ETV Bharat / state

JK Bank Karz Mukti Scheme: جے کے بینک کی "قرض مکتی" اسکیم قرضہ داروں کے لیے راحت دینے کی پہل

جموں و کشمیر بینک کی متارف کی گئی اسکیم "قرض مکتی" کا مقصد ان بینک کھاتے داروں کو راحت پہنچانی ہے جو اپنے جائز وجوہات کی بنیاد پر بینک سے لیے گئے اپنے قرضے کی رقم واپس ابھی تک نہیں کر پائے ہیں۔ اس اسکیم میں 5 ہزار سے 15 لاکھ کے قرضہ داروں شامل کیے گئے ہیں۔ JK Bank Karz Mukti Scheme

author img

By

Published : Jun 24, 2022, 6:30 PM IST

j-and-k-bank-rolls-out-special-karz-mukti-scheme-2022-interview-with-jk-bank-public-relations-manager
جے کے بینک کی "قرضہ مکتی" اسکیم قرضہ داروں کے لیے راحت دینے کی پہل

سرینگر: جموں و کشمیر بینک نے "قرض مکتی" نام سے ایک نئی اسکیم کو متعارف کیا تاکہ ان قرضہ داروں کو راحت دی جاسکے جو کہ اپنے جائز وجوہات کی بنا پر اب تک چھوٹی رقم کے اپنے قرضے واپس کرنے میں ناکام ہوئے ہیں۔ اصل میں متعارف کی گئی یہ "قرض مکتی'' اسکیم ہے کیا۔ اس کے دائرے میں کون کون سے لوگ آتے ہیں اور اس اسکیم سے کس طرح کا فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے ۔اس پر ای ٹی وی بھارت کے نمائندے پرویز الدین نے خصوصی بات چیت کی جموں وکشمیر بینک کے تعلقات عامہ کے منیجر ڈاکٹر میر جاوید سے۔ Interview of JK Bank Public Relation Manager

جے کے بینک کی "قرضہ مکتی" اسکیم قرضہ داروں کے لیے راحت دینے کی پہل
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر بینک نے جو او ٹی ایس تحت "قرض مکتی " اسکیم 2022 متعارف کی ہے اس کا مدعا و مقصد ان بینک کھاتے داروں کو راحت پہنچانی ہے جو اپنے جائز وجوہات کی بنیاد پر بینک سے لیا گیا قرضہ ابھی تک واپس نہیں کر پائے۔ انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر بینک کے مینیجنگ ڈائریکٹر اور سی ای او بلدیو پرکاش کی نگرانی میں لوگوں کو فائدہ پہنچانے کی خاطر "قرضہ مکتی" اسکیم کا خدوخال تیار کیا گیا، تاکہ وہ لوگ اپنے قرضوں کی ادئیگی بہ آسانی کرسکیں جو کافی وقت سے اپنے چھوٹے قرضے واپس کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر میر جاوید نے کہا کہ اس اسکیم کے دائرے میں وہ سبھی کھاتے دار آتے ہیں جو کہ 3 برس کے عرصے کے دوران 5 ہزار سے 15 لاکھ کے درمیان کے اپنے قرضے کی رقم ادا نہ کر پائے ہیں۔ اس مذکورہ "قرضہ مکتی" اسکیم کے زمرے میں ان سبھی لوگوں کو شامل کیا گیا ہے، جن کے پاس زرعی قرضے ہو یا مختلف سرکاری اسکیموں کے تحت لی گئی لون کی رقم ہے۔
قرضے پر چھوٹ دینے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کُل رقم پر انہیں 30 سے 40 فیصد تک کی بھی چھوٹ دینے کی سہولیت اس نئی اسکیم میں رکھی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے صرف جموں و کشمیر کے کھاتے دار استفادہ حاصل کرسکتے ہیں۔ تاہم انہوں نے کہا وہ کھاتے دار یا لوگ اس اسکیم کے باہر رکھے گئے ہیں جو کہ ابھی تک ڈیفالٹر ( defaulter) ثابت ہوئے ہیں اور وہ بھی جن کے لون اکاونٹز کی چھان بین یا کسی قسم کی جانچ چل رہی ہے۔
مزید پڑھیں:



