں کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں ہے جس کی وجہ سے آئے روز یہاں کے لوگ پانی کی قلت کی وجہ سے انتظامیہ کے خلاف احتجاج کرتے رہتے ہیں۔

اگرچہ گلیشیئرز کے باعث یہاں کے دریاؤں، ندی نالوں اور چشموں میں سال بھر پانی جمع رہتا ہے لیکن انتظامیہ، لوگوں کے گھروں تک پینے کا صاف پانی پہنچانے میں ناکام ہی رہی ہے۔

رواں سال ورلڈ واٹر ڈے 'ویلیونگ واٹر' یعنی ’پانی کی قدر‘ کے تھیم پر منایا جا رہا ہے۔

آبی وسائل سے مالا مال کشمیر کے لوگ پانی سے محروم کیوں؟

جموں و کشمیر میں بھی مختلف محکموں کی جانب سے اس تھیم کے متعلق درجنوں تقریبات کا اہتمام کیا گیا۔ لیکن مقامی لوگوں کے مطابق ان تقریبات میں کئے جانے والے دعوے حقیقت سے بعید ہیں۔

وہیں ماہرین ماحولیات کے مطابق وادی میں ماحولیاتی آلودگی سے پانی کے ذخائر ختم ہو رہے ہیں۔ ماحولیاتی کارکن سید مجتبٰی نے بتایا کہ جموں و کشمیر میں آج بھی 40 فیصد آبادی تک نل کا پانی نہیں پہنچا ہے۔

سید مجتبٰی کا ماننا ہے کہ 'انتظامیہ کی جانب سے لوگوں کو پانی دستیاب نہ کرا پانا انسانی حقوق کی پامالی کے مترادف ہے'۔

یہ بھی پڑھیے
شوپیان انکاؤنٹرختم، لشکر مصطفیٰ کے چار عسکریت پسند ہلاک

ماحولیاتی آلودگی سے ہمالیہ کی چوٹیوں پر گلیشیئرز تیزی سے پگھل رہے ہیں اور ان کا رقبہ تیزی سے سکڑ رہا ہے جس میں عام لوگ اور انتطامیہ برابر کی ذمہ دار ہے۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کے لئے اگر جلد اقدامات نہیں اُٹھائے گئے تو ورلڈ واٹر ڈے یا ماحولیات پر منعقد کئے جانے والے پروگرامز بے سود ثابت ہوں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.