چند گھنٹے انٹرنیٹ بند رکھنے کے بعد اب بحال کر دیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ وادی میں تمام مواصلاتی کمپنیوں نے سرکاری احکامات پر انٹرنیٹ خدمات اتوار کی صبح نو بجے منقطع کردیں تھی۔ انٹرنیٹ خدمات کی معطلی کا قدم افضل گورو کی برسی کے موقع پر افواہوں کو پھیلنے اور وی پی این ایپلی کیشنز کے ذریعے سوشل میڈیا کے استعمال کو روکنے کے لیے اٹھایا گیا تھا۔
وادی میں جب پانچ اگست 2019 کے بعد ٹو جی موبائیل انٹرنیٹ خدمات 25 جنوری کو بحال کی گئی تھیں تو یوم جمہوریہ کے پیش نظر کچھ ہی گھنٹوں تک چالو رکھنے کے بعد پھر معطل کی گئی تھیں اور بعد ازاں کم از کم بارہ گھنٹوں تک رکھنے کے بعد بحال کی گئی تھیں۔
سنہ 2001ء کے پارلیمنٹ حملہ کیس میں مجرم قرار دیے گئے محمد افضل گورو، جنہیں 9 فروری 2013ء کو دہلی کی تہاڑ جیل میں پھانسی دی گئی، کی برسی پر وادی میں ہر سال 9 فروری کو ہڑتال کی جاتی ہے۔ تاہم یہ پہلی دفعہ ہے جب اس موقع پر موبائل انٹرنیٹ خدمات منقطع کی گئیں۔
وادی میں صارفین کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ خدمات کی معطلی اب یہاں روز کا معمول بن چکا ہے۔ وادی میں سیکورٹی اداروں کا ماننا رہا ہے کہ وادی میں پاکستان نوجوانوں کو احتجاج پر اکسانے کے لیے سماجی رابطوں کی ویب سائٹوں کا بڑے پیمانے پر استعمال کررہا ہے جس کے پیش نظر سماجی رابطوں کی ویب سائٹس کے استعمال پر کلی پابندی عائد کی گئی ہے۔
تاہم جموں وکشمیر میں اکثر موبائیل انٹرنیٹ صارفین وی پی این ایپلی کیشنز کا استعمال کرکے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس اور دیگر ویب سائٹس تک رسائی حاصل کرتے ہیں۔
انتظامیہ نے اگرچہ وی پی این ایپلی کیشنز کو بند کرنے کے لیے کوششیں جاری رکھی ہیں تاہم سافٹ ویئر انجینئروں کا ماننا ہے کہ تمام وی پی این اپلی کیشنز کو بند کرنا مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن امر ہے۔
پولیس سربراہ دلباغ سنگھ کا کہنا ہے کہ وی پی این ایپلی کیشنز کا غلط استعمال ہورہا ہے۔ بقول ان کے حال ہی میں نگروٹہ تصادم کے دوران پکڑے جانے والے ٹرک ڈرائیور نے تصادم کی تصویریں وی پی این کا استعمال کرکے پاکستان بھیجی تھیں۔
نیز حال ہی میں انتظامیہ کی طرف سے انٹرنیٹ پر عائد پابندیوں کو جاری رکھنے سے متعلق جاری کردہ حکم نامے میں کہا گیا کہ سرینگر کی پرتاب پارک میں گرینیڈ پھینکنے اور سرینگر – بارہمولہ ہائی وے پر فائرنگ کرنے والے عسکریت پسندوں نے اپنی سرگرمیاں انجام دینے کے لیے وی پی این کے ذریعے سوشل میڈیا کا استعمال کیا تھا