وہیں "قرضہ مکتی" اسکیم کے دائرے میں سرکاری اور نیم سرکاری ادارے کے ملازمین کو بھی نہیں رکھا گیا ہے اور جے کے بینک کے ملازمین بھی اسکیم کے دائرے میں نہیں آتے ہیں۔ نمائندے کی جانب ایک سوال کے ردعمل میں ڈاکٹر میر جاوید نے کہا کہ اس اسکیم کے زمرے میں آنے والے لوگ یا کھاتے دار بغیر کسی کاغذی طوالت یا بغیر کسی گارنٹر کے" قرضہ مکتی" اسکیم سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں اور اپنے نزدیکی جے کے بینک برانچ میں سادہ کاغذ پر درخواست دے کر ایک ہفتے کے اندر اندر مذکورہ اسکیم سے استفادہ کرسکتے ہیں۔

سرینگر: جموں و کشمیر بینک نے "قرض مکتی" نام سے ایک نئی اسکیم کو متعارف کیا تاکہ ان قرضہ داروں کو راحت دی جاسکے جو کہ اپنے جائز وجوہات کی بنا پر اب تک چھوٹی رقم کے اپنے قرضے واپس کرنے میں ناکام ہوئے ہیں۔ اصل میں متعارف کی گئی یہ "قرض مکتی'' اسکیم ہے کیا۔ اس کے دائرے میں کون کون سے لوگ آتے ہیں اور اس اسکیم سے کس طرح کا فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے ۔اس پر ای ٹی وی بھارت کے نمائندے پرویز الدین نے خصوصی بات چیت کی جموں وکشمیر بینک کے تعلقات عامہ کے منیجر ڈاکٹر میر جاوید سے۔ Interview of JK Bank Public Relation Manager

جے کے بینک کی "قرضہ مکتی" اسکیم قرضہ داروں کے لیے راحت دینے کی پہل
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر بینک نے جو او ٹی ایس تحت "قرض مکتی " اسکیم 2022 متعارف کی ہے اس کا مدعا و مقصد ان بینک کھاتے داروں کو راحت پہنچانی ہے جو اپنے جائز وجوہات کی بنیاد پر بینک سے لیا گیا قرضہ ابھی تک واپس نہیں کر پائے۔ انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر بینک کے مینیجنگ ڈائریکٹر اور سی ای او بلدیو پرکاش کی نگرانی میں لوگوں کو فائدہ پہنچانے کی خاطر "قرضہ مکتی" اسکیم کا خدوخال تیار کیا گیا، تاکہ وہ لوگ اپنے قرضوں کی ادئیگی بہ آسانی کرسکیں جو کافی وقت سے اپنے چھوٹے قرضے واپس کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر میر جاوید نے کہا کہ اس اسکیم کے دائرے میں وہ سبھی کھاتے دار آتے ہیں جو کہ 3 برس کے عرصے کے دوران 5 ہزار سے 15 لاکھ کے درمیان کے اپنے قرضے کی رقم ادا نہ کر پائے ہیں۔ اس مذکورہ "قرضہ مکتی" اسکیم کے زمرے میں ان سبھی لوگوں کو شامل کیا گیا ہے، جن کے پاس زرعی قرضے ہو یا مختلف سرکاری اسکیموں کے تحت لی گئی لون کی رقم ہے۔
قرضے پر چھوٹ دینے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کُل رقم پر انہیں 30 سے 40 فیصد تک کی بھی چھوٹ دینے کی سہولیت اس نئی اسکیم میں رکھی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے صرف جموں و کشمیر کے کھاتے دار استفادہ حاصل کرسکتے ہیں۔ تاہم انہوں نے کہا وہ کھاتے دار یا لوگ اس اسکیم کے باہر رکھے گئے ہیں جو کہ ابھی تک ڈیفالٹر ( defaulter) ثابت ہوئے ہیں اور وہ بھی جن کے لون اکاونٹز کی چھان بین یا کسی قسم کی جانچ چل رہی ہے۔
مزید پڑھیں:



وہیں "قرضہ مکتی" اسکیم کے دائرے میں سرکاری اور نیم سرکاری ادارے کے ملازمین کو بھی نہیں رکھا گیا ہے اور جے کے بینک کے ملازمین بھی اسکیم کے دائرے میں نہیں آتے ہیں۔ نمائندے کی جانب ایک سوال کے ردعمل میں ڈاکٹر میر جاوید نے کہا کہ اس اسکیم کے زمرے میں آنے والے لوگ یا کھاتے دار بغیر کسی کاغذی طوالت یا بغیر کسی گارنٹر کے" قرضہ مکتی" اسکیم سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں اور اپنے نزدیکی جے کے بینک برانچ میں سادہ کاغذ پر درخواست دے کر ایک ہفتے کے اندر اندر مذکورہ اسکیم سے استفادہ کرسکتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.