ETV Bharat / state

بار ایسوی ایشن کی مسلم-سکھ رابطہ کمیٹی تشکیل دینے کی تجویز - سکھوں اور مسلموں کے مابین

سکھ لڑکیوں کی مبینہ زبردستی مذہب تبدیلی معاملے سے متعلق جموں و کشمیر بار ایسو سی ایشن نے مسلم-سکھ اتحاد کو برقرار رکھنے کے لیے مسلم - سکھ رابطہ کمیٹی تشکیل دیے جانے کی سفارش کی ہے۔

بار ایسوی ایشن نے  مسلم-سکھ رابطہ کمیٹی تشکیل دیے جانے کی پیشکش کی
بار ایسوی ایشن نے مسلم-سکھ رابطہ کمیٹی تشکیل دیے جانے کی پیشکش کی
author img

By

Published : Jul 2, 2021, 5:26 PM IST

جموں و کشمیر بار ایسوسی ایشن نے حالیہ دنوں میں سکھ لڑکیوں کے مبینہ طور زبردستی مذہب تبدیل کیے جانے سے متعلق بیان جاری کرتے ہوئے ’’فرقہ وارانہ‘‘ طاقتوں کی مذمت کی اور کشمیر میں صدیوں سے قائم سکھ - مسلم اتحاد کو برقرار رکھنے کے لیے ایک رابطہ کمیٹی تشکیل دیے جانے کی سفارش کی ہے۔

ایسوسیشن کے ترجمان ایڈوکیٹ غلام نبی شاہین کی جانب سے جمعہ کو جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’ایسو سی ایشن جموں و کشمیر میں سکھ اور مسلم برادری کے مابین امن و ہم آہنگی اور آپسی میل جول کو خراب کرنے کی کوشش پر سخت تشویش کا اظہار کرتی ہے۔ ذاتی مفادات کے حامل غیر مقامی مذہبی و سیاسی تنظیمیں یہاں کا ماحول خرام کرنے کے درپے ہیں۔‘‘

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’کشمیر میں تمام مذاہب سے وابستہ لوگ ہم آہنگی کے ساتھ رہتے آئے ہیں۔ یہاں کی ہم آہنگی کافی مشہور ہے۔ یہاں رہنے والے تمام طبقات آپسی دکھ درد اور خوشیوں میں شریک رہتے ہیں۔ سنہ 2019 کے اگست مہینے کے بعد یہاں پیدا ہوئے سیاسی بحران اور پھر عالمی وبا کورونا وائرس کے پیش نظر عائد لاک ڈاؤن کے دوران پنجاب، دہلی اور بھارت کی دیگر ریاستوں میں رہ رہے کشمیری طلبا اور دیگر افراد کی مدد جس طریقے سے سکھ طبقے نے کی ہے اسے کبھی بھلایا نہیں جا سکتا۔‘‘

مزید پڑھیں؛ 'مسلم-سکھ بھائی چارے کو زک پہنچانے کی اجازت کسی کو نہیں دی جائے گی'

سنہ 1984 میں ہوئے احتجاج کا حوالے دیتے ہوئے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’ریاست پنجاب کے امرتسر شہر میں ہوئے آپریشن بلیو سٹار کے پیش نظر کشمیر میں بھی احتجاج ہوا۔ اس احتجاج میں آٹھ کشمیری مسلم نوجوان بھی ہلاک ہوئے تھے۔ کشمیری مسلمانوں اور کشمیری سکھوں کے مابین مضبوط معاشی و اقتصادی اور تجارتی تعلقات امن و مذہبی ہم آہنگی اور باہمی تعاون کے دشمنوں کو راس نہیں آ رہے ہیں۔ اسی لیے یہ دشمن عناصر اپنے سیاسی اور تفرقہ انگیز ایجنڈے کے لئے بار بار ان تعلقات کو خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘‘

ایسو سی ایشن نے دونوں برادریوں سے جموں و کشمیر میں امن اور مذہبی ہم آہنگی کے دشمنوں کو خود پر ہاوی نہ ہونے دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

