کورونا کے چلتے یہ خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا کہ 2020 کا حج منسوخ ہوگا لیکن سعودی حکومت نے یہ واضح کیا کہ اس سال بھی حج ہوگا۔ تاہم اس میں صرف سعودی شہریوں اور ملک میں مقیم مختلف ممالک کے لوگوں کی مخصوص تعداد کو ہی شرکت کی اجازت ہوگی۔
کورونا وائرس کے پھیلنے کے خطرات کے پیش نظر سعودی حکومت کے بین الاقوامی عازمین کو اجازت نہ دینے کے ساتھ ہی بھارتی حج کمیٹی کی جانب سے اس سلسلے میں ایک سرکیولر جاری کیا گیا ہے، جس میں حج 2020 کے لیے منتخب عازمین کی طرف سے جمع کی گئی رقم کو بنا کسی کٹوتی کے ان کے بینک کھاتوں میں واپس جمع کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
اس ضمن میں جموں و کشمیر حج کمیٹی کے بھی جاری کردہ ایک بیان میں ان منتخب عازمین کو مطلع کیا گیا ہے کہ آن لائن ڈی ٹی ایم کے ذریعہ اُن کی جمع شدہ رقم بنا کسی تاخیر یا تخفیف کے واپس کی جارہی ہے۔
جموں و کشمیر حج کمیٹی کے ایگزیکیوٹیو آفیسر نے کہا کہ قرعہ اندازی سے 9 ہزار 9 سو 88 عازم اس برس حج کے لیے منتخب ہوئے تھے اور جموں و کشمیر کے لیے مزید دوہزار حج سیٹیں بڑھائے جانے کی بھی توقع تھی لیکن کووڈ 19 نے تمام منصوبے درہم برہم کر دیے۔
جموں و کشمیر حج کمیٹی کورونا وائرس کے خطرات اور خدشات کے پیش نظر سعودی حکومت نے اس سے قبل عمرے کی ادائیگی بھی معطل کر دی تھی اور مدینہ منورہ میں مسجد نبوی کو بھی بند کر دیا تھا۔
وہیں تازہ ترین اعلانات کے بعد اب یہ بھی یقینی ہوگیا ہے کہ اس برس دنیا بھر میں کروڑوں لوگ ٹی وی پر بھی حج کے روایتی مناظر دیکھنے سے محروم رہیں گے۔
حج اسلام کے پانچ بنیادی اراکین میں سے ایک ہے جو صاحب استطاعت مسلمان پر پوری زندگی میں صرف ایک بار ادا کرنا فرض ہے۔ دنیا بھر سے ہر برس قریب 30 لاکھ مسلمان حج کرنے سعودی عرب جاتے ہیں۔