سرینگر (جموں و کشمیر): جموں و کشمیر پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ اُنہوں نے گذشتہ روز شہر میں سرگرم ایک "ہنی ٹریپ" گروہ کا پردہ فاش کر کے اس کے ممبرز کو گرفتار کر لیا۔ واضح رہے کہ ہنی ٹريپ ايک ایسی سازش ہوتی ہے جس ميں افشائے راز کی دھمکی دے کر ايک شکار کو جنسی صورتِ حال سے سمجھوتہ کرنے کے لیے لالچ دی جاتی ہے۔
سرینگر پولیس نے سماجی رابطہ ویبسائٹ پر اس معاملے کے حوالے سے جانکاری فراہم کرتے ہوئے کہا کہ "ہنی ٹریپ گروہ کے چار ممبرز کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ان چاروں کی شناخت رعناواری کے رہنے والے فردوس احمد میر (فرضی ایس پی)، لال بازار کے محمد طارق میر (فرضی صحافی)، ہنی ٹریپ کے لیے استعمال کی جانے والی لڑکی اور حبہ کدل کی مسرت میر (فرضی کرائم برانچ افسر) کے طور پر ہوئی ہے۔ یہ گروہ لوگوں کو اپنے جال میں پھنسا کر ان سے پیسے اینٹھتا تھا۔"
مزید پڑھیں: Woman gets lover bitten to death by cobra بوائے فرینڈ کو مارنے کیلئے معشوقہ نے کرائے پر لیا زہریلا سانپ، عاشق کی موت
پولیس نے اس معاملے میں تھانہ صدر میں تعزیرات ہند کی دفعہ 392,472,419 کے تحت ایف آئی آر نمبر 68/2023 درج بھی کی ہے۔ پولیس کا مزید کہنا تھا کہ "لڑکی لوگوں سے ملاقاتیں کرتی تھی۔ گروہ کے دیگر ممبرز نامہ نگاروں/پولیس کی طرح پیشہ ور افراد کا روپ اختیار کر کے ان افراد کو بلیک میل کرتے تھے۔ اس سب کے لیے مہجور نگر میں خاتون ملزمہ کا ایک گھر استعمال کیا جاتا تھا۔"