سرینگر:خواتین کے عالمی دن کے موقع پر اسٹیٹ کونسل آف ایجوکیشنل ریسرچ اینڈ ٹرینگ کشمیر میں ایک تقریب کا انعقاد ہوا۔ اس تقریب میں مقررین نے خواتین کے حقوق اور سماج میں ان کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ تقریب کا اہتمام انسٹچیوٹ کی کلچرل ونگ نے کیا ۔
تقریب کی صدارت ایس سی آر ٹی کے ایچ او ڈی ڈاکٹر ظہور احمد نے کی۔ صدارتی خطاب میں انہوں نے کہا دن منانے کی اہمیت اور افادیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ الله نے عورتوں کو اونچا مقام عطا کیا ہے لیکن ہم اس مقام کو پہچان نہیں پائے، جس کے لیے مرد اور عورتیں دونوں ذمہ دار ہیں۔ اس موقع پر کئی افسران نے خطاب کیا۔ ڈاکٹر رابعیہ نسیم نے کہا کہ عورتوں کو برابری کا رتبہ دینے کا نظریہ اب بدل چکا ہے۔اب عورت کو اوپر لانے کی ضرورت ہے اور اس سال کا تھیم بھی یہی ہے۔
فاروق احمد شاہ نے کہا کہ عورتوں کے حقوق کے لیے ایک دن منانا مذاق ہے، بلکہ سال بھر ان کے حقوق کی پاسداری کرنی ہوگی۔ا شفاق سامعون نے کہا ہمارے سماج میں عورتوں کی حالت بہت بہتر ہے۔ عاشق سامعون نے کہا اسلام نے عورتوں کو بہت عزت دی۔ ڈاکٹر سجاد نے کہا کہ کو عورتوں میں ہر طرح کے حالات سے نمٹنے کی صلاحیت موجود ہے۔ ساہمہ شاہ نے موجودہ دور میں عورتوں کی مشکلات کا خاکہ پیش کیا۔ ڈاکٹر نازنین نے کہا کہ عورتوں کوو اپنے حقوق کی جنگ خود لڑنی چاہیے۔
ریحانہ اپنے خطاب میں کہا کہ اس وقت ملک کی صدربھی ایک عورت ہے یہ ہمارے لیے قابل فخر ہے۔ تقریب میں کئی اور مقررین نے اپنے خیالات پیش کیے۔ تقریب میں نظامت کے کلچرل کارڈینال جاوید کرمانی نے انجام دیے۔
مزید پڑھیں:International Womens Day 2023 لیڈی سنگھم کے نام سے مشہور منشا بیگ سے خاص گفتگو
واضح رہے کہ عورتوں کی لازوال قربانیوں پر خراج تحسین پیش کرنے اور معاشرے میں انھیں جائز مقام اور مردو کے برابر حقوق دلوانے کے لئے 1911 سے خواتین کا عالمی دن 8 مارچ کو منایا جاتا ہے۔ اسی سلسلے کو برقرار رکھتے ہوئے ملک بھر کے ساتھ ساتھ کشمیر وادی میں بھی خواتین کا عالمی دن منایا گیا۔ اس دن کی مناسب سے کئی تقریبات اور سمینارز کا انعقاد عمل میں لایا گیا یے۔جن میں کہیں پر خواتین کی صلاحیت اور اہمیت کو اجاگر کیا گیا ۔ تو کہیں پر خواتین کے مسائل ابھارے گیے جبکہ کہیں پر مسافر گاڑیوں میں سفر کے دوران خواتین کے درپیش مشکلات پر بحث و مباحثہ کیا گیا ۔