ETV Bharat / state

ورلڈ نو ٹوبیکو ڈے پر خصوصی رپورٹ

ہر برس پوری دنیا میں 31 مئی کو ورلڈ نو ٹوبیکو ڈے منایا جاتا ہے۔ اسی ضمن میں جموں و کشمیر میں بھی ورلڈ نو ٹوبیکو ڈے منایا جا رہا ہے۔

ورلڈ نو ٹوبیکو ڈے پر خصوصی رپورٹ
ورلڈ نو ٹوبیکو ڈے پر خصوصی رپورٹ
author img

By

Published : May 31, 2020, 5:45 PM IST

Updated : May 31, 2020, 7:00 PM IST

سرکاری اعدادوشمار کے مطابق دنیا بھر میں ایک سال میں سات ملین سے زائد افراد تمباکو نوشی کی وجہ سے اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔ بھارت کا شمار بھی دنیا کے ان ممالک میں ہوتا ہے۔ وہیں وادی کشمیر کی بات کریں تو اس بری عادت نے یہاں کے بھی کئی نوجوانوں کو اپنی گرفت میں لے لیا ہے اور ان کی تعداد میں ہر روز نمایاں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔

تنباکو نوشی مضر صحت

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ نوجوان نسل میں تمباکو نوشی کا رجحان کافی زیادہ بڑھ رہا ہے۔

ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز ڈاکٹر سمیر موٹو نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'تمباکو کا جموں و کشمیر میں بہت زیادہ استعمال ہو رہا ہے۔ جس وجہ سے بیماریوں کا کافی زیادہ خطرہ لاحق ہے۔ خاص طور پر تب جب عالمی وبا کورونا وائرس وادی کے ساتھ ساتھ ملک میں بہت تیزی سے پھیل رہا ہے۔ حاملہ خاتون، چھوٹے بچے بھی اس بری عادت کا شکار بن چکے ہیں۔'

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'ہمارا محکمہ عوام میں اس جانب بیداری پیدا کرنا اور تمباکو نوشی کے منفی اثرات کے بارے میں آگاہ کرنے کے لیے کئی ورکشاپ اور کیمپین کا انعقاد کرتا آیا ہے اور آئندہ بھی کرتا رہے گا۔ آج کے دن ہمیں عہد کرنا چاہیے کہ ہم تمباکونوشی سے پرہیز کریں اور زندگی کو گلے لگائیں۔'

ماہرین کے مطابق سگریٹ پینے والا صرف خود کو ہی نقصان نہیں پہنچاتا بلکہ اس کا دھواں دوسرے افراد کو بھی متاثر کرتا ہے جس سے امراض قلب، پھیپھڑوں کا سرطانز سمیت کئی مرض جنم لیتے ہیں۔

حکومت کے مطابق سنہ 2008 میں تمام عوامی مقامات پر تمباکو نوشی پر مکمل پابندی عائد کی گئی ہے لیکن اس قانون پر عمل درآمد آج بھی ایک سوالیہ نشان ہے۔

نیشنل ٹوبیکو کنٹرول پروگرام کے کوآرڈینیٹر ڈاکٹر محمد ناصر کا کہنا ہے کہ 'ہم کوشش کر رہے ہیں کہ جموں و کشمیر میں طلباء کو ونڈوز لائسنسنگ شروع کی جائے۔ اس کے بعد سگریٹ فروخت کرنے والے صرف سیکریٹ ہی فروخت کر پائیں گے اور کچھ نہیں۔ وہ بھی ایک مقرر جگہ پر۔ اسے مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں تمباکو کے استعمال میں کافی کمی ہونے کا امکان ہے۔'

جموں کشمیر کے نائب گورنر گریس چند نے بھی ورلڈ نو ٹوبیکو ڈے کے موقع پر اپنے پیغام میں تمباکو نوشی سے پرہیز کرنے کی ہدایت دی۔

ان کا کہنا تھا کہ 'کرونا وائرس آپ کے پھیپھڑوں پر حملہ کرتا ہے جس وجہ سے تمباکو نوشی کرنے والوں پر عالمی وبا کا خطرہ ہمیشہ منڈلاتا رہتا ہے۔'

ورلڈ نو ٹوبیکو ڈے کے موقع پر کارنیشن ہر برس ایک تھیم کے تحت عوام میں بیداری پیدا کرنے کی کوشش کرتی ہے۔ اس بار کی تھیم ہے 'نوجوانوں کو صنعتی جوڑ توڑ سے بچا کر تمباکو اور نکوٹین کے استعمال سے روکنا۔'

کچھ تمباکو نوشی کرنے والے افراد کا دعوی ہے کہ وہ دباؤ کی وجہ سے اس علاقے میں مبتلا ہو چکے ہیں اور سگریٹ کے دو کش لگانے سے انہیں کافی راحت ملتی ہے۔

ان دعووں کو غلط ٹھہراتے ہوئے ماہر نفسیات ڈاکٹر جنید نبی کا کہنا ہے کہ 'یہ سب باتیں بے بنیاد ہیں۔ دباؤ سپر ہے اور ہر کوئی تماکونوشی نہیں کرتا۔ میں یہاں تو کہوں گا یہ سب بہانے ہیں اور کچھ نہیں۔'

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'اگر کسی کو سچ میں اس لت سے دوری اختیار کرنے میں دلچسپی ہے تو وہ ماہرین سے رابطہ کریں۔ دباؤ کا بہانہ بنا کر خود کی کمزوری ظاہر نہ کریں۔'

