سرینگر: جموں و کشمیر انتظامیہ نے ہاؤس بوٹ مالکان اور شکارا والوں کو بڑی راحت دیتے ہوئے سبسڈی پر انہیں مرمت کیلئے لکڑی فراہم کرے۔ لیفٹینٹ گورنر منوج سنہا کی صدارت میں انتظامی کونسل نے محکمہ سیاحت کی تجویز کو منظوری دی۔ اس فیصلے کے تحت محکمہ جنگلات رجسٹرڈ ہاؤس بوٹس اور شکارا والوں کی معمولی یا وقتاً فوقتاً مرمت کے لیے ۳۰ فی صد سے ۶۰ فی صد لکڑی رعایتی قیمت پر لکڑی فراہم کرے گا۔Houseboats to get discounted timber
انتظامیہ نے یہ بات واضح کی کہ محکمہ جنگلات مستحقین کو 6 سال میں ایک بار یہ رعایتی لکڑی فراہم کریں گا۔ کونسل کے احکامات کے مطابق ہاؤس بوٹز کی تعمیر نو اور بڑی مرمت کیلئے زیادہ 70 فیصد تک یا 80 فٹ، جو بھی کم ہو، 50 فیصد رعایتی شرح پر، لکڑی کو ایک وقتی بنیاد پر فراہم کیا جائے گا۔ houseboat and shikara owners
رجسٹرڈ ٹیکسی شکاروں کی صورت میں، لکڑی وقتاً فوقتاً مرمت/ دیکھ بھال کے لیے 50 % رعایتی شرحوں سے زیادہ سے زیادہ 70% ضرورت یا 15 فٹ، جو بھی کم ہو، 5 (پانچ) سالوں میں ایک بار فراہم کی جائے گی۔ تاہم مالکان کو یہ رعایت محکمہ سیاحت کی تجویز اور مکمل دستاویزی شناخت کے بعد یہ لکڑی فراہم کرے گا۔
انتظامیہ کے اس فیصلے کی ہاوس بوٹ مالکان نے خوش آئیند قرار دیا اور کہا کہ انہیں امید ہے کہ انتظامیہ انکی دیگر دیرینہ مطالبات پر بھی سنجیدگی سے غور کرے گی۔ وادی کشمیر میں ہاوس بوٹ اور شکارا سیاحت کی شان مانا جاتا تھا لیکن مالکان کے مطابق حکومت کی عدم توجہی اور سخت پالیسیوں کی وجہ سے ہاوس بوٹ کی تعداد کم ہوتی گیی۔
ڈل جھیل اور نگین میں برسوں سے ہاوس بوٹ قائم ہے جہاں بیرونی سیاح ان میں رہتے تھے۔ لیکن انتظامیہ نے ڈل اور نگین میں آلودگی اور ناجائز قبضے کو روکنے کے لئے ہاوس بوٹ کے متعلق سخت پالیسی لاگو کی ہے جس کے تحت اب کوئی نئی ہاوس بوٹ تعمیر کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ وہیں تعمیر نو یا مرمت کے لئے بھی مالکان کے مطابق انہیں سخت پالسی کے تحت اجازت طلب کرنا ٘ر رہا ہے جو مشکل ہے۔
یہ بھی پڑھیں : Dal Dwellers on Rehabilitation: ڈل جھیل کے باشندوں کی بازآبادکاری مشکل کیوں؟