ڈویژنل کمشنر (کشمیر) پی کے پولے نے وبائی مرض کورونا وائرس کی موجودہ صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر حکومت نے 1.2 کروڑ ویکسین ڈوسز کا آرڈر کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ کچھ روز سے جموں و کشمیر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں کچھ حد کمی واقع ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ امکانات ہے کہ اموات کی شرح اسی طرح رہے گی یا آئندہ چند روز میں اس میں اضافہ بھی ہوسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انتظامیہ وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لئے ہر ممکن اقدام اٹھا رہی ہے۔ آکسیجن بیڈس کی کمی کو بھی پورا کیا گیا ہے اور اس وقت سکمز صورہ اور ایس ایم ایچ ایس اسپتال سمیت تمام کووڈ اسپتالوں میں بیڈز کی کی تعداد میں اضافہ کیا گیا ہے۔
ڈویژنل کمشنر نے کہا کہ گھروں کے اندر قرنطینہ پر رکھے گئے مریضوں کو متعلقہ افراد کی طرف سے مناسب دیکھ بھال کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عہدیدار کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کے مناسب علاج کے لئے ہر مریضوں کو کووڈ کیئر کٹس بھی مہیا کئے جارہے ہیں۔
ڈیو کام نے کہا کہ اس وقت کشمیر میں جو صورتحال ہے، وہ بہتر ہے کیونکہ یہاں آکسیجن تیار کرنے والے پانچ پلانٹ موجود ہیں جبکہ کشمیر کے مختلف اسپتالوں میں آکسیجن جنریشن پلانٹس لگائے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ لوگوں کو آکسیجن سپلائی کی قلت کے بے بنیاد الزامات پر یقین کرنے سے گریز کرنا چاہئے۔ اس کے بجائے اس وبائی صورتحال پر قابو پانے کے لئے انتظامیہ اور ہیلتھ عملہ کے ساتھ تعاون کرنا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ ویکسینیشن بھی رفتار کے ساتھ جاری ہے۔ جموں و کشمیر میں جاری اس مہم کے دوران 50000 یومیہ ویکسین لگائی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کی حکومت نے 1.2 کروڑ ویکسین لانے کا آرڈر دیا ہے تاہم اس میں مشکلات کی گنجائش ہے کیونکہ دیگر ریاستوں نے بھی اسی طرح سے ویکسین منگوانے کے لئے آرڈر کیا ہے۔