ای ٹی وی بھارت نے وادی کشمیر میں جاری ڈی ڈی سی انتخابات کے دوران حال ہی میں سڑک کے کنارے مچھلی فروخت کرنے والی مسرا نامی بُزرگ خاتون سے پوچھا تھا کہ انہوں نے اپنا جمہوری حق کا استعمال کیوں نہیں کیا تو اس خاتون نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ابھی تک انہوں نے ووٹ دیا تھا لیکن اس کے بدلے میں انہیں کیا مِلا؟
اس کے علاوہ خاتون نے کہا تھا کہ اب تک کئی مرتبہ اپنے جمہوری حق کا استعمال کیا ہے تاکہ ان کا منتخب کردیہ نمائندہ غریبی اور پسماندگی کو کسی حد دور کرنے میں مدد کرے لیکن افسوس اب تک جو بھی نمائندہ منتخب ہوا وہ غریبوں اور پسماندہ طبقات کی فلاح و بہبود کے لیےکچھ بھی نہیں کیا۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ 'غریب طبقے کی فلاح و بہبود کے لیے سابقہ حکمرانوں اور وقت کے نمائندوں نے وعدے تو بہت سارے کئے لیکن عملی طور کچھ بھی نہیں کیا گیا۔
وہیں اس بیوہ خاتون نے محکمہ تعلیم اور سماجی بہبود پر بھی کئی سوالات کھڑتے ہوئے کہا کہ انہیں سماجی بہبود محکمہ کی جانب سے کسی بھی قسم کی ماہانہ امداد نہیں دی جاتی، سرکاری دفاتر کے چکر کاٹنے پڑتے ہیں جس کی وجہ سے وہ بہت تنگ آچکی ہیں۔
ای ٹی وی بھارت کی خبر نشر ہوتے ہی اس معاملے کے متعلقہ محکمہ حرکت میں آیا۔ محکمہ سماجی فلاح و بہبود نے اس معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے مسرا نامی اس بیوہ خاتون کی مدد کرنے کی غرض سے اپنی ٹیم ان کے گھر روانہ کی۔ تاہم بعد میں یہ پایا گیا کہ مذکورہ خاتون کی ماہانہ امداد کئی برس سے دی جارہی ہے۔ اس معاملے کی نسبت سماجی فلاح و بہبود محکمہ کے تحصیل افسر خانیار حافظ عبدالباری نے ای ٹی وی بھارت کو یہ وضاحت پیش کی۔