بیان میں ایسو سی ایشن نے سکھ برادری کو ان کے سماجی تحفظ، عزت اور وقار کو برقرار رکھنے میں مکمل یکجہتی اور تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے سکھوں اور مسلموں کے مابین ایک اعلیٰ سطح کی رابطہ کمیٹی تشکیل دینے کی پیشکش کی ہے۔

جموں و کشمیر بار ایسوسی ایشن نے حالیہ دنوں میں سکھ لڑکیوں کے مبینہ طور زبردستی مذہب تبدیل کیے جانے سے متعلق بیان جاری کرتے ہوئے ’’فرقہ وارانہ‘‘ طاقتوں کی مذمت کی اور کشمیر میں صدیوں سے قائم سکھ - مسلم اتحاد کو برقرار رکھنے کے لیے ایک رابطہ کمیٹی تشکیل دیے جانے کی سفارش کی ہے۔

ایسوسیشن کے ترجمان ایڈوکیٹ غلام نبی شاہین کی جانب سے جمعہ کو جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’ایسو سی ایشن جموں و کشمیر میں سکھ اور مسلم برادری کے مابین امن و ہم آہنگی اور آپسی میل جول کو خراب کرنے کی کوشش پر سخت تشویش کا اظہار کرتی ہے۔ ذاتی مفادات کے حامل غیر مقامی مذہبی و سیاسی تنظیمیں یہاں کا ماحول خرام کرنے کے درپے ہیں۔‘‘

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’کشمیر میں تمام مذاہب سے وابستہ لوگ ہم آہنگی کے ساتھ رہتے آئے ہیں۔ یہاں کی ہم آہنگی کافی مشہور ہے۔ یہاں رہنے والے تمام طبقات آپسی دکھ درد اور خوشیوں میں شریک رہتے ہیں۔ سنہ 2019 کے اگست مہینے کے بعد یہاں پیدا ہوئے سیاسی بحران اور پھر عالمی وبا کورونا وائرس کے پیش نظر عائد لاک ڈاؤن کے دوران پنجاب، دہلی اور بھارت کی دیگر ریاستوں میں رہ رہے کشمیری طلبا اور دیگر افراد کی مدد جس طریقے سے سکھ طبقے نے کی ہے اسے کبھی بھلایا نہیں جا سکتا۔‘‘

مزید پڑھیں؛ 'مسلم-سکھ بھائی چارے کو زک پہنچانے کی اجازت کسی کو نہیں دی جائے گی'

سنہ 1984 میں ہوئے احتجاج کا حوالے دیتے ہوئے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’ریاست پنجاب کے امرتسر شہر میں ہوئے آپریشن بلیو سٹار کے پیش نظر کشمیر میں بھی احتجاج ہوا۔ اس احتجاج میں آٹھ کشمیری مسلم نوجوان بھی ہلاک ہوئے تھے۔ کشمیری مسلمانوں اور کشمیری سکھوں کے مابین مضبوط معاشی و اقتصادی اور تجارتی تعلقات امن و مذہبی ہم آہنگی اور باہمی تعاون کے دشمنوں کو راس نہیں آ رہے ہیں۔ اسی لیے یہ دشمن عناصر اپنے سیاسی اور تفرقہ انگیز ایجنڈے کے لئے بار بار ان تعلقات کو خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘‘

ایسو سی ایشن نے دونوں برادریوں سے جموں و کشمیر میں امن اور مذہبی ہم آہنگی کے دشمنوں کو خود پر ہاوی نہ ہونے دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

بیان میں ایسو سی ایشن نے سکھ برادری کو ان کے سماجی تحفظ، عزت اور وقار کو برقرار رکھنے میں مکمل یکجہتی اور تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے سکھوں اور مسلموں کے مابین ایک اعلیٰ سطح کی رابطہ کمیٹی تشکیل دینے کی پیشکش کی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.