دوروز سے متواتر بارش کی وجہ سے سرینگر سمیت وادی کے کئی علاقوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی ہے جبکہ سرینگر - جموں اور سرینگر - لیہہ شاہراہ کے ساتھ ساتھ تاریخی مغل روڈ، بانڈی پورہ - گریز روڈ پر ٹریفک کی آ مدورفت بند ہے۔ صوبائی انتظامیہ نے الرٹ جاری کرکے متعلقہ محکمہ جات کو صورتحال سے نمٹنے کیلئے تیار کرنے کی ہدایت دی ہے اور نکاس آب اور کسی بھی صورتحال کا مقابلہ کرنے کیلئے تمام محکموں کو متحرک کر دیا ہے۔
ادھر فلڈ اینڈ کنٹرول کے چیف انجینئر افتخار احمد ککرو نے کہا ہے کہ فی الوقت سیلاب کا کوئی خطرہ نہیں ہے کیونکہ پانی خطرے کے نشان سے نیچے بہہ رہا ہے۔
وادی میں اتوار کی صبح سے متواتر موسلادھار بارش کا سلسلہ دوسرے روز بھی جاری رہا۔ بارش کے نتیجے میں جنوبی کشمیر سے لیکر شمالی کشمیر تک دریائے جہلم اور اسکی معاون ندی نالوں کے دونوں اطراف واقعہ سینکڑوں علاقوں میں سیلاب کا خطرہ بنا ہوا ہے۔ منگل کی صبح سے شروع ہونے والی بارش کے نتیجے میں شہر کے علاوہ وادی کے متعدد قصبہ جات میں درجنوں علاقے زیر آب آگئے ہیں، جس کے نتیجے میں لوگوں کو چلنے پھرنے میں انتہائی دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ شہر کے قلب میں واقع لالچوک اور اس سے ملحقہ بازاروں میں بارش کا پانی جمع ہوگیا۔
ادھر محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ 28 اگست سے موسم میں بہتری متوقع ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کشمیر میں بارشیں، جہلم کے کناروں پر ہنگامی صورت حال
مجموعی طور پر وادی کے کم و بیش تمام اضلاع اور قصبہ جات جن میں سرینگر، بارہمولہ، کپوارہ، بارہمولہ، سوپور، ٹنگمرگ، پٹن، بڈگام، بیروہ، خانصاحب، گاندربل، کنگن، پلوامہ، پانپور، شوپیان، کولگام، اننت ناگ، مٹن، بجبہاڑہ قاضی گنڈ، ترال اور اونتی پورہ شامل ہیں، میں ہلکی سے درمیانہ اور بعض مقامات پر بھاری درجے کی بارش ہوئی اور موسم میں اس تبدیلی کے پیش نظر درجہ حرارت میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے