ETV Bharat / state

Land To Landless in JK جموں و کشمیر میں 'بے گھروں' کو زمین الاٹمنٹ کیلئے رہنما خطوط جاری

رہنما خطوط کے مطابق، متعلقہ ڈپٹی کمشنر جموں و کشمیر کے ڈومیسائل والوں کو پانچ مرلہ سرکاری زمین الاٹ کریں گے۔ احکامات میں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی شخص جموں و کشمیر کا رہائشی ہے اور اس کے اپنے نام یا اپنے خاندان کے کسی فرد کے نام پر زمین نہیں ہے یا وہ مزید پانچ مرلہ زمین یا وراثت کا حقدار نہیں ہے تو بے زمین تصور کیا جائے گا۔ Guidelines for Land To Homeless under PMAY G in Jk

Land To Landless in JK
Land To Landless in JK
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 25, 2023, 9:25 AM IST

سرینگر (جموں و کشمیر): ایک اہم پیش رفت میں جموں و کشمیر انتظامیہ نے پردھان منتری آواس یوجنا (گرامین) کے بے زمین استفادہ کنندگان کو زمین کی الاٹمنٹ یا لیز کے لیے رہنما خطوط جاری کر دیے ہیں۔ محکمہ ریونیو نے جمعرات کو کہا کہ دیہی ترقی کے محکمے کی مستقل ویٹنگ لسٹ 2018-19 میں سے پردھان منتری آواس یوجنا (گرامین) اور آواس پلس کے بے زمین استفادہ کنندگان کو پانچ مرلہ سرکاری زمین لیز کی بنیاد پر الاٹ کی جائے گی۔
الاٹمنٹ کے اہل ہیں وہ لوگ ہیں جو سرکاری زمین پر مقیم ہیں۔ جب کہ جنگل کی زمین، کھیت، نگہبان اراضی، داچھی گام پارک کے قریب حکومت کی طرف سے زرعی مقاصد کے لیے پہلے ہی الاٹ کی گئی زمین، جہاں تعمیرات ہو رہی ہیں، پر رہنے والے لوگوں کو زمین الاٹمنٹ کی اجازت نہیں دی گئی۔ وہیں دوسرے قسم کے معاملات جو پردھان منتری آواس یوجنا (گرامین) کے تحت رہائش کے لیے بصورت دیگر اہل ہیں، لیکن ان کے پاس تعمیر کے لیے کوئی زمین دستیاب نہیں ہے، کو زمین مختص کی جائے گی۔
رہنما خطوط کے مطابق، متعلقہ ڈپٹی کمشنر جموں و کشمیر کے ڈومیسائل والوں کو پانچ مرلہ سرکاری زمین الاٹ کریں گے۔ احکامات میں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی شخص جموں و کشمیر کا رہائشی ہے اور اس کے اپنے نام یا اپنے خاندان کے کسی فرد کے نام پر زمین نہیں ہے یا وہ مزید پانچ مرلہ زمین یا وراثت کا حقدار نہیں ہے تو بے زمین تصور کیا جائے گا۔ اس میں مزید کہا گیا ہے کہ متعلقہ ڈپٹی کمشنر پانچ مرلہ سرکاری زمین پردھان منتری آواس یوجنا (گرامین) کے بے زمین مستفیدین کو لیز پر دے گا جو 2018-19 کی مستقل ویٹنگ کی فہرست میں شامل ہیں، جس کا سروے دیہی ترقی کی وزارت، حکومت ہند نے کیا ہے۔ بصورت دیگر وہ پردھان منتری آواس یوجنا (گرامین) اور آواس پلس کے تحت ہاؤسنگ امداد کے اہل ہیں۔

مزید پڑھیں: Five Marlas of Land to Landless: جموں و کشمیر میں 'بے گھر' افراد کو پانچ مرلہ زمین دینے کا اعلان

