ETV Bharat / state

بھارت - چین کشیدگی: 'سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو بے بنیاد'

وزارت دفاع کے ایک سینئر افسر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'واٹس ایپ اور سماجی رابطہ کی ویب سایٹوں پر لگاتار شیئر کیا گیا ویڈیو صحیح نہیں ہے۔ اس ویڈیو کو حقیقی لائن آف کنٹرول پر چین کے ساتھ بھارت کے تناؤ کو جوڑنا بہت ہی غلط ہے۔'

Viral video related to Indo-China army scuffle is untrue and old: Defense ministry
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو بے بنیاد: وزارت دفاع
author img

By

Published : May 31, 2020, 2:20 PM IST

وزارت دفاع کے مطابق سماجی رابطہ کی ویب سائٹ اور واٹس ایپ گروپوں میں وائرل ہو رہا ویڈیو جس میں بھارتی افواج اور چین کے سپاہیوں کے درمیان لداخ کے پینگانگ علاقے میں سنگبازی ہوتی دکھائی دے رہی ہے وہ ماضی کا ویڈیو ہے حال ہیں کہ نہیں۔

وزارت دفاع کے ایک سینئر افسر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'واٹس ایپ اور سماجی رابطہ کی ویب سایٹوں پر لگاتار شیئر کیا گیا ویڈیو صحیح نہیں ہے۔ اس ویڈیو کو حقیقی لائن آف کنٹرول پر چین کے ساتھ بھارت کے تناؤ کو جوڑنا بہت ہی غلط ہے۔'

ان کا کہنا تھا کہ 'یہ ویڈیو 2017 کے اگست کے مہینے کا ہو سکتا ہے تاہم حال ہی کا نہیں ہے۔ اس وقت زمینی سطح پر کوئی بدلہ نہیں آیا ہے۔ چین جہاں تھا وہیں ہیں اور ہمارے سپاہی حقیقی لائن آف کنٹرول پر تعینات ہیں۔ کوئی بھی پیش رفت ہوگی وہ منظر عام پر آئے گی۔'

دو منٹ پنتالیس سیکنڈ کا یہ ویڈیو جو ای ٹی وی بھارت کو اپنے ذرائع سے موصول ہوا تھا۔ اس ویڈیو میں صاف دکھائی دے رہا ہے کہ کیسے بھارتی سپاہی چین کے سپاہیوں کے ساتھ تلخ کلامی کر رہے ہیں اور چین کی بلٹ پروف ڈون فنگ (dongfeng) کو توڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

بھارتی سپاہیوں کے پاس کوئی بھی ہتھیار نہیں ہیں اور ایک سپاہی زخمی بھی ہے۔ تاہم بھارتی فوج نے اس ویڈیو کو غلط قرار دیتے ہوئے اپنے بیان میں کہا کہ 'اس ویڈیو کا شمالی بھارت سے کوئی لینا دینا نہیں۔ ہم قومی سلامتی کو متاثر کرنے والے معاملات کو سنسنی خیز کرنے کی کوششوں کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ میڈیا سے درخواست ہے کہ وہ ایسے ویڈیوز کو نشر نہ کریں جو ممکنہ طور پر سرحدوں پر موجودہ صورتحال کو خراب کر دیں۔'

واضح رہے کہ چین اور بھارت کے درمیان لداخ میں رواں مہینے کی پانچ تاریخ سے حالات کشیدہ بنے ہوئے ہیں۔ چین لگاتار بھارت اور چین کے درمیان سرحد پر تعینات انکی سپاہیوں کی تعداد میں اضافہ کرنے کے ساتھ ساتھ اسلحہ اور بارود اکھٹا کرتا جا رہا ہے۔ وہی پاکستان کی جانب سے بھی حد بندی معاہدے کی خلاف ورزی میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ چین نے گزشتہ روز بھارت میں موجود ان کے شہریوں کو واپس اپنے ملک لے جانے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔

رواں مہینے کی 22 تاریخ کو بھارتی فوج کےسربراہ جنرل منوج مکند نروانے نے لیہہ کا دورہ کرکے صورتحال کا جائزہ لیا تھا۔

وزارت دفاع کے مطابق سماجی رابطہ کی ویب سائٹ اور واٹس ایپ گروپوں میں وائرل ہو رہا ویڈیو جس میں بھارتی افواج اور چین کے سپاہیوں کے درمیان لداخ کے پینگانگ علاقے میں سنگبازی ہوتی دکھائی دے رہی ہے وہ ماضی کا ویڈیو ہے حال ہیں کہ نہیں۔

وزارت دفاع کے ایک سینئر افسر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'واٹس ایپ اور سماجی رابطہ کی ویب سایٹوں پر لگاتار شیئر کیا گیا ویڈیو صحیح نہیں ہے۔ اس ویڈیو کو حقیقی لائن آف کنٹرول پر چین کے ساتھ بھارت کے تناؤ کو جوڑنا بہت ہی غلط ہے۔'

ان کا کہنا تھا کہ 'یہ ویڈیو 2017 کے اگست کے مہینے کا ہو سکتا ہے تاہم حال ہی کا نہیں ہے۔ اس وقت زمینی سطح پر کوئی بدلہ نہیں آیا ہے۔ چین جہاں تھا وہیں ہیں اور ہمارے سپاہی حقیقی لائن آف کنٹرول پر تعینات ہیں۔ کوئی بھی پیش رفت ہوگی وہ منظر عام پر آئے گی۔'

دو منٹ پنتالیس سیکنڈ کا یہ ویڈیو جو ای ٹی وی بھارت کو اپنے ذرائع سے موصول ہوا تھا۔ اس ویڈیو میں صاف دکھائی دے رہا ہے کہ کیسے بھارتی سپاہی چین کے سپاہیوں کے ساتھ تلخ کلامی کر رہے ہیں اور چین کی بلٹ پروف ڈون فنگ (dongfeng) کو توڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

بھارتی سپاہیوں کے پاس کوئی بھی ہتھیار نہیں ہیں اور ایک سپاہی زخمی بھی ہے۔ تاہم بھارتی فوج نے اس ویڈیو کو غلط قرار دیتے ہوئے اپنے بیان میں کہا کہ 'اس ویڈیو کا شمالی بھارت سے کوئی لینا دینا نہیں۔ ہم قومی سلامتی کو متاثر کرنے والے معاملات کو سنسنی خیز کرنے کی کوششوں کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ میڈیا سے درخواست ہے کہ وہ ایسے ویڈیوز کو نشر نہ کریں جو ممکنہ طور پر سرحدوں پر موجودہ صورتحال کو خراب کر دیں۔'

واضح رہے کہ چین اور بھارت کے درمیان لداخ میں رواں مہینے کی پانچ تاریخ سے حالات کشیدہ بنے ہوئے ہیں۔ چین لگاتار بھارت اور چین کے درمیان سرحد پر تعینات انکی سپاہیوں کی تعداد میں اضافہ کرنے کے ساتھ ساتھ اسلحہ اور بارود اکھٹا کرتا جا رہا ہے۔ وہی پاکستان کی جانب سے بھی حد بندی معاہدے کی خلاف ورزی میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ چین نے گزشتہ روز بھارت میں موجود ان کے شہریوں کو واپس اپنے ملک لے جانے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔

رواں مہینے کی 22 تاریخ کو بھارتی فوج کےسربراہ جنرل منوج مکند نروانے نے لیہہ کا دورہ کرکے صورتحال کا جائزہ لیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.