ETV Bharat / state

جموں و کشمیر حکومت کا نافیڈ کے ساتھ تاریخی معاہدہ طے - نوین کمار چودھری

حکومت جموں و کشمیر نے سیب، ناشپاتی، اخروٹ وغیرہ کے لیے ہائی ڈینسٹی پلانٹیشن، برانڈینگ اور مارکیٹنگ سمیت ہارٹی کلچر سے متعلق کئی دیگر امورات پر نافیڈ (NAFED) کے ساتھ ایم او یو معاہدے پر دستخط کیے۔

جموں و کشمیر حکومت کا نافیڈ کے ساتھ تاریخی معاہدہ طے
جموں و کشمیر حکومت کا نافیڈ کے ساتھ تاریخی معاہدہ طے
author img

By

Published : Jan 1, 2021, 7:31 PM IST

جموں وکشمیر میں باغبانی کی پیداوار کو فروغ دینے اور اسے عالمی منڈی تک پہچانے کے لئے ایک اہم قدم کے تحت جموں و کشمیر حکومت نے جمعہ کو نیشنل ایگریکلچرل کواپریٹیو مارکیٹنگ فیڈریشن آف انڈیا لمیٹڈ (NAFED) کے ساتھ تاریخی مفاہمتی یادداشت (MoU) پر دستخط کیے۔

قابل ذکر ہے کہ نافیڈ (NAFED) ملک میں زرعی پیداوار کے لئے مارکیٹنگ کواپریٹیوز کی ایک اعلیٰ تنظیم ہے۔

جموں و کشمیر میں ہارٹیکلچر سیکٹر کے لئے نافیڈ کے ساتھ ہونے والے معاہدے کو انقلابی قدم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ مانا جا رہا ہے کہ معاہدے کے بعد سیب، اخروٹ ، چیری، اور پھولوں وغیرہ کی کاشت کر رہے کسانوں کی آمدنی میں 3 سے 4 گنا اضافے کا امکانات ہیں۔

ایم او یو پر دستخط کرنے کے بعد نافیڈ اگلے پانچ برسوں میں 1700 کروڑ کی لاگت سے 5500 ہیکٹر رقبے پر خصوصی توجہ دیگا، ان 5500ہیکٹر پر سیب، اخروٹ، چیری سمیت دیگر پیداوار پر بھی خصوصی توجہ دی جائے گی۔ اس کے علاوہ نافیڈ آئندہ تین مہینوں میں جموں و کشمیر کے ہر ضلع میں یعنی کُل 20 فارمر-پروڈوسر تنظیمیں بھی تشکیل دے گا۔

نافیڈ شمالی کشمیر، جنوبی کشمیر اور ضلع کٹھوعہ میں پانچ کروڑ روپئے کی لاگت سے تین کولڈ اسٹوریج کلسٹرز قائم کرے گا۔ علاوہ ازیں سیب، اخروٹ، زیتون وغیرہ کی پیداوار کے لیے برانڈنگ اور مارکیٹنگ کے لئے جی آئی ٹیگ (GI Tags) کو بھی یقینی بنائے گا۔

محکمہ زراعت اور باغبانی کے پرنسپل سیکریٹری، نوین کمار چودھری، اور منیجنگ ڈائریکٹر نافیڈ سنجیو کمار چڈھا نے مفاہمت (MoU) پر دستخط کیے، جبکہ اس موقع پر جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا بھی موجود تھے۔

اس موقع پر لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر حکومت چار امور پر ترجیحی بنیادوں پر کام کر رہی ہے جن میں؛ جدید تکنیک کے ذریعے پیداوار میں اضافہ، بہتر اور مناسب قیمت اور مارکیٹ سپورٹ مہیا کرنا؛ خطرات اور رِسک کو کم کرنا اور مختلف سرگرمیوں کے لیے تنوع کو یقینی بنانا، شامل ہیں۔

لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ جموں صوبے میں باغبانی کی پیداوار اور مارکیٹنگ کے لیے سرگرمیاں تیز کی جائیں گی اور نافیڈ کشتواڑ اور بھدرواہ میں ہائی ڈینسٹی سیب کی کاشت کے امکانات پر بھی غور کرے گا۔

انہوں نے مزید کہا: ’’یو ٹی حکومت باغبانی کی پیداوار کو فروغ دینے کے لیے ایک معیاری لیب کے قیام کے لئے نافیڈ کے ساتھ مل کر کام کرے گی۔ پیداوار کی مارکیٹنگ اور جی آئی ٹیگنگ انتظامیہ کی اولین ترجیح ہے۔ ہم کولڈ اسٹوریج میں اضافہ، کاشتکاروں کو بہتر قیمت فراہم ہونے کو یقینی بنانے کے علاوہ جموں صوبے میں ہارٹیکلچر کو فروغ دینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔‘‘

نافیڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر سنجیو کمار چڑھا نے کہا کہ نافیڈ پیداوار میں اضافے اور ہائبرڈ سبزیوں کے بیجوں کی دستیابی کو یقینی بنائے گا اور جموں صوبے کے خوشبودار پودوں کو مقبول بنانے پر بھی خصوصی توجہ دی جائے گی۔

جموں وکشمیر میں باغبانی کی پیداوار کو فروغ دینے اور اسے عالمی منڈی تک پہچانے کے لئے ایک اہم قدم کے تحت جموں و کشمیر حکومت نے جمعہ کو نیشنل ایگریکلچرل کواپریٹیو مارکیٹنگ فیڈریشن آف انڈیا لمیٹڈ (NAFED) کے ساتھ تاریخی مفاہمتی یادداشت (MoU) پر دستخط کیے۔

قابل ذکر ہے کہ نافیڈ (NAFED) ملک میں زرعی پیداوار کے لئے مارکیٹنگ کواپریٹیوز کی ایک اعلیٰ تنظیم ہے۔

جموں و کشمیر میں ہارٹیکلچر سیکٹر کے لئے نافیڈ کے ساتھ ہونے والے معاہدے کو انقلابی قدم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ مانا جا رہا ہے کہ معاہدے کے بعد سیب، اخروٹ ، چیری، اور پھولوں وغیرہ کی کاشت کر رہے کسانوں کی آمدنی میں 3 سے 4 گنا اضافے کا امکانات ہیں۔

ایم او یو پر دستخط کرنے کے بعد نافیڈ اگلے پانچ برسوں میں 1700 کروڑ کی لاگت سے 5500 ہیکٹر رقبے پر خصوصی توجہ دیگا، ان 5500ہیکٹر پر سیب، اخروٹ، چیری سمیت دیگر پیداوار پر بھی خصوصی توجہ دی جائے گی۔ اس کے علاوہ نافیڈ آئندہ تین مہینوں میں جموں و کشمیر کے ہر ضلع میں یعنی کُل 20 فارمر-پروڈوسر تنظیمیں بھی تشکیل دے گا۔

نافیڈ شمالی کشمیر، جنوبی کشمیر اور ضلع کٹھوعہ میں پانچ کروڑ روپئے کی لاگت سے تین کولڈ اسٹوریج کلسٹرز قائم کرے گا۔ علاوہ ازیں سیب، اخروٹ، زیتون وغیرہ کی پیداوار کے لیے برانڈنگ اور مارکیٹنگ کے لئے جی آئی ٹیگ (GI Tags) کو بھی یقینی بنائے گا۔

محکمہ زراعت اور باغبانی کے پرنسپل سیکریٹری، نوین کمار چودھری، اور منیجنگ ڈائریکٹر نافیڈ سنجیو کمار چڈھا نے مفاہمت (MoU) پر دستخط کیے، جبکہ اس موقع پر جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا بھی موجود تھے۔

اس موقع پر لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر حکومت چار امور پر ترجیحی بنیادوں پر کام کر رہی ہے جن میں؛ جدید تکنیک کے ذریعے پیداوار میں اضافہ، بہتر اور مناسب قیمت اور مارکیٹ سپورٹ مہیا کرنا؛ خطرات اور رِسک کو کم کرنا اور مختلف سرگرمیوں کے لیے تنوع کو یقینی بنانا، شامل ہیں۔

لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ جموں صوبے میں باغبانی کی پیداوار اور مارکیٹنگ کے لیے سرگرمیاں تیز کی جائیں گی اور نافیڈ کشتواڑ اور بھدرواہ میں ہائی ڈینسٹی سیب کی کاشت کے امکانات پر بھی غور کرے گا۔

انہوں نے مزید کہا: ’’یو ٹی حکومت باغبانی کی پیداوار کو فروغ دینے کے لیے ایک معیاری لیب کے قیام کے لئے نافیڈ کے ساتھ مل کر کام کرے گی۔ پیداوار کی مارکیٹنگ اور جی آئی ٹیگنگ انتظامیہ کی اولین ترجیح ہے۔ ہم کولڈ اسٹوریج میں اضافہ، کاشتکاروں کو بہتر قیمت فراہم ہونے کو یقینی بنانے کے علاوہ جموں صوبے میں ہارٹیکلچر کو فروغ دینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔‘‘

نافیڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر سنجیو کمار چڑھا نے کہا کہ نافیڈ پیداوار میں اضافے اور ہائبرڈ سبزیوں کے بیجوں کی دستیابی کو یقینی بنائے گا اور جموں صوبے کے خوشبودار پودوں کو مقبول بنانے پر بھی خصوصی توجہ دی جائے گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.