ETV Bharat / state

Progress Report On Transgender Rights ہائی کورٹ نے جموں و کشمیر اور لداخ میں خواجہ سراؤں کے حقوق سے متعلق رپورٹ طلب کی

author img

By

Published : May 30, 2023, 9:02 AM IST

جموں و کشمیر اور لداخ ہائی کورٹ کی ایک ڈویژن بنچ نے خواجہ سراؤں کے حقوق اور عدالت کی طرف سے جاری کردہ مختلف ہدایات کی تعمیل سے متعلق اسٹیٹس رپورٹس طلب کی ہے۔

خواجہ سراؤں کے حقوق سے متعلق رپورٹ طلب
خواجہ سراؤں کے حقوق سے متعلق رپورٹ طلب

سرینگر: جموں و کشمیر اور لداخ کی ہائی کورٹ نے جموں و کشمیر اور لداخ کی انتظامیہ سے کہا ہے کہ وہ خواجہ سراؤں کے لیے ایک جامع ماحول کے حوالے سے دی گئی ہدایات پر عمل آوری کے تعلق سے ایک "اپ ڈیٹ شدہ" اسٹیٹس رپورٹ پیش کرے۔ چیف جسٹس این کوٹیشور سنگھ اور جسٹس موکش کھجوریہ کاظمی کی بنچ نے ایک مفاد عامہ کی عرضی (پی آئی ایل) کی سماعت کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کے مرکزی علاقے کے ساتھ ساتھ لداخ کے زیر انتظام علاقے کو یہ ہدایت دی جاتی ہے کہ وہ عدالت کی طرف سے جاری کردہ مختلف ہدایات کی تعمیل کے سلسلے میں ایک تازہ ترین اسٹیٹس رپورٹ پیش کریں۔ اس ہدایت کے بعد درخواست گزاروں کی نمائندگی کرنے والے وکیل نے کہا کہ عدالت کی طرف سے خواجہ سراؤں سے متعلق مختلف احکامات کی تعمیل نہیں کی گئی۔

واضح رہے کہ تعلیمی اداروں میں ریزرویشن، ملازمت، ووٹ کا حق، ڈرائیونگ لائسنس اور مفت علاج وغیرہ کے حوالے سے سپریم کورٹ کی طرف سے جاری کردہ ہدایات کے حوالے سے 28 مارچ 2019 کو ایک تفصیلی حکم نامہ جاری کیا گیا۔ جس کے بعد 19 جولائی 2019 کے حکم نامے میں خاص طور پر جموں و کشمیر میں خواجہ سراؤں کے لیے ایک جامع ماحول کو یقینی بنانے اور اسے فعال کرنے کے لیے کہا گیا تھا جب کہ 28 اکتوبر 2020 کا حکم ان کے اسکولز اور کالجز میں داخلے سے متعلق تھا۔ عدالت نے کہا کہ عدالت کی طرف سے وقتاً فوقتاً کئی ہدایات جاری کی گئیں۔ تاہم ریاستی حکام کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کو ریکارڈ پر نہیں رکھا گیا ہے، حالانکہ حکام کی طرف سے یہ کہا جاتا ہے کہ مختلف اقدامات کیے گئے ہیں۔

مزید پڑھیں:JKL HC on BSF Personnel Case بی ایس ایف اہلکاروں کو سماعت کا موقع دیے بغیر برطرف نہیں کیا جا سکتا، ہائیکورٹ

عدالت نے کہا کہ ہم جواب دہندگان (جموں و کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے کے ساتھ ساتھ لداخ کے مرکز کے زیر انتظام علاقے کی انتظامیہ) کو حکم دیتے ہیں کہ وہ عدالت کی طرف سے جاری کردہ مختلف ہدایات کی تعمیل کے سلسلے میں ایک تازہ ترین اسٹیٹس رپورٹ پیش کریں تاکہ مناسب احکامات جاری کیے جا سکیں۔ قابل ذکر ہے کہ اس سلسلے میں عدالت نے درخواست گزاروں کو یہ بھی ہدایت کی کہ وہ ان اقدامات سے متعلق تجاویز پیش کریں تاکہ متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کرتے ہوئے ان پر غور کیا جاسکے۔ عدالت نے پی آئی ایل پر آئندہ سماعت 19 جولائی کو مقرر کرنے کا حکم دیا۔

