سری نگر: جموں وکشمیر کے عوام گذشتہ برسوں سے سخت ترین صورتحال سے گزررہے ہیں اور اس دوران لوگوں کی اقتصادی اور معاشی حالت کو بہت بڑا دھچکا لگا ہے۔موجودہ وقت میں جہاں لوگوں کو راحت پہنچانے کیلئے عوام دوست اقدامات کی ضرورت تھی وہیں اس کے برعکس انتظامیہ ایسے فیصلے تھوپنے میں لگی ہوئی ہے جس سے عوام کے مشکلات میں مزید اضافہ ہورہاہے۔ ان باتوں کا اظہار نیشنل کانفرنس ترجمانِ اعلیٰ تنویر صادق نے آج نوشہرہ میں پارٹی وروکروں کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ حالیہ ایام میں بلڈوزر مہم، پراپرٹی ٹیکس اور بجلی فیس میں اضافے نے یہ بات صاف کردی ہے کہ موجودہ انتظامیہ کسی بھی زاویئے سے عوام دوست نہیں ہے۔ ایک ایسے وقت میں جب جموں وکشمیر کے عوام سخت ترین اقتصادی بدحالی کے شکار ہیں، پراپرٹی ٹیکس کا اطلاق سراسر ناانصافی اور عوام کُش اقدام ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہر طرف سے عوام پر اضافی بوجھ بڑھایا جارہاہے۔ بجلی فیس میں بے تحاشہ اضافے نے بھی لوگوں کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت اسمارٹ میٹر اور انسولیٹڑ ترسیلی لائینیں بچھا رہی ہے، یہ بات طے ہے کہ اس سے کافی حد تک بجلی کا زیاں کم ہوگا اور ایسے میں بجلی فیس میں کمی لانے کے بجائے اضافہ کرنا سمجھ سے بالاتر ہے۔
تنویر صادق نے کہا کہ دہلی اور پنجاب میں صارفین کو بالترتیب 200اور 300یونٹ مفت بجلی فراہم ہوتی ہے اور 400یونٹ کی کھپت کرنے والوں کو 50فیصدی سبسڈی ملتی ہے لیکن یہاں لوگوں پر اضافی بوجھ ڈالا جارہاہے۔حکومت کو چاہئے کہ وہ 200سے 300یونٹوں کی بجلی استعمال کرنے والوں کو مفت بجلی فراہمی کرے یا پھر بجلی کی قیمتوں کو کم کرکے صارفین کو راحت پہنچائے۔ عوامی اہمیت کے حامل پروجیکٹوں کو سردخانے میں ڈالنے پر انتظامیہ کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے تنویر صادق نے کہاکہ ایک طرف سرینگر اسمارٹ سٹی کی تشہیر بازی کی جارہی ہے اور دوسری جانب ایسے اہم پروجیکٹوں کو نامعلوم وجوہات کی بنا پر روک دیا گیا ہے جو انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ سرینگر محض لال چوک، مولانا آزاد روڑ اور چند ایک سڑکوں کانام نہیں ہے بلکہ 7تحصیلوں پر محیط ایک وسیع علاقہ ہے لیکن انتظامیہ کی تمام تر توجہ چند ایک سڑکوں کی لیپاپوتی پر مرکوز ہے۔ تنویر صادق نے کہا کہ شہر سرینگر کے کلیدی سڑک پروجیکٹوں پر 2015سے کام روک دیا گیا ہے۔
یو این آ ئی