نئی دہلی: ترکی کا بنا ہوا پستول Canik-TP9 جموں و کشمیر میں سکیورٹی فورسز کے لیے ایک بڑا چلنج بن گیا ہے کیونکہ خطے میں ہائی برڈ اور عسکریت پسند اس ہلکے وزن کے پستول کو ٹارگٹ کلنگ کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ سکیورٹی ایجنسیوں کی طرف سے گزشتہ چند ہفتوں میں ہونے والے کارروائیوں اور گرفتاریوں کے بعد ملزمان سے خاصی تعداد میں پستول برآمد کیے گئے ہیں۔Turkey Made Canik-TP9 pistol recovered in 2022
سکیورٹی کے ایک سینئر اہلکار نے جمعہ کے روز ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ "امسال کشمیر میں 25 سے زیادہ ترک ساختہ پستول Canik-TP9 برآمد کیے گئے ہیں،چونکہ یہ پستول ہلکا پھلکا اور ہینڈل کرنے میں آسان ہتھیار ہے، اس لیے عسکریت پسند اس ترکی ساختہ پستول کو کثرت سے استعمال کر رہے ہیں۔اس کے علاوہ یہ پستول ہدف کو درست طریقے سے نشانہ بناتا ہے۔"
انہوں نے کہا کہ "چینی ساختہ ہتھیاروں کی فراہمی کے علاوہ پاکستان عسکریت پسندوں کو ترکی ساختہ پستول بھی فراہم کر رہا ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق امسال 52 غیر ملکی عسکریت پسند اور 126 مقامی عسکریت پسند سمیت 178 عسکریت پسند کو سکیورٹی فروسز نے مخلتف انکاؤٹروں میں ہلاک کیے گئے ہیں۔"
سکیورٹی کے سینیئر اہلکار نے بتایا کہ "جموں و کشمر میں اس وقت 135 عسکریت پسند سرگرم ہیں جن میں 53 مقامی اور 82 غیر مقامی عسکریت پسند شامل ہیں۔ مقامی عسکریت پسندوں میں ہائی برڈ عسکریت پسند بھی شامل ہیں۔ "
مزید پڑھیں: Militants Killed in Nov Month نومبر میں نو عسکریت پسند اور دو غیر مقامی مزدور ہلاک
انہوں نے کہا انٹیلی جنس رپورٹ کے مطابق 150 عسکریت پسند سرحد پار سے بھارت گھسنے کی تاک میں ہیں اس لیے جموں و کشمیر میں سکیورٹی ایجنسیوں کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔
واضح رہے کہ انٹیلی جنس رپورٹس کے مطابق پی او کے اور لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے آس پاس کے علاقوں میں تقربیاً 300 ایکٹو عسکریت پسند کیمپ موجود ہیں۔ سیکورٹی ایجنسیوں کا خیال ہے کہ عسکریت پسند سرنگوں کا استعمال کرکے بھارتی حدود میں گھسنے کی کوشش کررہے ہے۔ اس حوالے سے کچھ مہینے قبل بارڈر سکیورٹی فورسز نے بھارت-پاکستان سرحد کے پاس ایک بڑی سرنگ کا سراغ لگایا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: