جزام میں مبتلا بزرگ خاتون ریشم خان جن کو وہیل چیئر فراہم نہیں کی جارہی تھی، کو آج محکمہ سماجی بہبود نے وہیل چیئر دستیاب کی۔
ای ٹی وی بھارت نے گزشتہ ہفتے اس خاتون کو وہیل چیئر فراہم نہ کرنے پر ایک خبر شائع کی تھی جس کے بعد محکمہ سماجی بہبود متحرک ہوا اور ان کو یہ سہولت فراہم کی گئی۔
ریشم خان کا کہنا تھا کہ وہ گزشتہ دو برسوں سے محکمہ سے وہیل چیئر کی فریاد کر رہی تھی تاہم ان کی طرف کوئی توجہ نہیں دے رہا تھا۔
تاہم خبر شائع ہونے کے چند روز بعد محکمہ نے منگل کو انکو یہ سہولت فراہم کی ہے۔ اس ضمن میں سرینگر (نارتھ) کے تحصیل سوشل ویلفیئر افسر حافظ عبدالباری نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ اس خاتون کی شکایت کے بعد ان کو وہیل چیئر دی گئی ہے تاکہ وہ بہ آسانی سے چل سکیں۔
دارالحکومت سرینگر کے لال بازار علاقے میں نگین جھیل کے ساحل پر گزشتہ کئی برسوں سے سماج سے دور درجنوں جزام کے مریض قیام پزیر ہیں۔
سرینگر میں واقع لیپر کالونی کے نام سے معروف اس چھوٹی سی بستی میں متعدد اضلاع کے لوگ گزشتہ کئی دہائیوں سے رہائش پزیر ہیں۔
اگرچہ ان کی معاونت کے لیے کئی نجی رضاکارانہ ادارے آگے آرہے ہیں وہیں محکمہ سماجی بہبود بھی چند اسکیموں کے تحت انہیں مدد فراہم کر رہا ہے۔
تحصیل سوشل ویلفیئر افسر حافظ عبدالباری نے بتایا کہ اس کالونی میں جزام میں مبتلا 70 مریضوں کو ماہانہ مالی مدد دی جارہی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
متعدد پاکستانی نژاد عسکریت پسند کشمیر میں سرگرم: دلباغ سنگھ
ان کا کہنا ہے 'اس کے علاوہ اگر کسی معذور شخص کو وہیل چیئر یا دیگر سامان کی ضرورت ہوتی ہے ان کو فراہم کی جاتی ہے'۔
ان کا مزید کہنا ہے 'معذور افراد کے بچوں کو تعلیم حاصل کرنے کے لیے اسکالر شپ فراہم کی جارہی ہے تاکہ وہ تعلیم کی سہولت سے محروم نہ ہوں۔