وہیں ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کہ ملازمین اور ڈاکٹروں نے عوام میں تمباکو نوشی کے منفی اثرات کے تعلق سے بیداری پیدا کرنے کے لیے اپنے پیغامات ای ٹی وی بھارت کے ساتھ ساجھا کیے۔

سرکاری اعدادوشمار کے مطابق دنیا بھر میں ایک سال میں سات ملین سے زائد افراد تمباکو نوشی کی وجہ سے اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔ بھارت کا شمار بھی دنیا کے ان ممالک میں ہوتا ہے۔ وہیں وادی کشمیر کی بات کریں تو اس بری عادت نے یہاں کے بھی کئی نوجوانوں کو اپنی گرفت میں لے لیا ہے اور ان کی تعداد میں ہر روز نمایاں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔

تنباکو نوشی مضر صحت

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ نوجوان نسل میں تمباکو نوشی کا رجحان کافی زیادہ بڑھ رہا ہے۔

ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز ڈاکٹر سمیر موٹو نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'تمباکو کا جموں و کشمیر میں بہت زیادہ استعمال ہو رہا ہے۔ جس وجہ سے بیماریوں کا کافی زیادہ خطرہ لاحق ہے۔ خاص طور پر تب جب عالمی وبا کورونا وائرس وادی کے ساتھ ساتھ ملک میں بہت تیزی سے پھیل رہا ہے۔ حاملہ خاتون، چھوٹے بچے بھی اس بری عادت کا شکار بن چکے ہیں۔'

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'ہمارا محکمہ عوام میں اس جانب بیداری پیدا کرنا اور تمباکو نوشی کے منفی اثرات کے بارے میں آگاہ کرنے کے لیے کئی ورکشاپ اور کیمپین کا انعقاد کرتا آیا ہے اور آئندہ بھی کرتا رہے گا۔ آج کے دن ہمیں عہد کرنا چاہیے کہ ہم تمباکونوشی سے پرہیز کریں اور زندگی کو گلے لگائیں۔'

ماہرین کے مطابق سگریٹ پینے والا صرف خود کو ہی نقصان نہیں پہنچاتا بلکہ اس کا دھواں دوسرے افراد کو بھی متاثر کرتا ہے جس سے امراض قلب، پھیپھڑوں کا سرطانز سمیت کئی مرض جنم لیتے ہیں۔

حکومت کے مطابق سنہ 2008 میں تمام عوامی مقامات پر تمباکو نوشی پر مکمل پابندی عائد کی گئی ہے لیکن اس قانون پر عمل درآمد آج بھی ایک سوالیہ نشان ہے۔

نیشنل ٹوبیکو کنٹرول پروگرام کے کوآرڈینیٹر ڈاکٹر محمد ناصر کا کہنا ہے کہ 'ہم کوشش کر رہے ہیں کہ جموں و کشمیر میں طلباء کو ونڈوز لائسنسنگ شروع کی جائے۔ اس کے بعد سگریٹ فروخت کرنے والے صرف سیکریٹ ہی فروخت کر پائیں گے اور کچھ نہیں۔ وہ بھی ایک مقرر جگہ پر۔ اسے مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں تمباکو کے استعمال میں کافی کمی ہونے کا امکان ہے۔'

جموں کشمیر کے نائب گورنر گریس چند نے بھی ورلڈ نو ٹوبیکو ڈے کے موقع پر اپنے پیغام میں تمباکو نوشی سے پرہیز کرنے کی ہدایت دی۔

ان کا کہنا تھا کہ 'کرونا وائرس آپ کے پھیپھڑوں پر حملہ کرتا ہے جس وجہ سے تمباکو نوشی کرنے والوں پر عالمی وبا کا خطرہ ہمیشہ منڈلاتا رہتا ہے۔'

ورلڈ نو ٹوبیکو ڈے کے موقع پر کارنیشن ہر برس ایک تھیم کے تحت عوام میں بیداری پیدا کرنے کی کوشش کرتی ہے۔ اس بار کی تھیم ہے 'نوجوانوں کو صنعتی جوڑ توڑ سے بچا کر تمباکو اور نکوٹین کے استعمال سے روکنا۔'

کچھ تمباکو نوشی کرنے والے افراد کا دعوی ہے کہ وہ دباؤ کی وجہ سے اس علاقے میں مبتلا ہو چکے ہیں اور سگریٹ کے دو کش لگانے سے انہیں کافی راحت ملتی ہے۔

ان دعووں کو غلط ٹھہراتے ہوئے ماہر نفسیات ڈاکٹر جنید نبی کا کہنا ہے کہ 'یہ سب باتیں بے بنیاد ہیں۔ دباؤ سپر ہے اور ہر کوئی تماکونوشی نہیں کرتا۔ میں یہاں تو کہوں گا یہ سب بہانے ہیں اور کچھ نہیں۔'

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'اگر کسی کو سچ میں اس لت سے دوری اختیار کرنے میں دلچسپی ہے تو وہ ماہرین سے رابطہ کریں۔ دباؤ کا بہانہ بنا کر خود کی کمزوری ظاہر نہ کریں۔'

وہیں ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کہ ملازمین اور ڈاکٹروں نے عوام میں تمباکو نوشی کے منفی اثرات کے تعلق سے بیداری پیدا کرنے کے لیے اپنے پیغامات ای ٹی وی بھارت کے ساتھ ساجھا کیے۔

Last Updated : May 31, 2020, 7:00 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.