جموں و کشمیر میں لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ نے پانچ سرکاری ملازمین، جن میں دو پولیس اہلکار بھی شامل ہیں، کو برطرف کرنے کے احکامات صادر کیے ہیں۔ J&K Admin Terminates Five Govt employees for having militant links برطرف کیے گئے پانچوں سرکاری ملازمین پر ملک مخالف سرگرمیوں اور مبینہ طور عسکریت پسندوں کے ساتھ روابط رکھنے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
جن ملازمین کو نوکریوں سے بر طرف کیا گیا ہے ان میں ضلع پلوامہ کے رہنے والے کمپیوٹر آپریٹر توصیف احمد میر، سرینگر سے تعلق رکھنے والے سرکاری ٹیچر غلام حسن پرے، اونتی پورہ کے رہنے والے سرکاری ٹیچر ارشد احمد داس، ضلع بارہمولہ کے پولیس کانسٹیبل شاھد حسین راتھر اور کپواڑہ ضلع سے تعلق رکھنے والے محکمۂ صحت میں نطور نرسنگ آڈرلی کام کرنے والے شفاعت احمد خان شامل ہیں۔
- مزید پڑھیں: Show Cause Notice for Criticizing J&K Govt: حکومت کی تنقید کے الزام میں دو ملازمین کو وجہ بتائو نوٹس جاری
بر طرف کیے گئے سرکاری ملازمین میں ضلع بارہمولہ سے تعلق رکھنے والے پولیس کانسٹیبل شاہد حسین راتھر اور شمالی کشمیر کے ضلع کپوارہ سے تعلق رکھنے والے محکمۂ صحت میں نرسنگ آڈرلی کام کرنے والے شفاعت احمد خان، ضلع پلوامہ سے تعلق رکھنے والے پولیس کانسٹیبل توصیف احمد میر، سرینگر سے تعلق رکھنے والے کمپیوٹر آپریٹر غلام حسن پرے، اونتی پورہ کے رہنے والے ٹیچر ارشد احمد داس شامل ہیں۔ اس سے قبل بھی جموں و کشمیر یو ٹی انتظامیہ نے کئی سرکاری ملازمین کو عسکریت پسندوں کے ساتھ روابط رکھنے، ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے اور ٹیرر فنڈنگ جیسے الزامات پر نوکریوں سے برطرف کر دیا ہے۔