میر واعظ عمر فاروق کی قیادت والی علیحدگی پسند تنظیم کل جماعتی حریت کانفرنس Hurriyat on Sajjad Gul's Arrestنے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے ’’چند دن پہلے ہی صحافی سجاد گل کو اپنے پیشہ ورانہ فرائض کی ادائیگی کے دوران حقائق کی رپورٹنگ پرگرفتار کیا گیا ہے اور اس پر ’مجرمانہ سازش‘ کا الزام عائد کیا گیا ہے جبکہ وادی کشمیر میں صحافیوں کو ہراساں کرنا ایک معمول بن چکا ہے۔‘‘
علیحدگی پسند تنظیم All Parties Hurriyat Conferenceنے حکام سے سجاد گل کو رہا کرنے، Hurriat Demands Release of Sajjad Gulگرفتاریوں اور نظر بندیوں کے ذریعے ڈرانے اور دھمکانے کی پالیسیاں بند کرنے پر زور دیا۔
مزید پڑھیں: KPC on Sajjad Gul Arrest: 'صحافی سجاد گل کو رہا کیا جائے'
حریت کانفرنس نے جموں میں ’گجر اور بکروالوں کی حالت زار‘ پر شدید فکر و تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’اب انہیں زبردستی آٹھ دہائیوں پر محیط ان کے رہائشی مکانات کو مسمار کرکے بے گھر کیا جا رہا ہے اور اس پر طرہ یہ کہ اس حوالے سے انہیں کوئی پیشگی اطلاع بھی نہیں دی جا رہی۔‘‘
بیان میں مزید کہا گیا کہ ’’شدید موسم سرما کے دوران اور ایک ایسے وقت میں جبکہ وبائی بیماری کورونا وائرس ایک بار پھر تیزی سے پھیل رہی ہے، ان کے سروں سے چھت چھینی جارہی ہے۔‘‘
علیحدگی پسند تنظیم حریت کانفرنس کا مزید کہنا ہے کہ ’’جموں و کشمیر میں ایک جانب آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کے لیے بیرون ریاست کے لوگوں کو یہاں زمین اور جائیداد خریدنے کی ترغیب دی جا رہی ہے جبکہ دوسری جانب جموں وکشمیر کے خود اپنے شہریوں اور پشتینی باشندوں کو غیر انسانی ہتھکنڈوں کے ذریعے بے گھر کیا جا رہا ہے جو حد درجہ افسوسناک اور قابل تشویش ہے۔‘‘