جموں و کشمیر میں اپنی نوعیت کے پہلے واقع کے تحت جموں و کشمیر بورڈ آف اسکول ایجوکیشن نے ایک ماہ قبل متعارف کروائے گئے نئے قانون کے تحت اپنے ایک آرڈرلی ملازم کو قبل از وقت ریٹائر کرنے کے لئے نوٹس جاری کیا ہے۔
گذشتہ ماہ، جموں و کشمیر حکومت نے سول سروس کے قواعد میں ترمیم کی جس کے تحت انتظامیہ کسی بھی وقت 22 سال کی خدمت مکمل کرنے یا 48 سال کی عمر حاصل کرنے والے سرکاری ملازم کو ریٹائر کرنے کی مجاز بن گئی۔ حکومت نے کہا تھا کہ یہ فیصلہ عوامی مفاد میں لیا گیا۔
بورڈ آف اسکول ایجوکیشن چیئرپرسن وینا پنڈیتا کی جانب سے جاری کردہ حکمنامہ میں لکھا گیا ہے 'جموں و کشمیر سول سروس ریگولیشن کے آرٹیکل 226 (2) کے ذریعے دیئے گئے اختیارات کا استعمال کرکے بورڈ کے ایک ملازم فیاض احمد سراج کے نام ایک کو نوٹس جاری کی جارہی ہے کہ انہوں نے 14 اکتوبر 2020 تک ملازمت کے 27 سال مکمل کئے ہیں اور اب انہیں فوری طور پر اپنے فرائض سے سبکدوش کیا جارہا ہے-'
آرڈر میں لکھا گیا ہے کہ 'چیئرمین کی رائے ہے کہ ایسا کرنا عوامی مفاد میں ہے۔'
حکم نامے کے مطابق فیاض یکم دسمبر کو ریٹائر ہوں گے۔