جموں و کشمیر پیپلز پارٹی کے اسٹیٹ جنرل سیکرٹری حقیقت سنگھ جموال نے پیر کے روز دعوی کیا کہ جموں و کشمیر میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے حوالے سے ٹائم لائن جاری کریں تاکہ یہاں کی تمام تسلیم شدہ سیاسی پارٹیاں انتخابات کی تیاریاں کر سکیں۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 'حد بندی کمیشن کی میٹنگ میں ہمارا ایک وفد سرینگر سے شامل ہوگا جبکہ جموں سے ہمارے صدر بھیم سنگھ شمولیت کریں گے۔ یہ ایک اچھا قدم ہے۔ ہم اس کا استقبال بھی کرتے ہیں، تاہم اسی کے ساتھ چاہتے ہیں کہ مرکزی سرکار یہاں کی پارٹیوں کو انتخابات کی تیاریوں کے لیے وقت فراہم کرے۔ اسی لیے اگر مرکز بتا دے کہ انتخابات کب ہوں گے تو ہم اسی حساب سے تیاریاں کر سکتے ہیں۔'
دربار موو کے فیصلے کو تاریخی بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'مہاراجہ گلاب سنگھ کے وقت سے یہ سلسلہ جاری ہے۔ تاہم اس وقت کی ضرورت نہیں تھی کہ اس سلسلے کو بند کیا جائے۔ ہم اس قدم کا استقبال کرتے ہیں لیکن انتظامیہ سے اس حوالے سے مزید وضاحت بھی چاہتے ہیں۔ کون افسر کہاں بیٹھے گا، عوام کو اپنے مسائل کا ازالہ کرنے کے لیے کہاں جانا ہوگا۔ ان باتوں پر وضاحت ضروری ہے۔'
ان کا مزید کہنا تھا کہ 'جموں کے مختلف تاجروں میں دربار موو کے فیصلے کے پیش نظر اپنے خدشات ظاہر کیے ہیں۔ میں بزنس کے حوالے سے زیادہ جانکاری نہیں رکھتا لیکن اتنا کہہ سکتا ہوں کہ جب بھی بڑے فیصلے لیے جاتے ہیں ایسی چھوٹی موٹی باتیں سامنے آتی ہیں۔ تاجروں کو اپنے خدشات انتظامیہ کے سامنے رکھنے کا پورا حق ہے اور انہیں رکھنی چاہیے۔ مجھے پورا یقین ہے کہ انتظامیہ اس حوالے سے بھی ان کے لیے کوئی مناسب رستہ نکال لے گی۔'
یہ بھی پڑھیں:
Delimitation Commission: حدبندی کمیشن پر وادی میں خدشات کیوں ہیں؟
سنگھ نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ 'کشمیر میں ان کی جماعت کے لیڈران کو سکیورٹی فراہم کی جائے۔ تاکہ وہ بھی جموں کشمیر میں اپنی سیاسی سرگرمیاں بحال کر پائیں۔ ہم کوئی زیادہ سکیورٹی نہیں مانگ رہے ہیں بس ویسے ہی جیسی دیگر پارٹی کے لیڈران کو مل رہی ہے۔ اس حوالے سے ہم نے جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر کو خط بھی لکھا ہے۔'
اس کے مزید ان کا کہنا تھا کہ 'ہم انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ جموں و کشمیر کے تمام محکموں کو جوابدہ بنایا جائے'۔