سرینگر (جموں و کشمیر): جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کا کہنا ہے کہ ’’جموں و کشمیر میں عالمی وبا کورونا وائرس کے آنے کے بعد سے ذہنی بیماری اور منشیات کے استعمال کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔‘‘ لیفٹیننٹ گورنر نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن (ایچ اینڈ ایم ای) ڈویژن اور انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ اینڈ نیورو سائنسز (آئی ایم ایچ اے این ایس) کو ان مسائل کو کامیابی سے حل کرنے کے لیے اپنا مکمل تعاون پیش کیا۔
ڈل جھیل، سرینگر کے کنارے پر واقع ایس کے آئی سی سی میں ہیلتھ کنکلیو سے خطاب کرتے ہوئے ایل جی نے کہا کہ ’’صحت کی دیکھ بھال، پرائمری سے لے کر ضلعی سطح تک، پچھلے تین سے چار برسوں میں نمایاں طور پر ترقی کر چکا ہے۔ مریضوں کی دیکھ بھال میں بہتری آئی ہے اور پورے جموں و کشمیر میں صحت کی دیکھ بھال سے منسلک بنیادی ڈھانچے کو مستحکم کیا گیا ہے۔ نئے تکنیکی آلات کے تعارف نے ڈاکٹروں کو مریضوں کا زیادہ مؤثر علاج کرنے میں مدد کی ہے اور وقت کی بچت بھی کی ہے۔‘‘
آئی ایم ایچ اے این ایس کی جانب سے کی گئی تحقیق کے مطابق، کووِڈ 19 کی وبا کے بعد سے نوجوانوں میں دماغی بیماریوں کا پھیلاؤ، جن میں عام ذہنی عارضے، شدید ذہنی عارضے اور منشیات کی عادت شامل ہے۔ ایل جی نے کنکلیو کے دوران کہا کہ جموں و کشمیر کی حکومت ’’نوجوانوں کو بے چینی اور منشیات کے استعمال کے شیطانی چکر سے نکالنے کے لیے ایچ اینڈ ایم ای ، آئی ایم ایچ اے این ایس ، اور ڈاکٹروں کی مکمل حمایت کرتی ہے۔‘‘
انہوں نے محکمہ ایچ اینڈ ایم ای کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ ’’پنچایت کی سطح پر وسیع پیمانے پر تعلیمی کوششیں شروع کریں کہ کس طرح بے چینی سے بچنا ہے اور منشیات کی لت سے لڑنا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے صحت کے شعبے میں ٹیلی مینٹل اسسٹنس اینڈ نیٹ ورکنگ ایکروسس اسٹیٹس (ماناس) کے نفاذ سے مختلف ذہنی بیماریوں کے خلاف جنگ میں نمایاں مدد ملے گی۔ جبکہ آئی ایم ایچ اے این ایس اور ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ کے درمیان آج مفاہمت نامے پر دستخط ہوئے ہیں۔ ہمارے پاس ٹیلی مناس ہے، اور یہ بلاشبہ ان نوجوانوں کی مشاورت میں بہت مددگار ثابت ہو گا جو ذہنی امراض جیسے ڈپریشن اور اضطراب کا سامنا کر رہے ہیں۔‘‘
مزید پڑھیں: Seasonal Affective Disorder In Kashmir "سیزنل افیکٹیو ڈس آرڈر" سردیوں میں کیوں بڑھ جاتا ہے
صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت نے اکتوبر 2022 میں ٹیلی ماناس (ٹیلیمنٹل ہیلتھ اسسٹنس اور ریاست بھر میں نیٹ ورکنگ) پروگرام قائم کیا ہے۔ یہ پورے ملک میں 24/7 مفت ٹیلی ذہنی صحت کی خدمات پیش کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، ان لوگوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے جو الگ تھلگ یا غیر محفوظ مقامات پر رہتے ہیں۔ مشاورتی خدمات کے لیے ایک ٹول فری لائن 24 گھنٹے فراہم کی جاتی ہے۔ ایل جی کے مطابق: ’’بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ وہ اپنے پڑوس میں کسی بھی قسم کی سہولت حاصل کر سکتے ہیں۔ ہم نے جموں و کشمیر میں کینسر کے دو نئے ادارے قائم کیے ہیں جو مہلک حالت کے لیے خصوصی نگہداشت فراہم کریں گے۔ اس کے علاوہ، کینسر سے بچاؤ کے لیے کونسلنگ بھی ہو گی۔‘‘ ایل جی نے مزید کہا: ’’بہت سے اسپتالوں میں آلات ہیں لیکن استعمال کرنے کے لیے کافی عملہ نہیں ہے۔ اسے سنبھالنے کی ضرورت ہے۔‘‘