سرینگر: سرینگر میں منگل کے روز گجرات سے آئے ایک سیاح کی موت دل کا دورہ پڑنے سے واقع ہوئی ہے۔ ایک سینیئر پولیس افسر نے بتایا کہ "گجرات کے احمد آباد کا 47 سالہ محمد مقصود حسین سرینگر کے ایک ہوٹل میں ٹھہرا ہوا تھا۔ آج صبح سیاح کے سینے میں درد کی شکایت کے بعد اسے ایس ایم ایچ ایس ہسپتال منتقل کیا گیا۔ ہسپتال پہنچنے کے بعد ڈاکٹروں نے سیاح کو مردہ قرار دیا۔ بتایا جارہا ہے کہ سیاح کی موت دل کا دورہ پڑنے کی وجہ سے ہوئی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ دنیا بھر میں ہر عمر کے گروپوں میں دل کے دورے پڑنے کے واقعات میں تیزی سے اضافہ دیکھا جارہا ہے۔ دریں اثنا، ڈاکٹر ایڈمنڈ فرنینڈس، ایک معالج نے سب کو مشورہ دیا کہ وہ ایسپرین کی گولیاں ہمیشہ اپنے پاس رکھیں۔
انہوں نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ "دل کے دورے کے بڑھتے واقعات کے پیش نظر، ایسپرین 300 ملی گرام کی گولیاں ہمیشہ اپنی جیبوں/ میں رکھیں اور اگر آپ کو سینے میں اچانک شدید درد ہو یا گردن کے بائیں بازو تک پھیل جائے تو ایسپرین کی گولیوں کو جلد از جلد کھا لے۔ سینے کے درد کو گیسٹرائٹس سمجھ کر نظر انداز نہ کریں۔ آپ کا دل، آپ کی زندگی ہے۔ ڈاکٹر نے دل کے دورے پڑنے کے کچھ انتباہی علامات بھی واضح کی جن میں سینے میں درد، دباؤ اور سینے میں جکڑن، اچانک چکر آنا، بے ہوشی، بہت زیادہ پسینہ آنا اور سانس کی قلت۔
مزید پڑھیں: Heart Attack Deaths in kashmir حرکت قلب بند ہونے کے واقعات میں حالیہ برسوں میں کئی گنا اضافہ
بتادیں کہ وادی کشمیر میں حالیہ برسوں کے دوران حرکت قلب بند ہونے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ ایسے میں ہر روز 30 سے 35 ہارٹ اٹیک کے معاملات سامنے آرہے ہیں ۔ جی ایم سی سرینگر اور شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز صورہ کے شعبہ امراض قلب میں روزانہ کی بنیاد پر ہارٹ ایٹک کے 20 معاملات درج ہوتے ہیں جبکہ جی ایم سی سرینگر میں یہ تعداد 10 سے 15 کے درمیان دیکھنے کو ملتی ہے۔