Land To Landless in JK کسی باہر والے کو جموں و کشمیر میں زمین نہیں دی جائے گی، منوج سنہا
سکیم کے رہنما خطوط کے مطابق، یہ زمین لیز کی بنیاد پر جموں و کشمیر لینڈ گرانٹس ایکٹ 1960 اور اس کے تحت بنائے گئے قواعد و ضوابط کے تحت دی جائے گی۔ حکمنامے کے مطابق "زمین کو 100 روپے فی مرلہ کی ٹوکن رقم کی ادائیگی پر یک وقتی پریمیم کے طور پر اور زمینی کرایہ کے طور پر ایک روپے فی مرلہ سالانہ کی معمولی رقم کی ادائیگی پر کشمیر لینڈ گرانٹ رولز 2022 کے تحت لیز پر دی جائے گی۔ "لیز 40 سال کی مدت کے لیے ہوگی، مزید 40 سال کی مدت کے لیے مزید توسیع کی جاسکتی ہے، تمام ضابطہ اخلاق یا اصولوں کی تکمیل کے ساتھ۔ تاہم، اگر کوئی شخص دو سال کی مدت کے اندر الاٹ شدہ زمین پر مکان بنانے میں ناکام رہتا ہے تو اس کی لیز فوری طور پر منسوخ کر دی جائے گی۔" اسکیم کے رہنما خطوط کے مطابق، متعلقہ ضلع کے دیہی ترقی محکمے کے اسسٹنٹ کمشنر (ترقی) کیس کی تصدیق کریں گے اور استفادہ کنندگان کی مکمل تفصیلات بشمول آدھار کے ساتھ ڈپٹی کمشنر کے سامنے ایک حاشیہ کے ساتھ پیش کریں گے۔ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ "ڈپٹی کمشنر کیس کو متعلقہ تحصیلدار کو انکوائری کے لیے بھیجے گا، جو ریاستی اراضی کی نشاندہی کرے گا اور مستحقین کے بے زمین ہونے کی حیثیت کے علاوہ ان کی تمام تفصیلات کی تصدیق کرے گا، ۔"

مزید پڑھیں: Land allotment row: پانچ مرلہ اراضی پر انتظامیہ کے اعتراضات پر پی ڈی پی کا رد عمل
لیز پر دی گئی زمین کو تعمیر کی اجازت کے طور پر نہیں سمجھا جائے گا، اور کرایہ دار مکان کی تعمیر کے لیے مجاز اتھارٹی سے اجازت طلب کرے گا۔ "کرایہ دار زمین کو صرف اسی مقصد کے لیے استعمال کرے گا جس کے لیے اسے دیا گیا ہے اور وہ لیز کی تاریخ سے تین ماہ کے اندر مکان کی تعمیر شروع کر دے گا۔ اس میں ناکام رہنے کی صورت میں یہ زمین بغیر کسی معاوضے کے حکومت کو واپس کر دی جائے گی۔" حکم نامے نے کہا گیا ہے کہ لیز لینے والا لیز پر دی گئی زمین کو ذیلی لیز یا الگ نہیں کرے گا یا منتقل نہیں کرے گا، اور کسی بھی خلاف ورزی پر لیز ختم ہو جائے گی اور زمین بغیر کسی معاوضے کے حکومت کو دوبارہ شروع کر دی جائے گی۔

سرینگر (جموں و کشمیر): ایک اہم پیش رفت میں جموں و کشمیر انتظامیہ نے پردھان منتری آواس یوجنا (گرامین) کے بے زمین استفادہ کنندگان کو زمین کی الاٹمنٹ یا لیز کے لیے رہنما خطوط جاری کر دیے ہیں۔ محکمہ ریونیو نے جمعرات کو کہا کہ دیہی ترقی کے محکمے کی مستقل ویٹنگ لسٹ 2018-19 میں سے پردھان منتری آواس یوجنا (گرامین) اور آواس پلس کے بے زمین استفادہ کنندگان کو پانچ مرلہ سرکاری زمین لیز کی بنیاد پر الاٹ کی جائے گی۔
الاٹمنٹ کے اہل ہیں وہ لوگ ہیں جو سرکاری زمین پر مقیم ہیں۔ جب کہ جنگل کی زمین، کھیت، نگہبان اراضی، داچھی گام پارک کے قریب حکومت کی طرف سے زرعی مقاصد کے لیے پہلے ہی الاٹ کی گئی زمین، جہاں تعمیرات ہو رہی ہیں، پر رہنے والے لوگوں کو زمین الاٹمنٹ کی اجازت نہیں دی گئی۔ وہیں دوسرے قسم کے معاملات جو پردھان منتری آواس یوجنا (گرامین) کے تحت رہائش کے لیے بصورت دیگر اہل ہیں، لیکن ان کے پاس تعمیر کے لیے کوئی زمین دستیاب نہیں ہے، کو زمین مختص کی جائے گی۔
رہنما خطوط کے مطابق، متعلقہ ڈپٹی کمشنر جموں و کشمیر کے ڈومیسائل والوں کو پانچ مرلہ سرکاری زمین الاٹ کریں گے۔ احکامات میں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی شخص جموں و کشمیر کا رہائشی ہے اور اس کے اپنے نام یا اپنے خاندان کے کسی فرد کے نام پر زمین نہیں ہے یا وہ مزید پانچ مرلہ زمین یا وراثت کا حقدار نہیں ہے تو بے زمین تصور کیا جائے گا۔ اس میں مزید کہا گیا ہے کہ متعلقہ ڈپٹی کمشنر پانچ مرلہ سرکاری زمین پردھان منتری آواس یوجنا (گرامین) کے بے زمین مستفیدین کو لیز پر دے گا جو 2018-19 کی مستقل ویٹنگ کی فہرست میں شامل ہیں، جس کا سروے دیہی ترقی کی وزارت، حکومت ہند نے کیا ہے۔ بصورت دیگر وہ پردھان منتری آواس یوجنا (گرامین) اور آواس پلس کے تحت ہاؤسنگ امداد کے اہل ہیں۔

