ETV Bharat / state

Noha khawan Recite: کشمیرمیں نوحہ خوانی کی تاریخ - نوحہ خوانی کی تاریخ

کشمیرمیں نوحہ خوانی کی ایک اپنی تاریخ ہے۔ یہاں کے اکثر شعراء کشمیری زبان میں نوحہ لکھتے ہیں۔ اور بعد میں عزادار نوحہ مشق کرکے مختلف جلوسوں میں پیش کرتے ہیں۔ ایام محرم سے قبل اورجلوس میں جانے سے پہلےنوحہ خوانی کی مشق کی جاتی ہے۔ جس میں علاقے کے تمام لوگ شامل ہوتے ہیں۔

کشمیرمیں نوحہ خوانی کی تاریخ
کشمیرمیں نوحہ خوانی کی تاریخ
author img

By

Published : Jul 24, 2023, 4:53 PM IST

Updated : Jul 24, 2023, 6:19 PM IST

کشمیرمیں نوحہ خوانی کی تاریخ

بڈگام: غم شبیر میں نوحہ خوانی کی تاریخ 1400 برس پرانی ہے۔جس کا آغاز واقعہ کربلا کے بعد شروع ہوا تھا۔ بر صغیر میں 19ویں صدی کی ابتدا میں اردو زبان میں نوحہ خوانی کا آغاز ہوا۔جو آج تک جاری و ساری ہے۔ کشمیر میں بھی نوحہ خوانی کی جاتی ہے اور اس کی روایت صدیوں پرانی ہے۔ جس کے ذریعے امام حسین اور ان کے رفقہ کو یاد کیا جاتا ہےاور انہیں خراج عقیدت پیش کیا جاتا ہے۔

کشمیر میں نوحہ نگاری کی بھی ایک اپنی تاریخ ہے۔یہاں کے اکثر شعراء کشمیری زبان میں نوحہ لکھتے ہیں۔ اور بعد میں عزادار نوحہ مشق کرکے مختلف جلوسوں میں پیش کرتے ہیں۔ایام محرم سے قبل اور جلوس میں جانے سے پہلےنوحہ خوانی کی مشق کی جاتی ہے۔ جس میں علاقے کے تمام لوگ شامل ہوتے ہیں۔ یہ مشق اس طرح کی جاتی ہے کہ اس مشق میں ایک نوحہ خواں نوحہ پڑھتے ہیں۔ اس کے بعد اس مصرعے اور شعر کو دیگر تمام عزادار دہراتے ہیں تاکہ اس کا وزن برقرار رہ سکے۔اس مشق کے ساتھ ساتھ سینہ کوبی بھی کی جاتی ہے۔

مزید پڑھیں:Tourist Place Naranag کشمیر کا ناراناگ مقام سیاحوں کیلئے جنت کے مترادف


زبان و ادب میں مختلف اصناف کے ساتھ ساتھ نوحہ نگاری کی بھی اپنی اہمیت ہے اور ضرورت اس بات کی ہیکہ اس صنف کو آگے بڑھایا جائے اور اس کی ترویج کے لئے مزید کام کیا جائے۔ محرم کے مہینے میں عزاداری کا جز نوحہ ہوتا ہے، جس کے بغیر عزاداری ادھوری تصور کی جاتی ہے۔اسی غرض سے محرم سے پہلے نوحے کی مشق کی جاتی ہے۔ کشمیر میں ہر خاص و عام کی زبان زد عام طور پر نوحہ ہوتاہے۔ہر الم ذوالجناح جلوس میں نوحے کئے جاتے ہیں۔

کشمیرمیں نوحہ خوانی کی تاریخ

بڈگام: غم شبیر میں نوحہ خوانی کی تاریخ 1400 برس پرانی ہے۔جس کا آغاز واقعہ کربلا کے بعد شروع ہوا تھا۔ بر صغیر میں 19ویں صدی کی ابتدا میں اردو زبان میں نوحہ خوانی کا آغاز ہوا۔جو آج تک جاری و ساری ہے۔ کشمیر میں بھی نوحہ خوانی کی جاتی ہے اور اس کی روایت صدیوں پرانی ہے۔ جس کے ذریعے امام حسین اور ان کے رفقہ کو یاد کیا جاتا ہےاور انہیں خراج عقیدت پیش کیا جاتا ہے۔

کشمیر میں نوحہ نگاری کی بھی ایک اپنی تاریخ ہے۔یہاں کے اکثر شعراء کشمیری زبان میں نوحہ لکھتے ہیں۔ اور بعد میں عزادار نوحہ مشق کرکے مختلف جلوسوں میں پیش کرتے ہیں۔ایام محرم سے قبل اور جلوس میں جانے سے پہلےنوحہ خوانی کی مشق کی جاتی ہے۔ جس میں علاقے کے تمام لوگ شامل ہوتے ہیں۔ یہ مشق اس طرح کی جاتی ہے کہ اس مشق میں ایک نوحہ خواں نوحہ پڑھتے ہیں۔ اس کے بعد اس مصرعے اور شعر کو دیگر تمام عزادار دہراتے ہیں تاکہ اس کا وزن برقرار رہ سکے۔اس مشق کے ساتھ ساتھ سینہ کوبی بھی کی جاتی ہے۔

مزید پڑھیں:Tourist Place Naranag کشمیر کا ناراناگ مقام سیاحوں کیلئے جنت کے مترادف


زبان و ادب میں مختلف اصناف کے ساتھ ساتھ نوحہ نگاری کی بھی اپنی اہمیت ہے اور ضرورت اس بات کی ہیکہ اس صنف کو آگے بڑھایا جائے اور اس کی ترویج کے لئے مزید کام کیا جائے۔ محرم کے مہینے میں عزاداری کا جز نوحہ ہوتا ہے، جس کے بغیر عزاداری ادھوری تصور کی جاتی ہے۔اسی غرض سے محرم سے پہلے نوحے کی مشق کی جاتی ہے۔ کشمیر میں ہر خاص و عام کی زبان زد عام طور پر نوحہ ہوتاہے۔ہر الم ذوالجناح جلوس میں نوحے کئے جاتے ہیں۔

Last Updated : Jul 24, 2023, 6:19 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.