ETV Bharat / state

'مفتی سعید کی برسی پر مزار جانے کی اجازت دیا جائے'

author img

By

Published : Jan 3, 2020, 6:43 PM IST

سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی نے انتظامیہ کو ایک مکتوب بھیجا ہے جس میں انہوں نے مفتی سعید کی برسی کے موقع پر مزار دارا شکوہ پارک جانے کی اجازت طلب کی ہے۔

سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی
سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی

سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی نے سول و پولیس انتظامیہ کو ایک مکتوب بھیجا ہے جس میں انہوں نے 'مفتی خانوادن' کوسات جنوری سنہ 2020 کو پی ڈی پی کے بانی و سابق وزیراعلیٰ مرحوم مفتی محمد سعید کی چوتھی برسی کے موقع پر جنوبی کشمیر کے قصبہ بجبہاڑہ میں واقع مرحوم مفتی سعید کے مزار دارا شکوہ پارک (پادشاہی باغ) جانے کی اجازت طلب کی ہے۔

پی ڈی پی ذرائع نے بتایا کہ التجا مفتی نے جمعہ کے روز ایس ایس جی کے ڈائریکٹر جنرل منیر احمد خان اور ضلع مجسٹریٹ سری نگر ڈاکٹر شاہد اقبال چودھری کو ایک مکتوب بھیجا اور سات جنوری کو اپنے نانا مرحوم مفتی محمد سعید کی چوتھی برسی کے موقع پر مفتی خانوادے کے اراکین کو بجبہاڑہ میں واقع دارا شکوہ پارک جانے کی اجازت مانگی۔

انہوں نے کہا: 'چونکہ پارٹی صدر محبوبہ مفتی سمیت تمام اعلیٰ قائدین ہنوز نظر بند ہیں اس کے پیش نظر مرحوم مفتی صاحب کی برسی کے موقع پر کوئی بڑی تقریب یا بڑا جلسہ منعقد نہیں ہوگا'۔
ذرائع نے مکتوب کا متن بھی پڑھ کر سنایا جس میں التجا مفتی نے لکھا ہے: 'جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ سات جنوری کو میرے محبوب نانا مفتی محمد سعید کی چوتھی برسی ہے۔ ہماری فیملی اس دن بجبہاڑہ میں واقع ان کے مرقد پر حاضری دینا چاہتی ہے۔ میری آپ سے گزارش ہے کہ ہمیں وہاں اس دن جانے دیا جائے'۔

انہوں نے لکھا ہے: 'جب میں نے جمعرات کو بجبہاڑہ جانے کی کوشش کی تو مجھے وہاں جانے نہیں دیا گیا اور اپنے گھر پر ہی نظر بند رکھا گیا۔ اگر حکومت کہتی ہے کہ کشمیر میں صورتحال نارمل ہے تو ہمیں سات جنوری کو بجبہاڑہ جانے سے روکنے کی کوئی وجہ بھی نہیں ہے'۔

انہوں نے مزید لکھا ہے: 'مجھے امید ہے کہ آپ ہماری اس گزارش کو مسترد نہیں کریں گے کیونکہ یہ دن ہمارے لئے انتہائی اہم ہے۔ اگر ہمیں اس دن وہاں جانے نہیں دیا گیا تو یہ باعث افسوس ہوگا کیونکہ مفتی صاحب کی چوتھی برسی پر ان کے مرقد پر حاضری دینا ہمارا حق ہے'۔

ادھر التجا جو پانچ اگست سے اپنی والدہ محبوبہ مفتی کا ٹویٹر کھاتہ ہینڈل کررہی ہیں، نے یو این آئی کو بتایا کہ حکومت اگر محبوبہ جی کو بجبہاڑہ جانے نہیں دینا چاہتی ہے تو کوئی بات نہیں لیکن مفتی خانوادے کے دیگر اراکین کو تو جانے دے۔

انہوں نے ساتھ ہی حکومت سے انہیں فراہم کردہ سیکورٹی واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا: 'سیکورٹی اہلکاروں کی موجودگی میرے لئے باعث ہراسانی ہے۔ میں حکام سے مطالبہ کرتی ہوں کہ مجھے فراہم کی گئی سیکورٹی واپس لی جائے'۔

مفتی محمد سعید سات جنوری 2016 کو نئی دہلی کے آل انڈیا انسٹی چیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں انتقال کرگئے تھے۔ وہ اس وقت جموں وکشمیر میں پی ڈی پی - بی جے پی مخلوط حکومت کی بحیثیت وزیر اعلیٰ قیادت کررہے تھے۔ محبوبہ مفتی کے والد مرحوم مفتی محمد سعید کو یہ اعزاز حاصل ہوا تھا کہ وہ ملک کے پہلے مسلم وزیر داخلہ بنائے گئے تھے۔

جموں کشمیر کے سیاسی افق پر قریب نصف صدی تک سایہ فگن رہنے والے مفتی سعید کی برسی پر 2017 سے ہر سال ان کے مزار پر اجتماعی فاتح خوانی ہوتی تھی اور جلسہ منعقد ہوتا تھا جس میں پارٹی کے چوٹی کے رہنمائوں سے لے کر بنیادی سطح کے کارکنوں تک سینکڑوں کی تعداد میں لوگ شرکت کرتے تھے اور مرحوم مفتی سعید کی حیات اور سیاسی کارناموں پر تفصیلی روشنی ڈالی جاتی تھی۔

سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی نے سول و پولیس انتظامیہ کو ایک مکتوب بھیجا ہے جس میں انہوں نے 'مفتی خانوادن' کوسات جنوری سنہ 2020 کو پی ڈی پی کے بانی و سابق وزیراعلیٰ مرحوم مفتی محمد سعید کی چوتھی برسی کے موقع پر جنوبی کشمیر کے قصبہ بجبہاڑہ میں واقع مرحوم مفتی سعید کے مزار دارا شکوہ پارک (پادشاہی باغ) جانے کی اجازت طلب کی ہے۔

پی ڈی پی ذرائع نے بتایا کہ التجا مفتی نے جمعہ کے روز ایس ایس جی کے ڈائریکٹر جنرل منیر احمد خان اور ضلع مجسٹریٹ سری نگر ڈاکٹر شاہد اقبال چودھری کو ایک مکتوب بھیجا اور سات جنوری کو اپنے نانا مرحوم مفتی محمد سعید کی چوتھی برسی کے موقع پر مفتی خانوادے کے اراکین کو بجبہاڑہ میں واقع دارا شکوہ پارک جانے کی اجازت مانگی۔

انہوں نے کہا: 'چونکہ پارٹی صدر محبوبہ مفتی سمیت تمام اعلیٰ قائدین ہنوز نظر بند ہیں اس کے پیش نظر مرحوم مفتی صاحب کی برسی کے موقع پر کوئی بڑی تقریب یا بڑا جلسہ منعقد نہیں ہوگا'۔
ذرائع نے مکتوب کا متن بھی پڑھ کر سنایا جس میں التجا مفتی نے لکھا ہے: 'جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ سات جنوری کو میرے محبوب نانا مفتی محمد سعید کی چوتھی برسی ہے۔ ہماری فیملی اس دن بجبہاڑہ میں واقع ان کے مرقد پر حاضری دینا چاہتی ہے۔ میری آپ سے گزارش ہے کہ ہمیں وہاں اس دن جانے دیا جائے'۔

انہوں نے لکھا ہے: 'جب میں نے جمعرات کو بجبہاڑہ جانے کی کوشش کی تو مجھے وہاں جانے نہیں دیا گیا اور اپنے گھر پر ہی نظر بند رکھا گیا۔ اگر حکومت کہتی ہے کہ کشمیر میں صورتحال نارمل ہے تو ہمیں سات جنوری کو بجبہاڑہ جانے سے روکنے کی کوئی وجہ بھی نہیں ہے'۔

انہوں نے مزید لکھا ہے: 'مجھے امید ہے کہ آپ ہماری اس گزارش کو مسترد نہیں کریں گے کیونکہ یہ دن ہمارے لئے انتہائی اہم ہے۔ اگر ہمیں اس دن وہاں جانے نہیں دیا گیا تو یہ باعث افسوس ہوگا کیونکہ مفتی صاحب کی چوتھی برسی پر ان کے مرقد پر حاضری دینا ہمارا حق ہے'۔

ادھر التجا جو پانچ اگست سے اپنی والدہ محبوبہ مفتی کا ٹویٹر کھاتہ ہینڈل کررہی ہیں، نے یو این آئی کو بتایا کہ حکومت اگر محبوبہ جی کو بجبہاڑہ جانے نہیں دینا چاہتی ہے تو کوئی بات نہیں لیکن مفتی خانوادے کے دیگر اراکین کو تو جانے دے۔

انہوں نے ساتھ ہی حکومت سے انہیں فراہم کردہ سیکورٹی واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا: 'سیکورٹی اہلکاروں کی موجودگی میرے لئے باعث ہراسانی ہے۔ میں حکام سے مطالبہ کرتی ہوں کہ مجھے فراہم کی گئی سیکورٹی واپس لی جائے'۔

مفتی محمد سعید سات جنوری 2016 کو نئی دہلی کے آل انڈیا انسٹی چیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں انتقال کرگئے تھے۔ وہ اس وقت جموں وکشمیر میں پی ڈی پی - بی جے پی مخلوط حکومت کی بحیثیت وزیر اعلیٰ قیادت کررہے تھے۔ محبوبہ مفتی کے والد مرحوم مفتی محمد سعید کو یہ اعزاز حاصل ہوا تھا کہ وہ ملک کے پہلے مسلم وزیر داخلہ بنائے گئے تھے۔

جموں کشمیر کے سیاسی افق پر قریب نصف صدی تک سایہ فگن رہنے والے مفتی سعید کی برسی پر 2017 سے ہر سال ان کے مزار پر اجتماعی فاتح خوانی ہوتی تھی اور جلسہ منعقد ہوتا تھا جس میں پارٹی کے چوٹی کے رہنمائوں سے لے کر بنیادی سطح کے کارکنوں تک سینکڑوں کی تعداد میں لوگ شرکت کرتے تھے اور مرحوم مفتی سعید کی حیات اور سیاسی کارناموں پر تفصیلی روشنی ڈالی جاتی تھی۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.