مزید پڑھیں: Five Marlas of Land to Landless: جموں و کشمیر میں 'بے گھر' افراد کو پانچ مرلہ زمین دینے کا اعلان

Land To Landless in JK کسی باہر والے کو جموں و کشمیر میں زمین نہیں دی جائے گی، منوج سنہا
سکیم کے رہنما خطوط کے مطابق، یہ زمین لیز کی بنیاد پر جموں و کشمیر لینڈ گرانٹس ایکٹ 1960 اور اس کے تحت بنائے گئے قواعد و ضوابط کے تحت دی جائے گی۔ حکمنامے کے مطابق "زمین کو 100 روپے فی مرلہ کی ٹوکن رقم کی ادائیگی پر یک وقتی پریمیم کے طور پر اور زمینی کرایہ کے طور پر ایک روپے فی مرلہ سالانہ کی معمولی رقم کی ادائیگی پر کشمیر لینڈ گرانٹ رولز 2022 کے تحت لیز پر دی جائے گی۔ "لیز 40 سال کی مدت کے لیے ہوگی، مزید 40 سال کی مدت کے لیے مزید توسیع کی جاسکتی ہے، تمام ضابطہ اخلاق یا اصولوں کی تکمیل کے ساتھ۔ تاہم، اگر کوئی شخص دو سال کی مدت کے اندر الاٹ شدہ زمین پر مکان بنانے میں ناکام رہتا ہے تو اس کی لیز فوری طور پر منسوخ کر دی جائے گی۔" اسکیم کے رہنما خطوط کے مطابق، متعلقہ ضلع کے دیہی ترقی محکمے کے اسسٹنٹ کمشنر (ترقی) کیس کی تصدیق کریں گے اور استفادہ کنندگان کی مکمل تفصیلات بشمول آدھار کے ساتھ ڈپٹی کمشنر کے سامنے ایک حاشیہ کے ساتھ پیش کریں گے۔ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ "ڈپٹی کمشنر کیس کو متعلقہ تحصیلدار کو انکوائری کے لیے بھیجے گا، جو ریاستی اراضی کی نشاندہی کرے گا اور مستحقین کے بے زمین ہونے کی حیثیت کے علاوہ ان کی تمام تفصیلات کی تصدیق کرے گا، ۔"

مزید پڑھیں: Land allotment row: پانچ مرلہ اراضی پر انتظامیہ کے اعتراضات پر پی ڈی پی کا رد عمل
لیز پر دی گئی زمین کو تعمیر کی اجازت کے طور پر نہیں سمجھا جائے گا، اور کرایہ دار مکان کی تعمیر کے لیے مجاز اتھارٹی سے اجازت طلب کرے گا۔ "کرایہ دار زمین کو صرف اسی مقصد کے لیے استعمال کرے گا جس کے لیے اسے دیا گیا ہے اور وہ لیز کی تاریخ سے تین ماہ کے اندر مکان کی تعمیر شروع کر دے گا۔ اس میں ناکام رہنے کی صورت میں یہ زمین بغیر کسی معاوضے کے حکومت کو واپس کر دی جائے گی۔" حکم نامے نے کہا گیا ہے کہ لیز لینے والا لیز پر دی گئی زمین کو ذیلی لیز یا الگ نہیں کرے گا یا منتقل نہیں کرے گا، اور کسی بھی خلاف ورزی پر لیز ختم ہو جائے گی اور زمین بغیر کسی معاوضے کے حکومت کو دوبارہ شروع کر دی جائے گی۔

For All Latest Updates

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.