عالمی یوم مادری زبان کے موقع پر جموں و کشمیر بینک نے اپنے فیس بک پیج پر ایک پوسٹ کے ذریعے عوام کو اس دن کی مبارکباد پیش کی۔ اس پوسٹ میں مختلف زبانوں کا ذکر کیا گیا، لیکن کشمیری زبان میں کوئی لفظ نہیں تھا۔
جس کے بعد لوگوں نے بینک کو تنقید کا نشانہ بنایا اور اس پوسٹ کی مذمت کی۔ کئی صحافیوں نے بھی جموں و کشمیر بینک کے ذریعے شیئر کیے گئے اس پوسٹ پر اپنے رد عمل کا اظہار کیا۔
مشہور صحافی گوہر گیلانی نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ 'عالمی یوم مادری زبان کے موقع پر جموں و کشمیر بینک نے کشمیری عوام کے نام یہ پیغام دیا ہے۔ اگر کشمیری ثقافت اور شناخت کی توہین نہیں ہو تو ہم کشمیری زبان کے علاوہ دنیا کی تمام زبانوں کا احترام کرتے ہیں'۔
کئی لوگوں نے فیس بک کے ذریعے بینک کے خلاف اپنے غم و غصہ کا اظہار کیا۔ کچھ افراد نے لکھا کہ جموں و کشمیر بینک کی جانب سے کشمیری زبان کے ساتھ سوتیلا رویہ اختیار کیا گیا یے۔
یہ بھی پڑھیے
کشتواڑ میں سڑک حادثہ، ایک ہی کنبے کے تین افراد ہلاک
ادبی مرکز کامراز کے صدر امین بٹ نے بینک کے پوسٹ کے جواب میں لکھا کہ 'میں ادبی مرکز کامراز کی حیثیت سے جموں و کشمیر بینک کے اس رویہ کی مذمت کرتا ہوں'۔
وہیں جموں و کشمیر بینک کے اس پوسٹ کی خاصی تنقید کے بعد بینک نے دوبارہ ایک پوسٹ شیئر کیا ہے، جس میں لفظ 'کاشر' کو جوڑا گیا ہے۔