سرینگر: جموں و کشمیر اور لداخ کی ہائی کورٹ نے جموں و کشمیر اور لداخ کی انتظامیہ سے کہا ہے کہ وہ خواجہ سراؤں کے لیے ایک جامع ماحول کے حوالے سے دی گئی ہدایات پر عمل آوری کے تعلق سے ایک "اپ ڈیٹ شدہ" اسٹیٹس رپورٹ پیش کرے۔ چیف جسٹس این کوٹیشور سنگھ اور جسٹس موکش کھجوریہ کاظمی کی بنچ نے ایک مفاد عامہ کی عرضی (پی آئی ایل) کی سماعت کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کے مرکزی علاقے کے ساتھ ساتھ لداخ کے زیر انتظام علاقے کو یہ ہدایت دی جاتی ہے کہ وہ عدالت کی طرف سے جاری کردہ مختلف ہدایات کی تعمیل کے سلسلے میں ایک تازہ ترین اسٹیٹس رپورٹ پیش کریں۔ اس ہدایت کے بعد درخواست گزاروں کی نمائندگی کرنے والے وکیل نے کہا کہ عدالت کی طرف سے خواجہ سراؤں سے متعلق مختلف احکامات کی تعمیل نہیں کی گئی۔

واضح رہے کہ تعلیمی اداروں میں ریزرویشن، ملازمت، ووٹ کا حق، ڈرائیونگ لائسنس اور مفت علاج وغیرہ کے حوالے سے سپریم کورٹ کی طرف سے جاری کردہ ہدایات کے حوالے سے 28 مارچ 2019 کو ایک تفصیلی حکم نامہ جاری کیا گیا۔ جس کے بعد 19 جولائی 2019 کے حکم نامے میں خاص طور پر جموں و کشمیر میں خواجہ سراؤں کے لیے ایک جامع ماحول کو یقینی بنانے اور اسے فعال کرنے کے لیے کہا گیا تھا جب کہ 28 اکتوبر 2020 کا حکم ان کے اسکولز اور کالجز میں داخلے سے متعلق تھا۔ عدالت نے کہا کہ عدالت کی طرف سے وقتاً فوقتاً کئی ہدایات جاری کی گئیں۔ تاہم ریاستی حکام کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کو ریکارڈ پر نہیں رکھا گیا ہے، حالانکہ حکام کی طرف سے یہ کہا جاتا ہے کہ مختلف اقدامات کیے گئے ہیں۔

مزید پڑھیں:JKL HC on BSF Personnel Case بی ایس ایف اہلکاروں کو سماعت کا موقع دیے بغیر برطرف نہیں کیا جا سکتا، ہائیکورٹ

عدالت نے کہا کہ ہم جواب دہندگان (جموں و کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے کے ساتھ ساتھ لداخ کے مرکز کے زیر انتظام علاقے کی انتظامیہ) کو حکم دیتے ہیں کہ وہ عدالت کی طرف سے جاری کردہ مختلف ہدایات کی تعمیل کے سلسلے میں ایک تازہ ترین اسٹیٹس رپورٹ پیش کریں تاکہ مناسب احکامات جاری کیے جا سکیں۔ قابل ذکر ہے کہ اس سلسلے میں عدالت نے درخواست گزاروں کو یہ بھی ہدایت کی کہ وہ ان اقدامات سے متعلق تجاویز پیش کریں تاکہ متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کرتے ہوئے ان پر غور کیا جاسکے۔ عدالت نے پی آئی ایل پر آئندہ سماعت 19 جولائی کو مقرر کرنے کا حکم دیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.